• صارفین کی تعداد :
  • 2907
  • 8/25/2010
  • تاريخ :

فتح كا انداز (حصّہ چهارم)

امام مھدي(عج)

صنعت كی بے مثال ترقی

"فتح كا انداز" كے عنوان كے تحت پہلی، دوسری اور تیسری حدیث جو نقل كی ھے اس میں صنعت اور ٹكنالوجی كی غیر معمولی ترقی كی طرف اشارہ كیا گیا ھے۔

مواصلات كا نظام اتنا زیادہ ترقی یافتہ ھوجائے گا كہ وسیع و عریض كائنات ہاتھ كی ہتھیلی كی مانند ھوجائے گی، ساری دنیا پر مركز كی پوری پوری نظر ھوگی تاكہ رونما ھونے والے واقعات كا فوری حل تلاش كیا جاسكے۔

روشنی اور انرجی كا مسئلہ اس حد تك حل ھوجائے گا كہ لوگ سورج كی روشنی كے محتاج نہ رھیں گے۔

اس وقت سفر كے ایسے ذرائع ایجاد ھوں گے جن كی تیز رفتاری كا آج ھم تصور بھی نہیں كرسكتے۔ ایسے ذرائع ھوں گے جس سے زمین كیا آسمان كی وسعتوں میں بھی سفر كیا جائے گا۔

صنعت و ٹكنالوجی كی برق رفتاری كے سلسلے میں ذیل كی حدیث خاص توجہ كی طالب ھے۔ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام كا ارشاد ھے كہ:

ان قائمنا اذا قام مدّ اللہ بشیعتنا فی اسماعھم و ابصارھم حتیٰ لایكون بینھم و بین القائم برید یكلمھم فیسمعون وینظرون الیہ وھو فی مكانہ

"بے شك جس وقت ھمارے قائم كا ظھور ھوگا، خداوند عالم ھمارے شیعوں كی سماعت اور بصارت كو اتنا تیز كردے گا كہ ان كے اور قائم كے درمیان كوئی نامہ برنہ ھوگا، وہ شیعوں سے گفتگو كریں گے اور یہ لوگ سنیں گے "اور قائم كی زیارت كریں گے جبكہ وہ اپنی جگہ پر ھوں گے۔"

اس وقت مواصلات كا نظام اتنا زیادہ ترقی یافتہ ھوجائے گا كہ ھر ایك شخص اس سے استفادہ كرسكے گا، لوگ اپنی اپنی جگہوں سے حضرت كی زیارت كریں گے اور حضرت كی آواز سنیں گے۔ اس وقت ڈاك و تار كا نظام غیر ضروری چیزوں میں شمار ھونے لگے گا۔ پیغام رسانی كے لئے ھر ایك كے پاس اپنا ذریعہ ھوگا۔!!

اس سلسلہ كی ایك دوسری حدیث بھی ملاحظہ ھو۔ یہ حدیث بھی حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے نقل ھوئی ھے:

ان المومن فی زمان قائم وھو بالمشرق سیری اخاہ الذی فی المغرب، وكذا الذی فی المغرب یریٰ اخاہ الذی بالمشرق۔

قائم كے زمانے میں مومنین كا حال یہ ھوگا كہ مشرق كے رھنے والے مغرب كے مومنین كو دیكھیں گے اور مغرب كے رھنے والے مشرق كے مومنین كو دیكھیں گے۔"

صرف حكومت كے اور عوام كے درمیان ھی براہ راست رابطہ نہ ھوگا بلكہ عوام كا بھی ایك دوسرے سے براہ راست رابطہ ھوگا۔

اور اس طرح علم و صنعت عدل و انصاف كی بنیاد پر سماج كی تشكیل نوكریں گے سماج میں ھر طرف صدق و صفا، اخوت و برادری كا چرچا ھوگا۔


متعلقہ تحریریں:

غیبت كے زمانے میں وجود امام كی نامرئی شعاعیں مختلف اثرات ركھتی  ہیں

زمانۂ غیبت میں وجودِ امام كا فائدہ