• صارفین کی تعداد :
  • 636
  • 8/19/2011
  • تاريخ :

ايران کاميابي کے ساتھ پابنديوں کا مقابلہ کرتا رہے گا

 قائد انقلاب اسلامی
ايران کے معاشي، صنعتي، زرعي، بنکاري، انفارميشن ٹکنالوجي اور سرويسز کے شعبوں کے چنندہ افراد اور ذمہ داروں نے بدھ کے روز قائد انقلاب اسلامي سے ملاقات کي اور مختلف اقتصادي امور کے سلسلے ميں اپنے نظريات بيان کئے-

ابنا: قائد انقلاب اسلامي نے اس موقعے پر اپنے خطاب ميں بيس سالہ ترقياتي منصوبے کے اہداف کي تکميل کے لئے زيادہ سعي و کوشش اور تدبير و تدبر کي ضرورت پر زور ديتے ہوئے فرمايا کہ دشمن پابنديوں کے ناکارہ حربے کے ذريعے عظيم الشان ملت ايران اور اسلامي نظام کو زير کرنے کي کوشش کر رہا ہے ليکن يہ معاندانہ عزائم عوام اور حکام کے اقتصادي جہاد کے ذريعے ناکام بنا ديئے جائيں گے اور عظيم الشان ملت ايران مستقبل کے تئيں بھرپور اميد کے ساتھ اپنے شايان شان مقام تک خود کو پہنچائے گي-

قائد انقلاب اسلامي نے موجودہ حساس دور ميں سرکاري اور نجي سيکٹر کے اقتصادي عہديداروں سے ملاقات کو معيشت پر اسلامي جمہوري نظام کي خاص توجہ کو ظاہر کرنے والا ايک علامتي قدم قرار ديا اور فرمايا کہ آج کي اس نشست کا پيغام، اقتصادي شعبے کے حکام اور ذمہ دار افراد نيز عوام الناس کي زيادہ سنجيدہ توجہ کي ضرورت کا پيغام ہے-

قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے اس اجلاس کا ايک اور ہدف نجي سيکٹر کے افراد کي زبان سے ملک کي معاشي صورت حال کي تفصيلات سننا قرار ديا اور فرمايا کہ جيسا کے اکثر عہديداروں کي زباني سننے ميں آيا کہ اعلي دماغوں اور علمي و فني شخصيات کي شجاعت و بلند ہمتي سے پيداوار، سرويسز، زراعت، صنعت و معدنيات کے شعبے ميں نماياں پيشرفت ہوئي ہے ليکن اکثر لوگ اس سے باخبر نہيں ہيں لہذا ان قومي افتخارات سے جو ملت ايران سے متعلق ہيں عوام کو باخبر کيا جانا چاہئے-

قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ پيشرفت اور ترقي کي باتيں کرنے کا مقصد خاميوں اور کمزوريوں کو نظرانداز کرنا نہيں ہے تاہم خاميوں کو تعميري اور اصلاحي لہجے ميں بيان کرنا چاہئے تا کہ ملک کے حقائق کو بر عکس صورت ميں پيش نہ کيا جائے-

قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ معروضي حالات ميں دشمنوں کي نفسياتي جنگ کا ايک حربہ ملک کے عوام اور خاص طور پر نوجوان نسل ميں قنوطيت پھيلانا ہے بنابريں ضروري ہے کہ ملک کي حيرت انگيز ترقيوں اور صلاحيتوں کو عوام کے سامنے لايا جائے-

قائد انقلاب اسلامي نے رواں ہجري شمسي سال کو اقتصادي جہاد کا سال قرار ديئے جانے کا مقصد اقتصادي راستے سے اسلامي نظام اور ايران کے شجاع عوام کو زميں بوس کرنے کي استکباري طاقتوں کي سازشوں کو ناکام کرنا قرار ديا- آپ نے فرمايا کہ دشمن کے اہداف، حربوں اور وسائل کي مکمل شناخت کے ساتھ اس مقصد کے لئے اقتصادي جہاد کرنے کي ضرورت ہے-

