• صارفین کی تعداد :
  • 4056
  • 8/2/2011
  • تاريخ :

طرز زندگي ميں تبديلي سے ذيا بيطس پر قابو پانا ممکن ہے

 ذیا بیطس

طبي ماہرين کا کہنا ہے کہ  گذشتہ تين دہائيوں ميں دنيا بھر ميں ذيابيطس کے مريضوں کي تعداد دوگني ہو کر35 کروڑ  کے قريب ہو چکي ہے - اور اس تعداد ميں  مسلسل اضافہ  ہو رہا ہے - ماہرين کے مطابق اس کي ايک وجہ  آبادي ميں عمر رسيدہ افراد کي بلند  شرح اور دنيا بھر ميں موٹاپے کا بڑھتا ہوا رجحان ہے-

ذيابيطس ايک عالمي مسئلہ ہے- ايک حاليہ تحقيق کے مطابق دنيا بھر ميں اس وقت ہر دس ميں سے ايک شخص ذيابيطس کے مرض ميں مبتلا ہے- گڈرز ڈيني امريکي رياست ميساچوسٹس کے شہر بوسٹن کے ہاروя اسکول آف پبلک ہيلتھ سے منسلک ہيں-ان کا کہناہے کہ ہماري تحقيق ميں يہ بات سامنے آئي کہ ذيابيطس سے اب صرف امير ممالک ہي متاثر نہيں-

اس تحقيق ميں ماہرين  نے  تيس سال  ميں دو سو سے زائد ممالک کے تقريبا تيس لاکھ  افراد کے خون ميں ذيابيطس کي مقدار نوٹ کي- زيادہ تر مريض ذيابيطس کي Type 2 ميں مبتلا تھے جس کي وجہ بڑھتي عمر، موٹاپا اور ورزش  نہ کرنا ہے-

اس مرض ميں مبتلا اپنے خون ميں ذيابيطس کي شرح پر قابو نہيں رکھ  سکتے جس کي وجہ سے ان ميں  امراض ِ قلب، فالج ، معذوري يا وقت سے پہلے موت کے امکانات بڑھ جاتے ہيں-

جب کہ اب ايسے ممالک بھي آبادي ميں مسلسل اضافے کے باعث ذيابيطس کے مرض کا شکار ہوتے دکھائي دے رہے ہيں جہاں اس سے پہلے ذيابيطس کي شرح زيادہ نہيں  تھي-

چونکہ ذيابيطس کے مريض کو لمبي مدت کے ليے طبي مدد درکار ہوتي ہے اسي ليے ذيابيطس کا علاج مہنگا ہے- اس ميں صرف خون ميں ذيابيطس کي مقدار کو ہي قابو ميں نہيں رکھنا ہوتا  بلکہ بعض اوقات ذيابيطس کے باعث پيدا ہونے والي ديگر پيچيدگيوں کا علاج کرنا بھي  شامل ہوتا ہے-  عالمي ادارہ ِ صحت کا کہنا ہے کہ ذيابيطس ميں مبتلا ستر فيصد لوگ کم آمدني والے ممالک ميں رہتے ہيں- ان ميں سے بہت سے لوگ اس مرض سے بچائو کے خلاف  ادويات خريدنے کي سکت  نہيں رکھتے اور  ان کي حکومتيں بھي صحت ِ عامہ کے ليے زيادہ بجٹ مختص نہيں کر پاتيں-

ذيابيطس سے متعلق اس تحقيق کے مطابق دنيا کو اس بيماري  کے خلاف ترجيحي بنيادوں پر اقدامات اٹھانے کي ضرورت ہے- طبي ماہرين اور ڈاکٹر ز بھي اس رائے سے متفق ہيں-

ڈاکٹر بيٹل ہاٹي پوٹو کہتي ہيں کہ کھانے پينے کي صحتمندانہ عادات اپنا کر اور باقاعدگي سے ورزش کرکے ذيابيطس ميں مبتلا ہونے کي شرح ميں کمي لانا ممکن ہے-

اس تحقيق کے ماہرين کے نزديک ذيابيطس دنيا کے ليے ايک ايسا خطرہ ہے جس کے خلاف صحت ِ عامہ کے حوالے سے شعور اجاگر کرکے ہي اس کي بڑھتي شرح پر قابو پايا جا سکتا ہے-

کيرول پيئرسن اور مديحہ انور


متعلقہ تحريريں :

کمر درد کي وجوھات سے آگاہي ضروري ہے  ( حصّہ سوّم)

کمر درد کي وجوھات سے آگاہي ضروري ہے (حصّہ دوّم)

کمر درد کي وجوھات سے آگاہي ضروري ہے

فالج زدہ مريضوں کے ليۓ برقي جھٹکوں کي اہميت

والدين کے باہمي تعلقات بچوں پر اثر انداز ہوتے ہيں