• صارفین کی تعداد :
  • 1041
  • 5/14/2012
  • تاريخ :

پشاور: چار دنوں ميں چار دھماکے، شہري خوف ميں مبتلا

پشاور

پشاور ميں چار دنوں کے دوران چار دھماکوں نے ايک بار پھر شہريوں کو خوف ميں مبتلا کر ديا ہے. صوبائي دارالحکوت پشاورميں دھماکوں کي نئي سيريز دس مئي کو شروع ہوئي.

ابنا: پہلا دھماکہ کوہاٹ روڈ پر بازيد خيل پل کے قريب ہوا. بارودي مواد اس وقت دھماکے سے اڑا ديا گيا جب سيکورٹي فورسز کا وہاں سے قافلہ گذر رہا تھا. دھماکے کے نتيجے ميں ايک بچے سميت دو افراد زخمي ہوئے اور ايک گاڑي کو نقصان پہنچا. دھماکے ميں پانچ کلو گرام بارودي مواد استعمال کيا گيا.

دوسرا دھماکہ جي ٹي روڈ پر گيارہ مئي کو اس وقت ہوا جب ايک پوليس وين کو نشانہ بنانے کي کوشش کي گئي. ڈي ايس پي بنارس خان محفوظ رہے تاہم ان کي گاڑي کو نقصان پہنچا اس بار ڈيڑھ سے دو کلو گرام دھماکہ خيز مواد استعمال کيا گيا.

تيسرا دھماکہ گلبہار چوک ميں جي ٹي روڈ پر بارہ مئي کي صبح ہوا. اس بار بھي نشانہ پوليس وين تھي. دھماکے ميں ايک پوليس اہل کارجان بحق اور سترہ زخمي ہو گئے.چار سے پانچ کلو گرام دھماکہ خيز مواد سڑک کنارے تعميراتي سامان ميں چھپايا گيا تھا.

اج رنگ روڈ پر ايک بار پھر پوليس چوکي شدت پسندوں کا نشانہ تھي. پانچ سے چھ کلو گرام دھماکہ خيز مواد ايک پريشر ککر ميں چوکي کے قريب نصب کيا گيا تھا. اس طرح چار دنوں ميں پشاور ميں چار دھماکے ہوئے اور چاروں دھماکوں کے لئے صبح کا وقت منتخب کيا گيا. ان دھماکوں کے بعد پشاور کے شہري جنہوں نے دہشت گردي کے خلاف جنگ ميں ناقابل فراموش قربانياں ديں کچھ خوف زدہ ليکن ايک بار پھر کسي نئے خطرے سے نمٹنے کے لئے چوکس ہو گئے ہيں.