• صارفین کی تعداد :
  • 5082
  • 2/6/2011
  • تاريخ :

قوم عاد

قوم عاد

قوم عاد بہت ہی مالدار قوم تھی اسی دولت اوراس کی طولانی عمر اور قوی جسمانیت نے ہی اسےاس بات سے بھی بے خبرکر رکھا تھا کہ اس قوم کے افراد کس پرکتنا ظلم کر رہے ہيں اورکس قدر سرکشی کر رہے ہيں ۔

اسی چیزکو دیکھتے ہوئے خداوندعالم نے حضرت ہود پیغمبر کواس قوم کی ہدایت کے لئے بھیجا ۔ جناب ہود نے قوم عاد کو برے کاموں اوربت پرستی سے منع کیا مگروہ قوم نہ مانی اورالٹا ہود پیغمبر کو ہی اس نے جھوٹا اور دیوانہ کہہ ڈالا ۔ جب قوم عاد نے ہود پیغمبر کوجھٹلایا تواللہ نے اس قوم کو سزا دینے کے لئے پہلے اس کو قحط میں مبتلا کر دیا۔ تمام کنویں اور چشمے خشک ہوگئے اور بارش بھی نہيں ہوئي ۔ جناب ہود نے اس موقع سے فائدہ اٹھایا اور قوم عاد سے کہا کہ وہ خدائے واحد پر ایمان لے آئے لیکن ان لوگوں نے اس بار بھی جناب ہود کی بات ماننے سے انکارکردیا یہی نہیں بلکہ پیغمبرخدا کا مذاق بھی اڑایا اور کہنے لگے اگرواقعی آپ سچ  کہہ رہے ہيں تو وہ عذاب نازل کرا دیجئے ۔ جناب ہود نے قوم عاد کے افراد کے جواب میں کہا کہ ٹھیک ہے تم لوگ عذاب کے منتظررہو، جلد ہی نازل ہونے والا ہے ۔

ایک دن قوم عاد کے لوگوں نے دیکھا کہ آسمان پر کالے اور گہرے بادل چـھائے ہوئے ہيں وہ یہ سمجھے کہ شاید بارش  ہونے والی ہے ۔جناب ہود نے ان کوخبردارکیا اورکہا یہ طوفان سرد عذاب خداوندی کی نشانی ہے اس کے بعد اچانک تیز آندھی چلی اوراس نے تمام چیزوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا اور سب چـیز تباہ و برباد ہو گئی ۔ انسان، حیوان چوپائے گھر اور درخت سب نابود ہوگئے ۔ یہ تیز آندھی آٹھ دنوں اور سات راتوں تک چلتی رہی اور قوم عاد کو بری طرح برباد کردیا اس درمیان حضر ہود نے ان لوگوں کو جو اللہ پر ایمان لے آئے تھے ایک چھوٹی سی دیوار کی آڑ میں اکٹھا کرلیا تھا  ۔ تیز آندھی جب اس دیوار سے ٹکراتی تووہ خوشگوار ہوا کے جھونکوں میں تبدیل ہوجاتی ۔ جب قوم عاد نیست ونابود ہوگئی توجناب  ہود پیغمبر اپنے مومن ساتھیوں کے ہمراہ حضرموت گئے اور تریم نام کے شہر کے قریب رہائش پذیر ہو گئے اور پھر اپنی حیات کے آخری لمحے تک اسی جگہ مقیم رہے ۔


متعلقہ تحریریں :

ایمانداری  کا انعام

تعلیم کی اہمیت

ایک ہاتھی- ایک چیونٹی

لالچی چیونٹی

جادو کا موتی (حصّہ دوّم)