• صارفین کی تعداد :
  • 3425
  • 5/15/2011
  • تاريخ :

حضرت آیة اللہ محمد مھدی آصفی

حضرت آیة اللہ محمد مھدی آصفی

حضرت آیة اللہ محمد مھدی آصفی دام ظلہ 1938ء مطابق 1317 ہجری شمسی میں نجف اشرف میں پید اہوئے۔ آپ کے والد شیخ علی محمد آصفی کا شمار اس زمانہ کے بر جستہ فقہا اور حوزہ علمیہ نجف اشرف کے بہت ہی اہم اساتید میں ہوتا تھا۔ آپ کے والد کے متعدد آثار، قرآنی موضوعات پر بطور یادگار آج بھی قارئین کرام کی آنکھوں کو خیرہ کر رہے ہیں۔

آیة اللہ محمد مھدی آصفی صاحب قبلہ دامت برکاتہ ابتدائی تعلیم اور قدرے دورہ متوسطہ گذارنے کے بعد، دینی تعلیم کے میدان میں وارد ہوئے۔ اس کے مقدمات، منجملہ نحو، صرف، منطق اور بلاغت،کے حصول میں مشغول ہوگئے۔

دروس سطح مثلاً فقہ و اصول اور فلسفہ کو اس زمانہ کے معروف اساتذہ، مرحوم شیخ صدر الدین باد کوبی، شیخ مجتبیٰ لنکرانی، سید جعفر جزائری رضوان اللّٰہ تعالیٰ علیہم اور اپنے والد مرحوم طاب ثراہ کے پاس حاصل کیا۔ درس خارج، اصول و فقہ کے لئے حضرت آیة اللہ میرزا باقر زنجانی مرحوم کے پاس زانوئے ادب تہہ کیا نیز آیة اللہ حسین حلی مرحوم و آیة اللہ العظمی ٰالحاج آقائے سید محسن الحکیم قدّس اللّٰہ نفسہما کے پاس شاگردی کا شرف حاصل کیا۔ اور ایک مدت تک آپ بانیٔ انقلاب آیة اللہ العظمی ٰحضرت امام الحاج آقائے سید روح اللہ الخمینی قُدّس سرّہ الشریف کے درس مکاسب میں حاضر ہوتے رہے، لیکن حصول علم میں آپ نے حضرت آیة اللہ العظمیٰ الحاج آقائے سید ابوالقاسم الخوئی طاب ثراہ سے سب سے زیادہ کسب فیض کیا۔

آپ نے حوزوی علوم کے حصول کے ضمن میں رائج تعلیمی نظام میں بھی بغداد یونیورسٹی کے شعبۂ معارف اسلامی سے بی اے کی سند حاصل کی اور اس کے بعد ایک عرصہ تک عراق کی موجودہ بَعثی حکومت کی سی، آئی، ڈی، (C.I.D.) (ادارۂ اطلاعات اور خفیہ ایجنسی) کے تحت تعقیب رہے، اس کے بعد سات مہینہ رو پوشی کے زمانہ کو گزارتے ہوئے سوریہ کے راستہ ایران کی طرف ہجرت کی؛ اس طرح وہ جاں بر ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

آپ ایران میں ایک مدت تک حضرت آیة اللہ العظمیٰ الحاج آقائے سید محمد رضا الموسوی گلپائیگانی اور آیة اللہ میرزا ہاشم آملی کے درس میں حاضر ہوئے اور آیة اللہ الحاج میرزا ہاشم آملی طاب ثراہ سے اجازہ اجتہاد یعنی سند اجتہاد بھی حاصل کرلی۔

