• صارفین کی تعداد :
  • 4842
  • 9/20/2010
  • تاريخ :

  ‘اوزون تہہ’ کو محفوظ رکھنے کی کوششیں

اوزون کی تہہ

اوزون کی تہہ کو بچانے کے لیے بین الاقوامی برادری نے ایسے مواد کو، جو اوزون کی تہہ کو ختم کرتے ہیں، پابندی لگانے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اِس معاہدے کا براہِ راست فائدہ صحتِ عامہ کو بھی پہنچتا ہے۔

اوزون کی تہہ زمین پر حیات کو ‘الٹرا وائلیٹ ’ شعاؤں سے محفوظ رکھتی ہے۔

سائنسدان کہتے ہیں کہ بیسویں صدی کے آخرتک  خیال کیا جارہا تھا کہ اوزون کی یہ تہہ باریک ہوتی جارہی  تھی جِس کی ایک وجہ ‘ایروسول ایکس ریز’ اور ریفریجریٹرز سے خارج ہونے والا کیمیائی مادہ ہے۔

اوزون کی تہہ کو بچانے کے لیے بین الاقوامی برادری نے ایسے مواد کو،  جو اوزون کی تہہ کو ختم کرتے ہیں، پابندی لگانے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔اِس معاہدے کا براہِ راست فائدہ صحتِ عامہ کو بھی پہنچتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق،  اِس معاہدے کے بغیر اوزون کی سطح کو نقصان پہنچانے والے مواد میں 2050ء تک دس گنا اضافہ ہو سکتا تھا اور اُس کی وجہ سے جِلد کے کینسر کے مریضوں کی تعداد میں دو کروڑ جب کہ آنکھوں کی بیماری میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں 13کروڑ تک اضافہ ہو سکتا تھا۔

اوزون کی باریک سطح انسان کی قوتِ مدافعت کے نظام ، جنگلی حیات اور زراعت کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔

بشکریہ : شہناز نفیس


متعلقہ تحریریں:

سورج کی سرگرمی میں اضافہ، انسانی ٹیکنالوجی کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ

سماعت کی خرابی کی وجہ سے زبان سیکھنے کی استعداد متاثر ہوتی ہے

موبائل فون کے اخلاقی اور جسمانی نقصانات

امریکی سائنسدان مصنوعی جاندار تیار کرنے میں کامیاب ہو گئے

گوگل کا الیکٹرانک کتابوں کی فروخت کا اعلان