• صارفین کی تعداد :
  • 1005
  • 12/25/2010
  • تاريخ :

آیت اللہ العظمی سبحانی کی جانب سے رجب طیب اردوغان کو خراج تحسین

حضرت آیت اللہ العظمی جعفر سبحانی

آیت اللہ العظمی جعفر سبحانی نے اپنے پیغام میں عزاداری سیدالشہداء میں ترک وزیر اعظم رجب طیب اردوغان کی شرکت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیدالشہداء (ع) کی عزاداری میں ان کی شرکت درحقیقت ان کی طرف سے حسینی اہداف؛ جیسے ظلم کے خلاف قیام اور نفاذ عدل کے لئے جدوجہد کی حمایت ہے جس کی انسانی معاشروں کو اشد ضرورت ہے۔

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق مرجع تقلید حضرت آیت اللہ العظمی جعفر سبحانی نے اس سال عاشورائے امام حسین علیہ السلام کی مجلس میں ترک وزیر اعظم رجب طیب اردوغان کی شرکت پر ان کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

پیغام کا متن مندرجہ ذیل ہے:

بسم‌اللہ‌الرحمن‌الرحیم

جناب آقائے رجب طیب اردوغان

وزیر اعظم مملکت ترکی

آپ جناب کو سلام  اور سالار شہیدان ابا عبداللہ الحسین (ع) کی شہادت کے ایام کی مناسبت سے تعزیت پیش کرتے ہوئے بارگاہ الہی میں آپ (ع) کے مقدس اہداف میں آپ کی روز افزون کامیابی کی التجا کرتا ہوں۔

قرآن و عترت دو گرانبہا یادگاریں ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے ہمارے لئے ودیعت چھوڑی ہوئی ہیں اور یہ دونوں روشنی بخشنے والے چراغ ہیں جو تمام میدانوں اور تمام امور میں مسلمانوں کا راستہ روشن رکھتے ہیں اور دونوں کی تکریم اور دونوں سے فیض کا حصول ایک ایسا مستحکم سلسلہ ہے جو اسلامی معاشروں میں وحدت آفرین ہوسکتا ہے؛ کیونکہ تمام اسلامی مذاہب و مکاتب، بعض مسائل میں اختلاف کے باوجود، ان دو یادگاروں کے حوالے سے اتفاق رائے رکھتے ہیں۔ قرآن کریم متفرق اور منتشر امت کو اس شخص کی مانند سمجھتا ہے جو کسی مہلک اور جان لیوا کنویں میں گر گیا ہے؛ اور پھر اس کنویں سے نجات پانے کے لئے فرمان جاری کرتا ہے کہ: "وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعاً وَلا تَفَرَّقُوا ـ ـ اور اللہ كى رسّى كو مضبوطى سے پكڑے رہو او رآپس ميں تفرقہ نہ پيدا كرو"۔

لہذا ایک ارب سے زائد مسلمانوں کے اتحاد کا بہترین راستہ جارح طاقتوں کے سامنے استقامت اور ان دو یادگاروں کی پابندی ہے جو سارے مسلمانوں کی وحدت و یگانگت کا سرمایہ ہیں۔

اس سال کی عزاداری کی مجالس میں آپ جیسے معزز شخصیت کی شرکت بہت اہم اور مؤثر تھی؛ یہ ایک طرف سے عترت رسول (ع) کی تکریم و تعظیم اور خاندان رسول (ص) کی پیروی کی دعوت ہے اور دوسری طرف سے حسین بن علی (ع) کے اہداف و مقاصد کی حمایت ہے جبکہ آپ (ع) کے اہداف میں سب سے اہم ہدف ظلم کے خلاف قیام اور عدل و انصاف کے نفاذ کے لئے جدوجہد ہے اور آج کے انسانی معاشروں کو ان کی اشد ضرورت ہے اور پھر حسین بن علی (ع) اور حسینیوں کا نعرہ ہمیشہ سے یہی رہا ہے کہ: "هیهات منا الذلة" (دور ہو ہم سے ذلت)

جب سے جناب عالی کی حکومت بر سراقتدار آئی ہے اور جب سے اس نے اصلاحی سرگرمیوں کا آغاز کیا ہے اس نے اس حقیقت کا ثبوت دیا ہے کہ یہ حکومت بین الاقوامی اور اسلامی مسائل اور دنیا میں امتیازی رویوں کے خاتمے کو پوری توجہ دے رہی ہے اور اس سلسلے میں کلیدی کردار ادا کرسکتی ہے۔

ہم خداوند متعال سے اسلام کی بلند مرتبہ تعلیمات کی پیروی کے سائے میں جناب عالی اور آپ کے رفقائے کار کی روز افزون کامیابی کے لئے دعا گو ہیں اور ہمیں امید ہے کہ ترکی کی حکومت اور ملت دوسرے اسلامی ممالک کے ساتھ ساتھ تمام میدانوں میں کامیاب اور سرفراز رہے۔

احترامات کے ساتھ

جعفر سبحانی