• صارفین کی تعداد :
  • 756
  • 8/15/2011
  • تاريخ :

مکارم شيرازي: شام غاصب صہيونيت اور ظالم استکبار کے سامنے ڈٹا رہےگا

حضرت آیت اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

بزرگ مرجع تقليد آيت اللہ العظمي ناصر مکارم شيرازي نے ايک بيان ميں شام کے خلاف امريکہ اور صہيوني رياست کي سازشوں کے سلسلے ميں خبردار کرتے ہوئے دنيا کے مسلمانوں اور حريت پسند انسانوں سے اپيل کي ہے کہ وہ شام کے خلاف امريکي - صہيوني سازشوں کا مقابلہ کريں-

 ابنا: مرجع تقليد حضرت آيت اللہ العظمي ناصر مکارم شيرازي نے اپنے بيان ميں امريکہ اور صہيوني رياست کي جانب سے شام کو کمزور بنانے اور اس ملک ميں عدم استحکام پيدا کرنے کي سازشوں اور بعض اسلامي ملکوں کے سربراہوں کے شام کے خلاف اسلام دشمنوں سے ہاتھ ملانے کي مذمت کي ہے-

آيت اللہ ناصر مکارم شيرازي نے تاکيد کي ہے کہ شام کو غاصب صيہوني حکومت کے خلاف مزاحمت ميں صف اول ميں رہنے کي بنا پر امريکہ برطانيہ اور فرانس جيسي اسلام دشمن سامراجي طاقتوں نے اپني توسيع پسندانہ پاليسيوں کا نشانہ بنايا ہے-

بشکريہ ريڈيو تھران

اہل البيت (ع) نيوز ايجنسي ـ ابنا ـ کے مطابق پيغام کا متن درج ذيل ہے:

بسم الله الرحمن الرحيم

ہم سب جانتے ہيں کہ مملکت شام اس علاقے ميں دو اہم خصوصيات کي حامل ہے: اولاً شام غاصب اسرائيل کے خلاف جدوجہد کے اگلے محاذ پر واقع ہوا ہے اور ثانياً امريکہ، برطانيہ اور فرانس جيسي استعماري قوتوں کي زيادہ خواہيوں کے لئے رکاوٹ ہے اور ان کے خلاف جدوجہد کے حوالے سے اس ملک کي يہ پوزيشن ہي اس بات کا سبب بني ہوئي ہے کہ استکباري قوتوں اور اسرائيل اور افسوس کہ ان سامراجي قوتوں سے ہماہنگ بعض عرب ممالک نہايت شدت کے ساتھ اس اسلامي ملک کے استحکام کو نقصان پہنچانے کے لئے سازشوں ميں مصروف عمل ہوگئے ہيں- اور عجيب يہ کہ امريکہ اور اسرائيلي رياست نے اعلانيہ طور پر ان مسلح ٹولوں کے ساتھ تعاون کررہے ہيں جو شام کے استحکام کو مخدوش کرنے کے لئے سرگرم ہوگئے ہيں اور انہيں اميد ہے کہ اب جبکہ وہ مصر، يمن اور تيونس ميں اپنے اڈے کھوچکے ہيں اس ملک ميں انہيں نيا اڈا ملے اور وہ علاقے پر قبضہ کэکے ہيں-

دورانديش اور بيدار مسلمانوں کو ہي نہيں بلکہ دنيا کے تمام حريت پسندوں کو بھي شام کي اس صورت حال کا ادراک کرکے اپنے انساني اور اسلامي فريضے کے عنوان سے ايک اسلامي ملک ميں خانہ جنگي اور اس ملک کي ويراني کا سبب بننے والي اس مذموم سازش کا سد باب کرنا چاہئے اور اس کا مقابلہ کرنا چاہئے-

يقيناً شام کے باشندے بھي اس حقيقت سے واقف ہيں کہ دشمن اس علاقے ميں ايک دوسرا ليبيا بنانا چاہتا ہے اور اپنے مفادات اور اسرا‏‏ئيلي رياست کو تحفظ فراہم کرنا چاہتا ہے- 

ظاہر ہے کہ شام کي حکومت کو بھي اصلاحات کے سلسلے ميں ديئے گئے اپنے وعدوں کي پابندي کرکے دشمنان اسلام اور صہيونيوں کے ہاتھ سے بہانہ چھين لينا چاہئے-

باعث حيرت ہے کہ بعض عرب ممالک ـ جن ميں کبھي بھي آزادي کي ہوا ہي نہيں اڑ سکي ہے ـ امريکہ اور اسرائيل يعني اسلام کے قسم خوردہ دشمنوں کے ساتھ مل کر "اصلاحات کے بہانے" دشمن کے مفادات کے لئے سرتوڑ کوششيں کررہے ہيں اور وہ کبھي يہ سوچنا بھي گوارا نہيں کرتے کہ وہ بھي کسي دن جيل کے پنجرے ميں مقدمے کے لئے حاضر کئے جائيں گے-

ہميں اميد ہے کہ دنيا کے عربوں اور دنيا کے مسلمانوں اور حريت پسندوں نيز شام کے باايمان عوام کي بيداري اسرائيل اور عالمي استکبار کي تمامتر سازشوں اور منصوبوں کو پروردگار عالم کے فضل سے، ناکام بنائے گي اورمملکت شام اصلاحات اور مکمل استحکام اور پہاڑ کي مانند مضبوطي کے ساتھ غاصب صہيونيت اور ظالم استکبار کے سامنے ڈٹا رہے-

آمين يا رب العالمين