• صارفین کی تعداد :
  • 1291
  • 10/5/2010
  • تاريخ :

استفتاء اور امام خامنہ ای حفظہ اللہ تعالی کے فتوے کا متن

رہبر انقلاب اسلامی

استفتاء اور امام خامنہ ای حفظہ اللہ تعالی کے فتوے کا متن

حضرت آیت العظمی سید علی خامنہ ای الحسینی دام ظلہ الوارف

بسم اللہ الرحمن الرحيم

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

امت اسلامی ایک منظم بحران سے گذر رہی ہے اور یہ بحران اسلامی مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان تفرقہ و انتشار کو ہوا دیتا ہے اور اور مسلمیں کی صفوں کی وحدت کی ترجیحات کی عدم رعایت کا باعث بن رہا ہے اور یہ مسائل مسلمانوں کے اندرونی اختلافات اور فتنوں کی بنیاد بن رہے ہیں؛ امت کی تقدیر میں مؤثر اور حساس مسائل کے سلسلے میں اسلامی جدوجہد میں انتشار کا باعث بن رہے ہیں؛ اور فلسطین، لبنان، عراق، ترکی، ایران اور دیگر اسلامی ممالک میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کی طرف توجہ نہ دینے کا سبب بن رہے ہیں؛ اور اس انتہا پسندانہ روش کے نتیجے میں ارادی طور پر سنی مکتب کی علامتوں اور مقدسات کی مسلسل توہین ہورہی ہے۔

ان مسائل کے پیش نظر بعض سیٹلائٹ چینلز، انٹرنیٹ ویب سائٹس پر علم و دانش سے منسوب بعض افراد کی جانب سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی زوجہ ام المؤمنین عائشہ کے سلسلے میں بھونڈے الفاظ اور صریح اہانت ـ جو ازواج النبی (ص) اور امہات المؤمنین کی شرافت میں خلل ڈالتی ہے ـ کے بارے میں آپ جناب کی رائے کیا ہے؟

چنانچہ ہم آپ جناب سے امید کرتے ہیں کہ آپ اسلامی معاشروں میں اضطراب کا سبب بننے والے مسائل اور مکتب اہل البیت علیہم السلام کی پیروی کرنے والے مسلمانوں سمیت دوسرے مسلمین پر نفسیاتی دباؤ کا موجب بننے والے مسائل کے بارے میں واضح شرعی موقف بیان فرمائیں گے جبکہ آپ جانتے ہیں کہ بعض فتنہ پرور عناصر بعض سیٹلائٹ چینلز اور انٹرنیٹ ویب سائٹس پر اسلامی دنیا کو آشوب زدہ کرکے مسلمانوں کے درمیان اختلاف ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔

آخر میں ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالی آپ کی عزت مستدام رکھے اور آپ کو اسلام اور مسلمیں کے لئے ذخیرہ قرار دے۔

دستخط:

الاحساء کے علماء و دانشوران

4 / شوال / 1431ھـــــ

امام خامنہ ای حفظہ اللہ تعالی کے فتوے کا متن

بسم اللہ الرحمن الرحیم

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

ہمارے سنی بھائیوں کی علامتوں اور مقدسات کی توہین بالخصوص رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی زوجات پر تہمت باندھنا ـ جو ان کے شرف میں خلل پڑنے کا باعث ہو ـ حرام ہے بلکہ یہ امر تمام انبیاء خاص طور پر ان کے سرور و سردار رسول اللہ الاعظم صلی اللہ علیہ و آلہ کی زوجات کے لئے محال ہے۔

 

{وضاحت:  جو تہمتیں حال ہی میں رسول اللہ (ص) کی زوجہ پر لگائی گئی ہیں شیعہ اعتقادات کے مطابق انبیاء کی زوجات حتی کہ حضرت نوح اور حضرت لوط علیہما السلام کی بیویوں پر بھی نہیں لگائی جاسکتیں اور انبیاء (ع) کا حریم ان تہمتوں سے مکمل طور پر پاک ہے اور آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے فتوے کے دوسرے حصے کا مطلب یہی ہے}۔

ابنا ڈاٹ  آئی آڑ