• صارفین کی تعداد :
  • 4232
  • 10/9/2010
  • تاريخ :

شیخ سعدی کی حکایت نمبر (1)

فارسی

يكي را از وزرا پسري كودن بود. پيش يكي از دانشمندان فرستاد به مرين را به را تربيتي مي‌كن، مگر كه عاقل شود. روزگاري تعليم كردش و مؤثر نبود. پيش پدرش كس فرستاد كه اين عاقل نمي‌باشد و مرا ديوانه كرد.

چـــون بود اصلِ گوهري قابل

 تـربيــت را درو اثـــر باشــد

هيــچ صيقــل نكـو نداند كرد

 آهنــي را كــه بدگہــر باشـد

سـگ به درياي هفت‌گانه بشوي

 كــه چــو تر شـد پليد تر باشد

خــرِ عيسـي گرش به مكه برند

 چــون بيايــد هنوز خـر است

ترجمہ :

وزراء میں سے ایک کا بیٹا کم عقل تھا ۔ اس نے اسے علماء میں سے ایک کے پاس بھیجا کہ اس کی تربیت کرو تاکہ وہ  عقلمند ہو جاۓ ۔ ایک عرصہ اس کو تعلیم دی لیکن کوئی اثر نہ ہوا ۔ اس نے اس کے باپ کے پاس کسی کوبھیجا کہ یہ تو عقل مند نہیں ہوتا اور اس نے مجھے دیوانہ کر دیا ہے ۔

٭  جب کسی کی ذات بنیادی طور پر باصلاحیّت ہو اس پر تربیت اثر کرتی ہے  ۔

٭ کوئی بھی چمکانے والی چیز بد خاصیت لوہے کو اچھا نہیں بنا سکتی ۔

٭ اگر تو کتے کو سات سمندروں کے پانی سے دھو لے تو جب وہ گیلا ہو گا ، زیادہ پلید ہو گا ۔

٭ حضرت عیسی کے گدھے کو اگر مکے لے جائیں ، جب وہ واپس آ ۓ گا  گدھا ہی ہو گا ۔

 

پیشکش : سید اسداللہ ارسلان


متعلقہ تحریریں:

فارسی زبان سے ہمارا رشتہ

قدیم زمانے میں شاہنامہ

عمر خیام اردو میں

زبان اوستا اور پہلوی

فارسی کا  ارتقاء

فارسی زبان کا گھر

حکیم عمر خیام نیشاپوری کی رباعیات کا منظوم اردو ترجمہ

حکیم عمر خیام نیشاپوری کی رباعیات کا منظوم اردو ترجمہ-2-

عارف رومی کی ایک مشہور غزل مع ترجمه

فارسی ادب کا اجمالی جائزہ