• صارفین کی تعداد :
  • 2478
  • 10/26/2010
  • تاريخ :

انسان اور توحید تک رسائی ( حصّہ چہارم )

بسم الله الرحمن الرحیم

آؤ ہم سب مل کر ان غلط معاشرتی رابطوں کو کاٹ ڈالیں جو انسانوں میں تفاوت کا باعث بنتے ہیں۔

خلافت اسلامی کے دگرگوں ہونے‘ دور جہالت کے طبقاتی نظام کے قیام‘ عوام کے ردعمل‘ لوگوں کی شورش اور حضرت عثمان کے قتل ہو جانے کے بعد جب عوام بیعت کے لئے حضرت علی علیہ السلام پر ٹوٹ پڑے تو آپ نے مجبوراً خلافت کو قبول کر لیا۔ اگرچہ ذاتی طور پر آپ خلافت قبول نہیں کرنا چاہتے تھے لیکن شرعی ذمہ داری نے آپ کو خلافت کا بوجھ اٹھانے کے لئے مجبور کر دیا۔ حضرت علی اپنے ذاتی ناپسند اور شرعی ذمہ داری کو ان الفاظ میں بیان کرتے ہیں:

لولا حضور الحاضر و قیام الحجہ بوجود الناصر وما اخذ اللّٰہ علی العلماء ان لا یقارو اعلی کظة ظالم ولا سغب مظلوم لالقیت حبلھا علی غاربھا ولسقیت اخرھا بکاس اولھا (نہج البلاغہ‘ خطبہ شقشقیہ‘ خطبہ ۳)

"اگر لوگ میرے گرد جمع نہ ہوتے‘ اگر لوگوں کی طرف سے میری نصرت کا اعلان کرنے سے مجھ پر حجت تمام نہ ہوتی۔

اگر اللہ تعالیٰ نے علماء سے یہ عہد و پیمان نہ لیا ہوتا کہ وہ ظالم کی شکم پری مظلوم کی گرسنگی پر سکون و قرار سے نہ بیٹھیں تو میں خلافت کی مہار اسی اونٹنی کے کوہان پر ڈال دیتا اور اس کے آخر کو اسی پیالے سے سیراب کرتا جس پیالے سے اس کے اول کو سیراب کیا تھا۔"

ہم سب جانتے ہیں حضرت علی  علیہ السلام  نے خلافت کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد دو کاموں کو اپنے پروگراموں میں سرفہرست رکھا اور انہی کو اپنی ہمت و کوشش کا مرکز و محور قرار دیا‘ ایک لوگوں کو پند و نصیحت اور ان کی اخلاقی و روحانی اصلاح اور معارف الٰہی کا بیان کہ نہج البلاغہ جس کا نمونہ ہے اور دوسرا معاشرے میں ناجائز امتیازات کے خلاف جہاد۔ حضرت علی نے صرف روحانی آزادی اور باطنی اصلاح پر ہی قناعت نہیں کی۔ اسی طرح صرف معاشرتی اصلاحات کو بھی کافی نہیں سمجھا۔ یوں حضرت علی نے دو محاذوں پر اصلاح کے کام کا آغاز کیا اور اسلام کا پروگرام اور نصب العین بھی یہی ہے۔

یوں اسلام نے ایک طرف تو خدا پرستی کی راہ میں انسانوں میں اجتماعی اور انفرادی وحدت پیدا کرنے کے لئے تعلیم و تربیت کا پروگرام رکھا‘ دو چیزوں کی دعوت دی اور منطقی اوزار اپنایا اور دوسری طرف انسانوں کے درمیان غیر متوازن تعلقات کو منقطع کرنے‘ معاشرے میں طبقاتی نظام کو تہہ و بالا کرنے اور طاغوتی نظاموں کو سرنگوں کرنے کے لئے تلوار اٹھائی۔

بشکریہ اسلام ان اردو ڈاٹ کام


متعلقہ تحریریں:

توحید صفاتی

 توحید افعالی

 خداشناسی (پہلا سبق)

خداشناسی (دوسرا سبق)

خداشناسی (تیسرا سبق)

خداشناسی (چوتھاسبق)

خداشناسی (پانچواں سبق)

خدا شناسی (چھٹا سبق)

قادر متعال کا وجود

عقیدۂ  توحید