• صارفین کی تعداد :
  • 2843
  • 5/30/2011
  • تاريخ :

ہماری زندگی میں صبر  اور شکر کی اہمیت ( حصّہ دوّم )

الحمد لله

قرآن میں شکر ادا کرنے پر بےحد تاکید کی گئی ہے اور جو لوگ شکر ادا کرتے ہیں ان کے  مقدر میں فراخی اور فراوانی لکھ دی گئی ہے ۔

ارشاد باری تعالی ہے کہ :

" لئن  شکر تم لا زیدنکم  ( ابراھیم  : 7 )

ترجمہ :  اگر شکر ادا کرو گے تو تمہیں اور زیادہ دیا جاۓ گا ۔

اگر کبھی مسلمان پر دکھ تکلیف آ جاۓ تو اسے ثابت قدمی سے اس کا سامنا کرنا چاہیۓ اور ان مشکل حالات کو اپنے اوپر آزمایش سمجھ کر برداشت کرنا چاہیۓ اور ذرا برابر بھی مایوس نہیں ہونا چاہیۓ ۔ ایسی حالت میں صرف خدا سے مدد مانگنی چاہیۓ اور اپنے ہاتھوں کو صرف اسی ذات کے سامنے  دعا کے لیۓ بلند کرنا چاہیۓ کیونکہ اسی ذات کے ہاتھ میں دنیا اور آخرت کی تمام طاقت ہے ۔ جب مسلمان اس آزمایش پر پورا اترتا ہے تو اسے اس کا بہترین اجر نصیب ہوتا ہے ۔

صبر و شکر کے انسان کی اجتمائی زندگی پر بھی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ قوموں کی  تاریخ میں اچھے اور برے حالات آتے رہتے ہیں ۔ ایسی قومیں جو مشکل حالات کا مقابلہ جوانمردی سے نہیں کر پاتیں وہ بہت جلد تباہ و برباد ہو جاتی ہیں اور ان کا نام و نشان تک مٹ جاتا ہے ۔ اس کے برعکس جو اقوام حوصلے اور ہمت سے برے وقت کا سامنا کرتے ہوۓ محفوظ راستہ تلاش کر لیتی ہیں وہ کامیاب و کامران ہوتی ہیں اور  ان کی استقامت کا صلہ انہیں کامیابی کی صورت میں ملتا ہے ۔ یہی وہ اقوام ہوتی ہیں جن کو عالمی برادری میں عزت و آبرو کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ۔ ہم مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ اللہ تعالی کی  تائید و نصرت انہی کو حاصل ہوتی ہے جو صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں جانے دیتے ۔

ارشاد ربانی ہے کہ :

 " بے شک اللہ تعالی صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے "

اللہ تعالی نے اپنے نبی حضرت ایوب علیہ السلام کو صبر کرنے کا حکم دیا ۔ حضرت ایوب علیہ السلام نے اپنے رب کے حکم کی بجا آوری کی اور اس پر انہیں اللہ تعالی نے اپنا بہت اچھا بندہ قرار دیا ۔

قرآن میں ایک اور جگہ ذکر ہے کہ دنیا اور آخرت میں حقیقی کامیابی کے حق دار وہی افراد ہیں جو صبر اختیار کریں ۔

اس لیۓ  ہمیں ہمیشہ مشکل حالات میں صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیۓ اور اللہ تعالی کی مدد کا منتظر رہنا چاہیۓ ۔ اسی میں ہمارے لیۓ دنیا اور آخرت کی بھلائی ہے ۔

تحریر و ترتیب : سید اسداللہ ارسلان


متعلقہ تحریریں:

زندگی کے درس اور اخلاق کو فطرت سے سیکھیں

 تم سب اس سے بہتر ہو

میری نظروں سے گر گیا تو بھی

 حق شناسی

سارے مسلماں بھائی بھائی