• صارفین کی تعداد :
  • 3080
  • 7/24/2011
  • تاريخ :

پيچھا کرنے والي آنکھ

گوگل
بہت سے افراد کو شايد يہ علم نہ ہو کہ وہ جسے ہي انٹرنيٹ پر جاتے ہيں ، ان کي نگراني شروع ہوجاتي ہے اورويب پر ان کي تمام سرگرميوں کا ريکارڈ محفوظ ہونا شروع ہوجاتا ہے- اس ڈيٹا کي مدد سے ہر شخص کي الگ الگ فائل تيار کي جاتي ہے اور پھر يہ فائل اور اس کي جزيات دن ميں کئي کئي بار فروخت کي جاتي ہيں- يہ کوئي چھوٹا موٹا دھندہ نہيں ہے بلکہ اربوں ڈالر کا کاروبار ہے-

کيا آپ کو معلوم ہے کہ جب آپ اپنے کمپيوٹر ، ليپ ٹاپ يا سمارٹ موبائل فون کے ذريعے انٹرنيٹ پر جاتے ہيں اور مختلف ويب سائٹس پر کچھ تلاش کرتے ہيں يا يوٹيوب  کھنگا لتے ہيں ، ويڈيوز ديکھتے ہيں، انہيں ڈاؤن لوڈ کرتے ہيں يا محض وقت گذاري کے ليے ويب پر تاک جھانک کرتے ہيں تو کوئي آپ کوديکھ رہا ہوتا ہے-

جي ہاں - يہ بالکل درست ہے- ايک خفيہ آنکھ مسلسل آپ پر نظر رکھے ہوئے ہوتي ہے- وہ صرف يہي نہيں ديکھتي کہ آپ کن کن ويب سائٹس پر گئے ہيں اور کہاں کہاں کلک کيا ہے، بلکہ وہ اس کا ويب ايڈريس بھي اپني ياداشت ميں محفو0بھي کر رہي ہوتي ہے- خفيہ آنکھ ان معلومات کو صرف آپ کي ہارڈ ڈسک تک ہي محدود نہيں رکھتي بلکہ اسے ا نٹرنيٹ صارفين کا ريکارڈ رکھنے والے مرکز کو منتقل کرديتي ہے-

آپ کي نگراني کرنے والي خفيہ آنکھ آخر ہے کہاں؟  کيا آپ کے آس پاس ہے، يا آپ کے کمرے ميں کہيں چھپي ہوئي ہے يا کسي خفيہ آلے کي صورت ميں آپ کے کمپيوٹر کے اندر نصب ہے جو بڑي رازداري کے ساتھ آپ کے ماؤس کي ہر کلک کا ريکارڈ محفو0کر رہي ہے؟ جي نہيں- يہ خفيہ آنکھ اس انٹرنيٹ سرچ انجن کے اندر موجود ہے جس کے ذريعے آپ اپني پسند کي ويب سائٹس پر جاتے ہيں- اور جيسے ہي آپ انٹرنيٹ پر پہنچتے ہيں، آپ کي نگراني پر معمور پوشيدہ آنکھ متحرک ہوجاتي ہے-

دنيا بھر ميں اس وقت سب سے زيادہ استعمال کيا جانے والا انٹرنيٹ سرچ انجن گوگل ہے-  تقريباً 65 في صد افراد انٹرنيٹ پر گوگل کي مدد حاصل کرتے ہيں- اس دوڑ ميں ياہو17 في صد کے ساتھ دوسرے ، جب کہ مائيکروسافٹ تقريباً 11 في صد صارفين کے ساتھ تيسرے نمبر پرہے-

تمام سرچ انجن ايک مخصوص پروگرام کے ذريعے انٹرنيٹ پر جانے والے ہر فرد کي تمام سرگرمياں ريکارڈ کرتے ہيں اور ان کي مدد سے اپنے صارف کا ايک خاکہ تيار کرتے ہيں- يہ خاکہ مذکورہ شخص کے بارے ميں اہم معلومات فراہم کرتا ہے- مثلاً اس کي جنس کيا ہے؟ عمر تقريباً کتني ہے؟  اس کارجحان دنيا کے کس خطے کي جانب زيادہ ہے؟ اس کے شوق اور دلچسپياں کيا ہيں؟ وغيرہ-

