• صارفین کی تعداد :
  • 2622
  • 3/5/2011
  • تاريخ :

سید رضی اور ذمہ دار اشعار

بسم الله الرحمن الرحیم

سید رضی فصاحت و بلاغت كے ان عظیم علماء میں سے تھے جو ادراك صحیح اور ذوق سلیم كے حامل تھے آپ نے سب سے پہلے اپنے گذشتہ اجداد یعنی اہل بیت اطہار علیہم السلام كی مدح وثنا میں صدائے دجلہ كے مثل پر جوش اشعار كہے ۔ اس وقت آپ كا سن مبارك نو سال سے زیادہ كا نہ تھا پھر بھی اپنی قابلیت كا اس طرح اظہار كیا كہ لوگوں كو حیرت و استعجاب میں ڈال دیا ۔ آپ نے اپنی زندگی میں شعر كے میدان میں ایسا ادیبانہ قدم ركھا كہ اشعر قریش اور اشعر عرب (قریش، عرب كے بہترین شاعر) كا لقب اپنے نام كر لیا اور قیمتی اور گرانقدر آثار منجملہ دیوان اشعارجو ثعالبی كے بقول چار جلدوں پر مشتمل ہے اسے اپنی یادگار كے طور پر چھوڑ گئے  آپ كے والد محترم عضدالدولہ دیلمی كی پر اقتدار حكومت كے اختتام تك شیراز كے قلعہ میں قید تھے، اس آٹھ سال كی مدت میں شریف رضی جو ابھی كمسن بھی تھے ایك غمناك ماحول میں زندگی بسر كر رہے تھے، صمصام الدولہ كی حكومت كے زمانے میں سید رضی كے والد ابو احمد اس قید سے آزاد ہوئے سید رضی نے چند اشعار كے ساتھ اپنے والد كا خیر مقدم كیا ۔

 

مولف: محمد ابراھیم نژاد

مترجم: زهرا نقوی

(گروہ ترجمہ سایٹ صادقین)


متعلقہ تحریریں:

ابن شہر آشوب كی رحلت

ابن شہر آشوب غیروں كی نظر میں

ابن شہر آشوب شعر كے میدان میں

ابن شہر آشوب كے  جاودان آثار

ابن شہر آشوب كی ہجرت