• صارفین کی تعداد :
  • 1735
  • 4/17/2011
  • تاريخ :

ایرانی شاعر علی رضا قزوہ اور مصر کا انقلاب (حصّہ دوّم)

علی رضا قزوہ

حالا اخبار اب خبریں
از یک بدل بہ نام مبارک می‌گوید مبارک کے نام پر ایک نقلی کرتب باز (Stuntman) کا نام لے رہے ہیں
تو از ابتدا بدل بودی

تو پہلے سے نقلی ہی تھا

قبل از آن کہ شک کنند مردہ‌ای کسی مرے ہوئے شخص کے شک سے بھی پہلے
در ژوئن 2004 در آلمان جنوری 2004 میں جرمنی میں
در ہند مردہ ‌های فقیر را ہندوستان میں مُردوں کو
با برق‌ہای فشار قوی می‌سوزانند و پودر می‌کنند ہائی پریشر بجلی سے جلا کر پاؤڈر میں تبدیل کیا جاتا ہے
تو را نیز فقیران مصر تجھ کو بھی مصری غرباء نے
در میدان التحریر پودر کردند  میدان التحریر میں پیس کر پاؤڈر کردیا ہے
و بدلکاران ہالیوود اور ہالی ووٹ کے اسٹنٹ مین
دارند نقشہ می‌کشند منصوبہ بنا رہے ہیں کہ
 او الان باید برود  اسی وقت جانا چاہئے اس کو
الان یعنی دیشب ابھی یعنی کل کی رات
و مہرہ‌ های سوختہ در فتنہ اور فتنے میں جلے ہوئے مہرے
دارند جانشین تو را انتخاب می‌کنند اب تیرا جانشین ڈھونڈ رہے ہیں
حالا رسیدہ ‌اند بہ البرادعی اب وہ اب البرادعی تک پہنچے ہیں
و کلت ‌های اسرائیلی و چاقوہای فرانسوی اور اسرائیلی پستول اور فرانسیسی خنجر
با تانک‌ہای امریکایی و جاسوس‌ہای انگلیسی بہ خیابان ریختہ‌اند امریکی ٹینکوں اور برطانوی جاسوسوں کے ہمراہ سڑکوں پر پھیل گئے ہیں
کسی خاکستر این بدل را جمع کند از خیابان و بہ نیل بریزد کوئی اس ڈمی شخص (اسٹنت مین) کی راکھ اکٹھی کرکے دریائے نیل میں پھینک دے
کسی عرق پیشانی برلوسکنی را پاک کند با پیراہن خواب رقاصہ‌ای کوئی برلوسکونی کا پسینہ پونچھے کسی رقاصہ کے سلیپنگ گاؤن کے پلو سے
کہ نطق کند تا کہ وہ خطاب کرے
کسی تسلیت بگوید بہ آن خولو مرکل کوئی اس بے وقوف میرکل کو تعزیت کہے
دستمال کاغذی ببرد برای شاہ عربستان کوئی ٹشو پیپر لے جائی سعودی بادشاہ کے لئے
یکی قہوہ تلخ درست کند برای بن علی کوئی کافی بنائے بن علی کے لئے
یکی زیر بازوی اوباما را بگیرد کہ سرگیجہ می‌رود کوئی اوباما کا بازو پکڑے جن کا سرچکرا رہا ہے
کہ نطق کردہ ہمین الان جس نے ابھی ابھی تقریر کی ہے
الان یعنی دیشب ابھی ابھی یعنی کل کی رات
دیشب یعنی سے سال پیش یعنی تیس سال قبل کا زمانہ
الان برادران خالد  ابھی خالد (اسلامبولی) کے برادران نے
رادیو های بی بی سی را شکستہ‌اند بی بی سی کے ریڈیو سیٹوں کو توڑ دیا ہے
شترها و شلوارهای جین را فراری دادہ‌اند  اونٹوں اور جینز پتلونوں کو مار بھگایا ہے
و دارند اور وہ
سرود دستہ جمعی پیروزی می‌خوانند  فتح کا اجتماعی ترانہ گا رہے ہیں
الان ساعت دقیقا اس وقت ٹائم بالکل
صبح پیروزی ست فتح کی صبح کا وقت ہے
و روز وداع با دیکتاتورہا... اور ڈکٹیٹروں سے وداع کرنے کا دن

 

(جنوری 2004 میں  عالمی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ دی تھی کہ حسنی مبارک جرمنی کے ایک اسپتال میں انتقال کرگئے ہیں).

ابنا ڈاٹ  آئی آڑ


متعلقہ تحریریں:

حق گو درویش

فضول خرچ فقیر

فتح کی خوشخبری

بزدل غلام

بیوقوف بادشاہ