• صارفین کی تعداد :
  • 1044
  • 10/23/2010
  • تاريخ :

فلسطینی بچوں کے  خلاف  ہونے والے جرائم کے اعداد و شمار کے  متعلق آپ کیا کہتے ہیں ؟

فلسطین

ہزاروں شہید اور سینکڑوں  قید

اکتوبر 2000 عیسوی میں محمد الدورہ ، ایک بارہ سالہ فلسطینی بچے نے بڑے ہی کربناک انداز میں صھیونی فوجیوں کے ہاتھوں جام شہادت نوش کیا ۔ اس کی تصویر کو بہت بار انٹرنیشنل میڈیا نے نشر کیا جب  یہودی فوجیوں کے شر سے محفوظ رہنے کے لیۓ وہ اپنے والدین کے پیچھے چھپتا پھر رہا تھا ۔ میڈیا میں نشر ہونے والی یہ خبر رژیم اشغالگر قدس کی رسوائی کا باعث بنی اور دنیا نے اسرائیل کے اس ظلم کی پرزور انداز میں مذمت کی ۔ دنیا کے جدید ترین اور خطرناک اسلحے کے ساتھ لیس ہو کر نہتے بچوں پر ظلم کا یہ شرمناک کارنامہ اسرائیلی بزدل فوج ہی دے سکتی ہے  جس نے اپنے ظلم اور قتل و غارت اور خوف کے زور پر فلسطینی قوم کو اپنے زیر قبضہ رکھا ہوا ہے ۔  الدورہ  نے تو جام شہادت نوش کر لیا مگر اس کی جگہ ان ہزاروں فلسطینی بچوں نے لے لی ہے جو یہودی فوجیوں کے ظلم سے آگاہ ہیں اور ان کا مقابلہ کرنے کے لیۓ   مجاہد بن کر  میدان میں اتر آۓ ہیں ۔

فلسطین کے معصوم بچے اصل میں یہودی سیاست اور دہشت گردی کا نشانہ بن رہے ہیں ۔ بین الاقوامی اور فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق انتقاضہ دوم الاقصی 2000 کے شروع ہونے سے لے  کر اب تک 7515 فلسطینی شہید اور 100 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں ۔ ان میں  1000  سے زیادہ تعداد بچوں کی تھی ۔

ژریم صہیونیستی  کے اعلی عہدیدار اپنے ان حملوں اور بمباری کا مقصد فلسطینی مزاحمت کاروں کو ختم کرنا بیان کرتے ہیں ۔ وہ نہ تو فلسطینی بچوں کے قتل  پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں اور نہ ہی انہیں اپنے اس ظلم پر شرمندگی ہے ۔ آج بھی اسرائیل کی جیلوں میں سینکڑوں فلسطینی بچے قید ہیں جو نہایت غیر انسانی سلوک اور قید و بند کی مشکلات برداشت کر رہے ہیں ۔

 اعداد و شمار کے مطابق 3 ہزار سے زائد فلسطینی بچے  رژیم صھیونیستی کے قید و بند میں رہے ہیں ۔ اس وقت حالت یہ ہے کہ ہر فلسطینی بچہ روحی  روانی اور نفسیاتی طور پر بری حالت میں زندگی گزار رہا ہے  اور نفسیاتی بیماریوں کا شکار ہوتا جا رہا ہے ۔ موت اور وہشت اس وقت ان فلسطینی بچوں کی زندگی کا حصہ بن چکی ہے جو فلسطینی سرزمین پر زندگی گزار رہے ہیں ۔ اس کی بدترین حالت ہم  غزہ کی محصور پٹی میں دیکھ سکتے ہیں جہاں یہ بچے  بدترین زندگی گزار رہے ہیں ۔ پوری مہذب دنیا کے پکار  رہی ہے  کہ ان محصور لوگوں کی مدد کی جاۓ مگر  اسرائیل اور امریکہ نے انسانیت کی دھجیاں بکھیرتے ہوۓ اپنے گھناؤنے مشن کو جاری رکھا ہوا  ہے اور نہتے فلسطینی عوام  پر ظلم کا بازار ابھی تک  گرم ہے ۔

تحریر : سید اسداللہ ارسلان