ڈی۔آئی۔خان اور کراچی میں دہشتگردوں کے حملے، شیعہ پروفیسر اور نوجوان شہید
خیبرپختونخوا کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان اور شہر کراچی میں میں کالعدم دہشت گرد ٹولوں کی فائرنگ سے شیعہ پروفیسر پروفیسر منیر حسین اور ايك نوجوان شہید ہوگئے ہیں۔
اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی - ابنا - کی رپورٹ کے مطابق آج پیر کے روز دوپہر پونے دو بجے کے قریب کالعدم دہشت گرد ٹولوں اور تحریک طالبان کے سفاک یزیدیوں نے شیعہ پروفیسر منیر حسین شیرازی کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔
عینی شاہدین کاکہنا ہے کہ پروفیسر منیر حسین شیرازی اپنی تدریسی سرگرمیوں سے فراغت کے بعد گھر کی طرف جا رہے تھے کہ پہلے سے گھات لگائے ناصبی دہشت گردوں نے انہیں فائرنگ کرکے شہید کر دیا۔
شہید کے جسد خاکی کو فوری طور پر مقامی اسپتال پہنچا دیا گیا جہاں سے ان کے ورثاء کے حوالے کیا گیا، شہید کی نماز جنازہ بعد نماز مغربین ادا کی گئی۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے ڈیرہ اسماعیل خان میں ہونے والی دہشت گردی کے نتیجہ میں فرزند ملت جعفریہ اور ممتاز ماہر تعلیم پروفیسر سید منیر حسین شیرازی کی المناک شہادت پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہارکیا ہے۔
مرکزی دفتر مجلس وحدت مسلمین سے جاری ہونےو الے مذمتی بیان میں تنظیم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہاہے: محسوس ہوتا ہے کہ ہمارے ملک میں جنگل کا قانون نافذ ہے اور قانون شکن عناصر کے ہاتھ روکنے والا کوئی نہیں ہے۔ انھوں نے کہاکہ پروفیسر منیر شیرازی ملک و قوم کا درد رکھنے والے ایک محب وطن ماہر تعلیم تھے جو اپنی توانائیاں نسل نو کی علمی پیاس بجھانے اور ملک و قوم کے مستقبل کو تابناک بنائے کیلیے بروئے کار لارہے تھے لیکن درندہ صفت تخریب کاروں نے اسے بھی خون میں نہلانے سے گریز نہیں کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ حکومت اور حکومتی اداروں کی اولین ذمہ داری ہے اس لیے ضروری ہے کہ دہشت گردوں اور قانون شکن عناصر کی مذموم کاروائیوں کا راستہ روکنے کے لیے قانون کو حرکت میں لایا جائے اور ڈیرہ اسمٰعیل خان میں ہونے والی دہشت گردی کی اس حالیہ سنگین واردات میں ملوث عناصر اور ان کے پشت پناہوں کو فی الفور بے نقاب کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
انھوں نے کہا کہ گذشتہ سال اسی روز نامعلوم سفاک دہشت گردوں نے ڈیرہ اسمٰعیل خان میں ہی ایک شیعہ نوجوان شاہد شاہ کو شہید کر دیا تھا اور اس کے قاتل بھی ابھی تک گرفتار نہیں ہوئے ۔
انھوں نے کہاکہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں ملت جعفریہ کی نمائندہ جماعت ہے، جو ہر سطح پر دہشت گردی اور ملک دشمن سرگرمیوں کی مذمت کرتی ہے اور سرزمیں وطن پر ہونے والے خودکش حملوں بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کا راستہ روکنے، ملک میں امن و امان کی صورت حال بہتر بنانے اور قانوں کی بالادستی کیلیے اٹھائے جانے ہر اقدام کی حمایت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم امن کے داعی اور حق و صداقے کے علمبردار ہیں، اپنا خون دے کر ملک و قوم کی ظمت و توقیر بچانے کا سلیقہ جانتے ہیں ، لیکن بد قسمتی سے ہمارے ہی نو جوانوں کو خون میں نہلا کر ہمارے صبر کو آزمایا جا رہا ہے ۔
دریں اثناء کراچی کے علاقے ناظم آباد انکوائری آفس پر کالعدم یزیدی ٹولوں کے ناصبی اور درندہ صفت دہشتگردوں نے فائرنگ کر کے شیعہ نوجوان سید عادل عباس زیدی کو شہید کر دیا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق پیر کی شب تقریباً 7:45 پر ناظم آباد کے علاقے انکوائری آفس کے نزدیک کالعدم سلفی دہشتگرد ٹولوں کے ناصبی دہشتگردوں نے فائرنگ کر کے ایک شیعہ نوجوان سید عادل زیدی کو شہید کر دیا۔
شہید ہونے والے عادل زیدی گلبہار کے رہائشی تھے۔
عینی شاہدین کاکہنا ہے کہ موٹر سائیکل پر سوار ناصبی دہشتگردوں نے ٹارگٹ کرتے ہوئے عادل زیدی کو اپنی سفاکیت کا نشانہ بنایا اور ان کے سر اور سینے پر گولیوں سے نشانہ لگایا جس کے سبب عادل زیدی شہید ہو گئے ،شہید کے جسد خاکی کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں سے بعد ازاں ان کے ورثا کے حوالے کر دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ شہید ہونے والے شیعہ نوجوان عادل زیدی کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان سے تھا۔
دوسری جانب یہ بات قابل ذکر ہے کہ گذشتہ مہینے قانون نافذ کرنے والے اور حساس اداروں نے اس بات کی اطلاع جاری کی تھی کہ کالعدم دہشت گرد ٹولے سپاہ صحابہ، لشکر جھنگوی اور کالعدم تحریک طالبان کے ناصبی اور سلفی دہشت گرد مختلف سیاسی جماعتوں میں موجود شیعہ افراد کو اپنی دہشت گردی کا نشانہ بنائیں گے، جس کے بعد سے اب جن اہم شیعہ شخصیات کو ٹارگٹ کلنگ میں شہید کیا گیا ان میں متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے صوبائی رکن اسمبلی رضا حیدر کی شہادت بھی شامل ہے۔