جب کوئي بھي شخص اپنے کمپيوٹر کے ذريعے پہلي بار کسي ويب سائٹ پر جاتا ہے تو اسي لمحے سرچ انجن آپ کے کمپيوٹر کي ميموري ميں ايک مخصوص نمبر منتقل کرديتا ہے- جو آپ کا شناختي نمبر کہلاتا ہے- اور پھر انٹرنيٹ پر آپ جہاں جہاں بھي جاتے ہيں، اس کي تفصيل آپ کے شناختي نمبر کے تحت ريکارڈ ہوتي چلي جاتي ہے- آپ کو ان سرگرميوں کا ريکارڈ اپنے کمپيوٹر کي cookies  ميں مل سکتاہے-

جب آپ کے بارے ميں کافي معلومات اکھٹي ہوجاتي ہيں تو آپ کي شخصيت کا خاکہ بنانے کا عمل شروع ہو جاتا ہے- سرچ انجن اس کے ليے ايک مخصوص پروگرام کي مدد حاصل کرتا ہے- يہ پروگرام ان سروے رپورٹوں کي بنياد پر کام کرتا ہے جو مختلف ادارے گاہے بگاہے کراتے رہتے ہيں- تاہم يہ خاکہ حتمي نہيں ہوتا، آپ کي دلچسپيوں اور پسند ميں تبديلي کے ساتھ ساتھ اس ميں بھي مسلسل تبديلياں ہوتي رہتي ہيں -

ممکن ہے کہ آپ کو يہ خيال آ رہا ہو کہ سرچ انجن آپ کي معلومات خفيہ اداروں کے ليے اکھٹي کرتے ہيں- ليکن ايسا نہيں ہے اور اس بارے ميں آپ کو فکرمند ہونے کي ضرورت نہيں ہے کيونکہ خفيہ ايجنسيوں کے پاس ڈيٹا اکٹھا کرنے کے اپنے مؤثر نظام موجود ہيں- سرچ انجن آپ کي معلومات عموماً اپنے ليے اکھٹي کرتا ہے-

ممکن ہے کہ آپ سوچيں کہ بھلا آپ ان کے کس کام کے؟ تو اس کا آسان سا جواب يہ ہے کہ گوگل ہو يا ياہو يا پھر کوئي اور سرچ انجن،ان کي سائٹ پر ٹھونگيں مارنے والا ، يعني کلک کرنے والا ہر شخص سونے کا انڈا دينے والا ايک پرندہ ہے اور ان کمپنيوں کي آمدني کا سب سے بڑا ذريعہ انٹرنيٹ کے صارف ہيں-

انٹرنيٹ اس وقت اربوں ڈالر کا کاروبار ہے- ہر چھوٹا بڑا تجارتي ادارہ اپني مصنوعات کي فروخت ميں اضافے کے ليے انٹرنيٹ کي مدد لے رہا ہے- سرچ انجن ،شخصي خاکے کو سامنے رکھتے ہوئے آپ کو ان چيزوں کے اشتہار دکھاتا ہے جن ميں آپ کي دلچسپي  ليتے ہيں- بات صرف آپ کو انٹرنيٹ سائٹس پر اشتہار دکھانے تک  ہي محدود نہيں ہے بلکہ اکثر ملکوں ميں جب کوئي شخص جيسے ہي کسي خاص سائٹ پر کلک کرتا ہے تو اس کا اي ميل ايڈريس اسي لمحے متعلقہ کمپنيوں کو بيچ ديا ہے اور پھر کچھ ہي دير بعد کمپنيوں کي جانب سے اس کے اي ميل پر براہ راست اشتہار آنے شروع ہوجاتے ہيں-

آج کے جديد دور ميں انٹرنيٹ پرسب سے زيادہ فروخت ہونے والي چيز انسان ہے- اس کا ہر شوق، ہر خواہش، ہر دلچسپي، حتي کہ اس کي جنس، اس کي عمر، کسي خاص علاقے يا گروپ سے تعلق، غرض اس کي شخصيت کا ہر پہلو دن ميں کئي کئي بار فروخت کبا جااتا ہے- وہ بھلے سے کچھ لے يا نہ لے،  مگرسرچ انجن اس کي قيمت لے رہا ہے-

انٹرنيٹ پر آپ کا پيچھا کرنے والي خفيہ آنکھ کسي اور کي نہيں بلکہ آپ کا سودا کرنے والے ساہوکار کي ہے-

بشکریہ: جمیل اختر


متعلقہ تحريريں:

سائبر حملے ميں ہزاروں ويب سائٹس متاثر

ايران: شمسي توانائي سے چلنے والي گاڑي متعارف

ايک گھنٹے ميں 760 باد و باراں طوفان

دنيا کا تيز ترين سپر کمپيوٹر ٹائي ٹن، آخري مراحل ميں

تيز ترين کار کي تياري شروع