• صارفین کی تعداد :
  • 4080
  • 8/19/2011
  • تاريخ :

نظارت اور مقننہ

ایران کا پرچم

ايسے قوانين وضع کرنا جو حکومت کو امور کا انتظام صحيح طور پر چلانے پر مامور اور ساتھ ہي اس پر قادر کريں اور پھر ان پر صحيح طريقے سے عملدرآمد کئے جانے کي نگراني کرنا پارليمنٹ کا اوليں فريضہ ہے- يہ فريضہ پارليمنٹ اور انتظاميہ کے درميان تعاون اور ہم خيالي اور ساتھ ہي پارليمنٹ کي جانب سے انتظاميہ کي حمايت کا متقاضي ہے-

(در حقيقت) قانون سازي اور سرکاري حکام کي کارکردگي کي نگراني مقننہ کا فريضہ ہے اور (اسلامي جمہوريہ ايران) کے آئين کي رو سے پارليمنٹ، حکومت کي نگراں ہے-

اگر مجريہ کسي مقام پر کجي کا شکار ہو جائے اور غلط سمت ميں آگے بڑھنے لگے، يا خدا نخواستہ (اختيارات کا) غلط استعمال ہونے لگے يا کوئي بد عنواني ہو جائے تو ايسے ميں بد عنواني اور انحراف کا سد باب کرنے والا مرکز(پارليمنٹ ہي ہے)-

 پارليمنٹ، خدمت گزار حکومت بالخصوص صدر کے ساتھ تعاون کرنے کے ساتھ ہي نگراں کے فرائض بھي انجام ديتي ہے، اس کي ايک مثال يہي احتساب کا ادارہ ہے- احتساب کا ادارہ بہت اہم وسيلہ ہے- عظيم قومي بجٹ انتظاميہ کو ملتا ہے- يہ واضح ہونا ضروري ہے کہ يہ بجٹ کيسے خرچ کيا گيا- کاموں کي درستي يا نادرستي کا تعين کرنے کے لئے پارليمنٹ کے پاس يہ اہم وسيلہ ہے- اس کي جانب سے غفلت نہيں ہوني چاہئے- نگراني کے وسائل سے استفادے کے سلسلے ميں زير نگراني اجرائي شعبوں سے رابطہ بھي قانوني ہونا چاہئے- بعض رابطے نا درست ہوتے ہيں وہ آپ کے لئے نقصان دہ ہيں- يہ فرض کرنا محال نہيں کہ بعض زير نگراني اداروں کے ساتھ نادرست رابطے ہوں- اس سے نگراني مختل ہوکر رہ جائے گي اور اس کي قوت تاثير ختم ہوکر رہ جائے گي- آئين سے پارليمنٹ کو جو وسيع توانائي ملي ہے اس کے اختيار سے نکل جائے گي، پھر پاليمنٹ بے اثر ہوکر رہ جائے گي-

پارليمنٹ کي جانب سے نگراني بہت ضروري ہے، خواہ ادارہ احتساب جيسے وسائل کے ذريعے يا يہ کہ اراکين پارليمنٹ بذات خود (نگراني کريں) اور مثلا انتباہ، سوال کر لينا يا اس جيسے ديگر نگراني کے اختيارات جو پارليمنٹ کے پاس ہيں، يہ وسائل بہت اہم ہيں-

ہاں يہ وسائل دو طاقتوں کے ما بين ٹکراؤ کا سبب نہ بن جائيں- قانون ساز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درميان تعاون سے ملک کي ترقي کي راہ ہموار اور تعميري عمل کي رفتار تيز ہوتي ہے اس ميں کوئي شک نہيں، ليکن اس کا يہ بھي مطلب نہيں کہ پارليمنٹ اپنے نگراني کے فرائض ميں کوئي کوتاہي کرے- پارليمنٹ کو چاہئے کہ حکومت کے اعلي عہدہ داروں پر اپنے اعتماد کے لئے، ان کي فرض شناسي، تدين، افاديت، مہارت، نظام اور عوام سے وفاداري کو معيار قرار دے اور ان کي کارکردگي پر قانوني نگراني کے سلسلے ميں سنجيدگي سے کام کرے- يہ رابطہ اتنا صحتمند ہونا چاہئے کہ حکومت پارليمنٹ کو بڑے کاموں کے سلسلے ميں مشکل کشا تصور کرے اور اپنے دشوار فرائض کي انجام دہي ميں اس (پارليمنٹ) کي حکمت و دورانديشي سے استفادہ کرے-

بشکريہ : خامنہ اي ڈاٹ آئي آڑ


متعلقہ تحريريں:

ايک لازوال  اور انوکھا انقلاب

اقتصادي سکيور ٹي

معاشرے ميں عدليہ قانون کي ضامن

بد عنواني کے سد باب کے لئے پيشگي اقدامات

انصاف کا دائرہ