قائد انقلاب اسلامي نے اقتصادي جہاد کي خصوصيات پر روشني ڈالتے ہوئے ہمہ گيريت، ہوشياري اور اخلاص عمل کا ذکر کيا اور فرمايا کہ اس نکتے کا بخوبي ادراک ہونا چاہئے کہ اقتصادي جہاد در حقيقت دشمن کي معاندانہ سرگرميوں کا مقابلہ کرنے کي منصوبہ بند مہم ہے-

قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ ايران پر عائد کي گئي پابنديوں کا مقصد ملکي معيشت کو مفلوج کرنا ہے اور ان پابنديوں کي اصلي وجہ ايٹمي توانائي کا مسئلہ نہيں ہے کيونکہ پابنديوں کا سلسلہ بتيس سال قبل اس وقت شروع ہوا جب ايٹمي مسئلے کا کہيں کوئي ذکر نہيں تھا-

قائد انقلاب اسلامي نے پابنديوں کا ملک کے عوام اور حکام کي جانب سے دانشمندانہ مقابلہ کئے جانے کي کي ضرورت پر زور ديا اور فرمايا کہ اگر پابندياں موثر اور دشمنوں کے مقاصد کي تکميل ميں معاون ہوتيں تو انقلاب کے ابتدائي برسوں ميں ہي استکباري طاتيں اپنے عزائم کي تکميل کر چکي ہوتيں، ليکن اس وقت تو پابنديوں کے مقابلے ميں قوم اور نظام رفتہ رفتہ پوري طرح محفوظ بن چکا ہے-

قائد انقلاب اسلامي نے پابنديوں کو ناکام بنانے کے سلسلے ميں ايراني عوام اور حکام کي اہم روش کے طور پر داخلي صلاحيتوں پر توجہ مرکوز کرنے کا حوالہ ديا اور فرمايا کہ گزشتہ بتيس برسوں کي طرح آئندہ بھي اسلامي جمہوري نظام افتخار آميز انداز ميں پوري کاميابي کے ساتھ پابنديوں کا مقابلہ کرتا رہے گا- قائد انقلاب اسلامي نے ايران کے "بيس سالہ ترقياتي منصوبے" کے اہداف کي تکميل اور تمام اہم اور حياتي شعبوں ميں ملک کو علاقے ميں پہلا مقام دلانے کي ضرورت پر زور ديا اور فرمايا کہ علاقائي حريف بھي محنت کر رہے ہيں لہذا بيس سالہ منصوبے کے اہداف کي تکميل کے لئے زيادہ سرعت، تدبر، منظم پيش قدمي اور اقتصادي جہاد کي ضرورت ہے-

قائد انقلاب اسلامي کے مطابق اہم حياتي شعبوں ميں ملک کو علاقے کا پہلے نمبر کا ملک بنانا فيصلہ کن اور حقيقي ضرورت ہے- آپ نے فرمايا کہ علاقے اور دنيا کے موجودہ حالات ميں جو ملک بھي اقتصادي، سائنسي اور بنيادي تنصيبات کے لحاظ سے ضروري ترقي نہيں کر سکے گا انتہايي بے رحمانہ جارحيتوں کا نشانہ بنے گا بنابريں اندروني استحکام اور اقتصادي پيشرفت کے ذريعے بيس سالہ ترقياتي منصوبے کے اہداف کي تکميل کي جائے-

قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ ذخائر، افرادي قوت، قدرتي وسائل اور جغرافيائي محل وقوع کے لحاظ سے ايران منفرد خصوصيات کا حامل ہے اور ان اعلي وسائل کو عملي طور پر بروئے کار لاتے ہوئے علاقے ميں پہلا مقام حاصل کرنا چاہئے اور اس کے لئے دگني سعي و کوشش کي ضرورت ہے-

