• صارفین کی تعداد :
  • 3734
  • 1/17/2011
  • تاريخ :

میر عماد میوزیم  کا تعارف

میر عماد میوزیم

یہ میوزیم سعد آباد  کے تاریخی اور ثقافتی مجموعے  کی ایک قدیم عمارت میں واقع ہے ۔  خیال یہ کیا جاتا ہے کہ اس میوزیم کی عمارت  13 ویں صدی کے آخری یا پھر 14 ویں صدی قمری کے ابتدائی دور کی ہے ۔

یہ عمارت  قاجار دورہ حکومت کے آخری حصے میں بننے والی عمارات سے مشابہت رکھتی ہے جس میں عمارتوں کو بنانے کی طرز دورہ انتقال   کی معماری سے مشابہہ ہے ۔ اس طرز معماری نے قاجار دور حکومت کے اواخر اور پھلوی دور حکومت کے اوائل میں  رواج پایا ۔

دور قدیم میں اس میوزیم کی عمارت میں پھلوی دوم کے دو فرزند  بنام فرحناز اور علی رضا رہتے  تھے ۔ یہ عمارت ساختمان لیلا ( آبکار میوزیم ) اور محل ولی عہد ( بھزاد میوزیم ) کے ساتھ واقع ہے اور اس کی دو منزلیں ہیں ۔ اس عمارت کی ساخت کے متعلق کوئی ٹھوس تاریخی شواھد موجود نہیں ہیں مگر خیال یہی کیا جاتا ہے کہ  یہ پھلوی دور حکومت کے اوائل میں ہی بنائی گئی ۔  یہ عمارت رضا پھلوی کی رہائشگاہ رہی بعد میں خالی پڑی رہی  اور پھر اس کو ایک مخصوص دفتر میں تبدیل کر دیا گیا ۔

اسلامی انقلاب کی کامیابی  کے بعد فرحناز کے محل کی اشیاء بھی دوسری جگہ منتقل کر دی گئیں اور 1357 ہجری شمسی میں اسے چمڑے کا میوزیم بنا دیا گیا ۔  بعد میں ایک خاص مدت کے لیۓ اس عمارت سے کوئی خاطر خواہ کام نہیں لیا گیا اور پھر 1371 اور 1372  کے نزدیک اس عمارت پر دوبارہ کام شروع ہوا ۔

میوزیم کی عمارت دو منزلوں پر مشتمل ہے جسے ایرانی اور یورپی طرز  فن تعمیر کے ملاپ سے تعمیر کیا گیا ہے ۔ اسلامی انقلاب کے بعد ایک خاص مدت کے لیۓ یہ جگہ  بیکار تھی مگر بعد میں اسے سازمان میراث فرھنگی کے حوالے کر دیا گیا ۔  اس  ادارے نے اس جگہ کو  خطوں کی نمائشگاہ کے طور پر استعمال کرنا شروع کر دیا ۔ اس عمارت کو حسب ضرورت ایک خاص حد تک تبدیل اور مرمت کیا گیا ۔

اس عمارت کے اندرونی حصے کو انجینیر محترمہ فیروزہ اطھاری اور بیرونی حصے کو انجینیر جناب ھومن صدر نے ڈیزائن کیا ۔  اس عمارت کی اضافی دیواروں کو  ختم کر دیا گیا اور یوں یہ عمارت ایک بڑی فضا میں تبدیل ہو گئی جسے خط و کتابت کے میوزیم کے طور پر استعمال کیا جانے لگا ۔ ۔سن 1376 ہجری شمسی میں 11 ویں قمری صدی کے خوشخطی کے  اعلی ترین  استاد جناب میر عمادالحسنی سیفی قزوینی  کے نام سے اس عمارت کا افتتاح کر دیا گیا ۔

 اس میوزیم کی عمارت ایک طرح سے گھریلو  عمارت یا حویلی ہے جو چاروں اطراف سے کھل جاتی ہے ۔ عمارت کا بیرونی حصہ اینٹوں سے آراستہ کیا گیا ہے جنہیں  ہندسوں کی شکل میں تنظیم کیا گیا ہے  ۔ اس عمارت کی خوبصورتی  دیکھنے والوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے ۔

میر عماد میوزیم کے مختلف حصے :

1۔ اسلام سے قبل کے خطوط

2۔  اسلامی خطوط

3۔ تصوراتی خطوط

4۔ مختلف کام کی چیزیں

5۔  نسخ خطی

 

تحریر : سید اسداللہ ارسلان


متعلقہ تحریریں:

بینک سپہ میوزیم

آذربائیجان میوزیم ( تبریز میوزیم )