• صارفین کی تعداد :
  • 1067
  • 8/5/2011
  • تاريخ :

پيار کا پہلا شہر (حصّہ ششم) 

پيار کا پہلا شہر

مومات کے گلي کوچوں ميں خوب رونق تھي- اکثر لوگ اپني بالکونيوں ميں ڈبل روٹي اور پنير بھي کوئي کھانے کي چيز ہے تم اندر کمرے ميں آجاٰؤ ميں تمہيں آمليٹ بنا کر دوں گي- بالکل مفت آ----مليٹ سنان گھبراگيا، اسے پال کي وارننگ ياد آگئي، تمہارے جيسے لڑکوں کا تو وہ آمليٹ بنا کر -----جي بالکل نہيں ------نہيں------نہيں ميرا مطلب ہے بہت بہت شکريہ ----مجھے يہ ڈبل روٹي اور پنير پال نے ديا تھا-

وہ بد معاش تمہيں کہاں مل گيميڈم ثري نے غصے ميں کہا اور پھر کسي پراني ياد نے اسے مسکرانے پر مجبور کرديا، پال اچھا لڑکا تھا-----تمہاري طرح نہ نہ کي گردان نہيں کرتا تھا----مان جاتا تھا، اس نے حسرت آميز لہجنے ميں کہا اور پھر آنکہھں بند کرکے گنگنانے لگي-

سنان ني يہ موقع غنيمت جانا اور جلدي سے سيڑھيوں پر چڑہنے لگا، اپنے کمرے کے دروازے کے پاس جاکر اس نے مڑ کر ديکھا تو ميڈم ثري وہيں دروازے کے ساتھ کھڑي آنکھيں بند کرے مسکرائے جارہي تھيں، کمرے ميں داخلھونے سے قبل اس کي نگاھيں غير ارادي طور پر ساتھ والے کمرے کے دروازے پر اٹھ گئيں----وہاں بالکل خاموشي تھي-

سنان اپنے کمرے ميں آيا اور کپڑے بدل کر بستر پر ليٹ گيا، پال کي دي ھوئي ڈبل روٹي تو مزيدار تھي البتہ پنير ميں سے ايک زرد کيرا برآمد ہوا، سونے سے پہلے اس نے نل سے جي بھر کر پاني پيا اور بستر پرليٹ گيا-

پيرس ميں اس کا پہلا دن بيحد ہنگامہ خيز گزرا تھا، دلچسپ لوگوں سے واسطہ پڑا اور اس مشہور زمانہ شہر کے کئي روپ نظروں کے سامنے آئے-

يہ ميڈم ثري بھي خوب ہيں، وہ دل ميں مسکرايا، بے چاري اتنے ميں سنان کے دروازے پر آيستہ سے دستک ھوئي-

کون ہے سنان نے ليٹے ليٹے زور سے پکارا-

کوئي جواب نہ آيا-

جاري ہے

تحرير: مستنصر حسين تارڑ


 متعلقہ تحريريں :

پيار کا پہلا شہر (حصّہ چهارم)

بے قراري سي بے قراري ہے

پيار کا پہلا شہر (حصّہ سوّم)

مولانا محمد علي جوہر

پيار کا پہلا شہر (حصّہ دوّم)