متعہ کے موضوع پر ایک مناظرہ (تیسرا حصّہ)
اے عبد اللہ اتنی تفصیل کے ساتھ کہ اب بھی تم متعہ کے حرام ہونے پر مسلمانوں کے اجماع کی بات کرو گے ۔
عبداللہ۔ میں معافی چاہتا ہوں جو کچھ میں نے آپ سے کہا وہ سب میری سنی ہوئی باتیں تھیں اور ان کے صحیح ہونے کے بارے میں کوئی مطالعہ و تحقیق نہیں تھی اب میں اس نتیجہ تک پہونچ ہوں کہ اسی طرح کے سائل میں تحقیق و مطالعہ کروں تاکہ حقائق کو بے جاتعصب مذہبی سے دور ہوکر حاصل کرسکوں اور ان کی حقیقت کو سمجھ سکوں ۔
رضا۔ تو اب آپ مانتے ہیں کہ متعہ جائز و مباح ہے ۔
عبدا للہ ۔ جی ہاں ، اور یہ بھی سمجھتاہوں کہ اس کے منع کرنے والوں صرف اپنی خاہشات پر عمل کیا اور قرآ ن نے جو حکم اس کے جائز ہونے کے لئے دیا ہے اس کو کسی دوسری آیت کے ذریعہ منسوخ نہیں کیا اور اس نتیجہ پر بھی احکام خدا کو نہیں بدل سکتے ، میں ابھی تک تعجب کررہا ہوں کہ کس طرح عمر نے یہ فتویٰ دیا اگر آپ یہ مہربانی کریں کہ مجھے کچھ کتابو ں کے نام بتادیں کہ جو بغیر کسی تہمت کے ان موضوع پر بحث کرتی ہو ۔
رضا ۔ علامہ امینی کی ’’الغدیر ‘‘علامہ شرف الدین کی ’’النص والاجتہاد ‘‘اور ’’الفصول المہمہ ‘‘ اور استاد توفیق الفکیکی کی ’’المتعہ‘‘ایسی کتابیں ہیں جن کا مطالعہ آپ کرسکتے ہیں ، ان کتابوں کو دقت کے ساتھ پڑھو ۔
عبد اللہ ۔ یقینا ایسا ہی کروں گا داور خدا سے آپ کے لئے نیکی چاہوں گا ۔
رضا۔ یہاں پر اہل سنت پر ایک اور اشکال وارد ہوتا ہے کہ جو ان کے عمر کے فتوء کو ماننیکے بارے میں ہے ۔
عبد اللہ ۔ کیا اشکال ہے ۔
رضا ۔ عمر نے متعہ زنان اور متعہ حج دونوں سے روکا ہے پھر اہل سنت متعہ حج کو جائز کیوں مانتے ہیں اور متعہ زنان کو حرام کہتے ہیں اگر عمر کا فتویٰ صحیح تھا تو پھر دونوں متعہ حرام ہے اور اگر باطل تھا تو دونوں متعہ جائز ہے ۔
عبداللہ ۔ کیا اہل سنت متعہ حج کو جائز مانتے ہیں ۔
رضا ۔ ہاں اگر آپ ان کی کتابوں کی طرف رجوع کریں تو اس حقیقت کی طرف آگاہ ہوجائیں گے ۔
عبد اللہ ۔ آپ کا بہت بہت شکریہ ۔
سبحان ربک رب العزہ عمایصفون و سلام علی المرسلین والحمد للہ رب العالمین (صافات آیت ۱۸۰۔۱۸۲)
مصنف: صادق حسینی الشیرازی ( شیعہ اسٹیڈیز ڈاٹ نیٹ )
متعلقہ تحريريں:
بربھاری كے عقائد
وھابیت كے بانی
بربَھاری كا واقعہ
سلفیّہ كسے كھتے ھیں؟
سلفی گری
فکر پر کس بقدر ہمت اوست
ہو حلقہ یاراں تو بریشم کی طرح نرم
جعفر صادق کا شیعہ کون ہے؟
شیعانِ علی (ع) کی پہچان
کافر سے محبت ممنوع اور بغض واجب ہے
بدطینت لوگوں سے دوستی مت رکھو