قائد انقلاب اسلامي نے سرکاري حکام کو مخاطب کرتے ہوئے فرمايا کہ حکومتي ادارہ جات ميں معمولي سے معمولي اقتصادي بد عنواني کے سلسلے ميں بھي بہت زيادہ محتاط رہنے کي ضرورت ہے اور اس کے خلاف پوري سختي کے ساتھ اور بغير کسي رواداري کے اقدام کرنا چاہئے ورنہ دوسري صورت ميں اقتصادي بد عنواني کسي متعدي بيماري کي طرح تيزي سے پھيلے گي- قائد انقلاب اسلامي نے پيداواري شعبے کي بھرپور حمايت سے متعلق پاليسيوں پر مکمل عملدرآمد پر زور ديا اور فرمايا کہ پيداوار، معيشت کي بنياد ہے چنانچہ سبسيڈي کي منصفانہ تقسيم کے منصوبے کے تناظر ميں پيداواري شعبے کے حصے کو يقينا ملحوظ رکھا جائے-

قائد انقلاب اسلامي نے مزيد فرمايا کہ اس مدد اور تعاون کے بدلے ميں پيداواري شعبے کي بھي کچھ ذمہ دارياں ہيں جن ميں انرجي کے استعمال ميں کفايت شعاري اور ساز و سامان اور مشينوں کي جديدکاري شامل ہے-

قائد انقلاب اسلامي نے اپنے خطاب ميں درآمدات اور برآمدات کا بھي جائزہ ليا- آپ نے درآمد ہونے والي اشياء کو کنٹرول کئے جانے کو ضروري قرار ديا اور فرمايا کہ ہر حالت ميں داخلي پيداوار خصوصا زرعي پيداوار کا خيال رکھا جانا چاہئے اور يہ کہنا کہ امپورٹ سے داخلي پيداوار ميں رقابت کي صورت حال پيدا کرنے ميں مدد ملتي ہے کوئي محکم دليل نہيں ہے-

قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے حاليہ برسوں ميں غير پيٹروليم اشياء کي برآمد ميں ہونے والے زبردست اضافے کا حوالہ ديتے ہوئے فرمايا کہ توقع يہ ہے کہ غير پيٹروليم اشياء کي برآمد ميں اتنا اضافہ ہو کہ ايکسپورٹ کو امپورٹ پر غلبہ حاصل ہو جائے اور ہم خود کو پيٹروليم اشياء سے ہونے والي آمدني سے بے نياز بنا سکيں- آپ نے فرمايا کہ تيل سے ہونے والي آمدني پر انحصار ملک کے لئے ايک بڑي مصيبت ہے- آپ نے چند سال قبل اپنے اس خطاب کا بھي حوالہ ديا جس ميں آپ نے فرمايا تھا کہ تيل سے حاصل ہونے والي آمدني سے انحصار کو اس طرح ختم کر دينا چاہئے کہ جب بھي ضرورت پڑے تيل کے کنؤوں کو بند کيا جا سکے- قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ تيل کي آمدني پر ملک کے انحصار ميں کمي اسلامي نظام اور ايراني عوام کي عظيم طاقت اور پيشرفت کا مقدمہ ہے-

قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ برآمدات کے سلسلے ميں حکومت کي جانب سے بھرپور تعاون کے ساتھ ہي ايکسپورٹر کمپنيوں کو بھي چاہئے کہ مصنوعات اور پيداواري اشياء کے معيار، پيکنگ، تنوع، مضبوطي اور خوبصورتي ميں حتي المقدور بہتري لائيں اور انہيں طے شدہ وقت پر خريدار کو فراہم کريں- آپ نے اس کے لئے پيداواري سرگرميوں ميں اخلاص عمل کو ضروري قرار ديا-

قائد انقلاب اسلامي نے اپنے خطاب ميں يہ اميد ظاہر کي کہ اقتصادي شعبے کے عہديداروں سے ملاقات کے نتيجے ميں قوم اور ملک و نظام سے لگاؤ رکھنے والے تمام افراد کي دانشمندانہ، با مقصد اور مربوط مساعي ميں مدد ملے گي- آپ نے فرمايا کہ ملک کا مستقبل تابناک ہے-