• صارفین کی تعداد :
  • 2283
  • 8/17/2011
  • تاريخ :

ماہ رمضان کي عظمت (حصّہ سوّم)

رمضان المبارک

حضرت موسيٰ کليم اللہ نے اپني مناجات کے دوران بارگاہ احديت ميں سوال کيا : خدايا ! تيري نگاہ ميں کيا کوئي اور ميري طرح محترم و مکرم ہے ؟ جواب ملا : ( خاتميت کے ) آخري زمانوں ميں ميرے کچھ بندے ہوں گے جنہيں ميں ماہ رمضان کے روزوں کي وجہ سے يہ احترام عطا کروں گا -اسي طرح ، حضرت موسيٰ (ع) نے امت محمديہ کي دوسري تمام قوموں پر برتري کا راز جاننا چاہا تو آواز آئي : امت محمديہ کو ميں نے دس خصوصيات منجملہ ان کے ماہ رمضان المبارک کے روزوں کي وجہ سے دوسري امتوں پر عظمت و برتري دي ہے-

 * روزہ ، اللہ تعالي کي انعام کردہ نمعتوں کا شکر ادا کرنے کا وسيلہ ہے .

* روزہ کھانا پينا ترک کرنے کا نام ہے اورکھانا پينا ايک بہت بڑي نعمت ہے.

لہذا اس سے کچھ دير کےليے رک جانا کھانے پينے کي قدر و قيمت معلوم کراتا ہے . کيونکہ مجہول نمعتيں جب گم ہوں تو وہ معلوم ہوجاتي ہيں. يہ سب کچھ اس کے شکر کرنے پر ابھارتا ہے -

* روزہ ، حرام کردہ اشياء کو ترک کرنے کا وسيلہ ہے .

کيونکہ جب نفس اللہ تعالي کي رضامندي کےليے اللہ تعالي کے عذاب سے ڈرتا ہوا کسي حلال چيز سے رکنے پر تيار ہوجاتا ہے تو وہ حرام کردہ اشياء کو ترک کرنے پر بالاولٰي تيار ہوگا .

لہذا اللہ تعالي کے حرام کردہ کاموں ميں روزہ بچاؤ کا سبب بنتا ہے -

* روزہ، مساکين پر رحمت ، مہرباني اورنرمي کرنے کا باعث ہے .

اس ليے کہ جب روزہ دار کچھ وقت کے ليے بھوکا رہتا ہے تو پھر اسے اُس شخص کي حالت ياد آتي ہے جسے ہروقت ہي کھانا نصيب نہيں ہوتا ، تو وہ اس پرمہرباني اور رحم اور احسان کرنے پر ابھارتا ہے.

لہذا روزہ مساکين پر مہرباني کا باعث ہے -

* روزے ميں شيطان کے ليے غم وغصہ اورقہر اوراس کي کمزوري ہے، اوراس کے وسوسے بھي کمزور ہوجاتے ہيں جس کي بنا پر انسان معاصي اورجرائم بھي کم کرنے لگتا ہے ، اس کا سبب يہ ہےکہ جيسا کہ حديث ميں بھي وارد ہے کہ شيطان انسان ميں خون کي طرح گردش کرتا ہے ، تو روزے کي بنا پر اس کي يہ گردش والي جگہيں تنگ پڑ جاتي ہيں جس سے وہ کمزور ہوجاتا ہے اوراس کے نتيجے ميں شيطان کا نفوذ بھي کمزور پڑجاتا ہے -

شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

عدت  کا فلسفہ

حج کا سياسي پھلو

فلسفہ تيمم کيا ہے؟

وضو ، غسل اور تيمم کا فلسفہ کيا ہے؟

فلسفہ قرباني (حصّہ ششم)