حضرت استاد آیة اللہ مہدی آصفی صاحب قبلہ دامت برکاتہ اپنی طالب علمی کے دوران سے ہی حوزۂ علمیہ نجف اشرف او رپھر اس کے بعد، ڈگری کالج اور اسی طرح حوزۂ علمیہ قم میں بھی، فقہ و اصول، قرآنی علوم،تفسیر و فلسفہ کے شعبوں میں تدریس کے فریضہ کو بھی بہ حسن و خوبی ادا کیا۔ عنفوان شباب سے ہی آپ کو تصنیف و تالیف اور تحقیق کا بڑا شوق تھا اور وہ اس کی طرف بہت مائل تھے، اسلامی تہذیب و ثقافت کے مختلف موضوعات پر چالیس سے زائد کتابیں اور جرائد، مثال کے طور پر فقہ و اصول، سیرت و تاریخ، فلسفہ اور اسلامی عقائد کو عربی زبان میں تالیف فرمایا ہے۔ آپ کی اکثر کتابیں اور جریدے زیور طبع سے آراستہ ہو چکے ہیں، جن میں سے بعض کتابیں تو ایسی بھی ہیں جنہیں بارہا عراق، ایران اور لبنان میںچھاپا جا چکا ہے، اور ان میں سے کچھ کتابیں دنیا کی مختلف زندہ زبانوں مثلاً اردو، فارسی، انگریزی، فرانسیسی اور ترکی زبانوں میں ترجمہ ہو کر منظر عام پر آچکی ہیں۔

استاد معظم جناب مہدی آصفی صاحب قبلہ دامت برکاتہ، قرآن مجید میں کشش اور اس کے جذاب ہونے کے بارے میں اس طرح فرما رہے ہیں:

''قرآن مجید میں ایسی کشش اور جذابیت پائی جاتی ہے، جس کے ذریعہ قرآن انسان کو مقناطیسی انداز میں اپنے مدار میں کھینچ لیتا ہے اور جیسے ہی انسان قرآن کی مقناطیسی جذابیت کے مدار میں پہونچتا ہے، پھر وہ اپنے آپ کو اس سے جد ا کرنے کی قدرت کو کھو بیٹھتا ہے اور اس میں پوری طرح ضم ہو جاتا ہے۔ ''

حضرت آیة اللہ عالی جناب حاج آقائے محمد مھدی آصفی صاحب قبلہ دامت برکاتہ کے بعض مطبوعہ آثار مندرجہ ذیل ہیں:

اسمائے کتب

1۔ التقویٰ في القرآن

 ( تقویٰ قرآن کی روشنی میں )

2۔  العلاقة الجنسیة في القرآن

(جنسی روابط قرآن کی روشنی میں )

3۔آیة الکنز

آیۂ کنز (خزانہ کے بارے میں)

4۔ وع القرآن

قرآنی آواز

5۔ المیثاق

عہد و پیمان

6۔  آیۂ تطہیر

7۔ المذھب التاریخ في القرآن

تاریخی مذہب قرآن کی نظر میں

8۔  الشہود في القرآن

شہود قرآن کی نظر میں

9۔  الولاء و البرائة

تولیٰ و تبریٰ

10۔ الکلمات الابراہیمیة العشرة

حضرت ابراہیم کی دس باتیں

11۔  الاستعاذة

اللہ سے پناہ چاہنا

12 ۔  تفسیر بخشی از سورۂ بقرة

سورۂ بقرہ کی بعض آیات کی تفسیر

13 ۔ تفسیر سورۂ انفال

سورۂ انفال کی تفسیر

14 ۔ در آمدی بر علم تفسیر

علم تفسیر پر ایک تبصرہ

15 ۔ الجسور الثلاثة

باہمی ربط دینے والے تین پل (کتاب ھٰذا)

اور بہت سی دوسری کتابیں ہیں جو ابھی منظر عام پر نہیں آئی ہیں۔

بشکریہ  الحسنین ڈاٹ کام


متعلقہ تحریریں:

آیت اللہ العظمیٰ اراکی

حضرت آیة اللہ العظمی حاج شیخ یوسف صانعی مد ظلہ العالی

آیة اللہ جناب شیخ عبداللہ جوادی آملی

حضرت آیة اللہ العظمیٰ جناب شیخ مرزا جواد تبریزی

آیة اللہ شیخ جعفر سبحانی