• صارفین کی تعداد :
  • 5844
  • 8/14/2010
  • تاريخ :

بچوں کی نیند کے متعلق چند غلط فہمیاں

سوئی ہوئی بچی

پوری  نیند  والدین سے زیادہ ایک نوزاد بچے  کے لیۓ زیادہ ضروری ہے ۔ بچے کی نیند کے متعلق ہمارے معاشرے میں چند غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں  اور بہت سے والدین کو اس بارے میں  بہت ہی کم معلومات ہوتی ہیں  کہ بـچے کو دن رات میں کتنے گھنٹے  نیند کی ضرورت ہوتی ہے یا یہ کہ بچے کے سونے کے لیۓ مناسب وقت کون سا ہے ؟

یہاں پر ہم چند صحیح اور غلط عقائد پر بات کرتے ہیں ۔

٭ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ بچے کو دن رات میں 12 گھنٹے  سلا دینا چاہیۓ ۔

یہ غلط ہے ۔ نوزاد کو دن رات میں 16 سے 17 گھنٹے اور 3 سال کی عمر کے بچے کو 12 گھنٹے نیند کی ضرورت ہوتی ہے ۔ جس طرح بچے کی عمر میں اضافہ ہوتا جاتا ہے اسی لحاظ سے اس کی نیند کی ضرورت میں کمی ہوتی جاتی ہے ۔ مثال کے طور پر  6 سال کے بچے کو 10 گھنٹے جبکہ  12 سال کی عمر کے بچے کو 9 گھنٹے  نیند کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اس کے باوجود یہ  اعداد و شمار متعلقہ بچے کی مجموعی حالت پر بھی منحصر ہیں ۔

٭ بچے میں کم نیند یا بے سکونی کی نیند کی علامتیں آنکھوں کے گرد حلقوں یا نیلے پن کی صورت میں ظاہر ہوتی ہیں ۔

یہ بھی غلط ہے کیونکہ  نیند کی کمی کی علامتیں بچے میں اس طریقے سے ظاہر ہوتی ہیں کہ بچہ جب صبح نیند سے اٹھتا ہے تو وہ ہشاش بشاش نہیں ہوتا اور مجبوری کے تحت اٹھتا ہے اور   اسے سارا دن تھکاوٹ کی حالت میں گزارنا پڑتا ہے ۔

٭ یہ بھی غلط ہے کہ بچے کو ایک مقررہ وقت پر سلانے کا کوئی فائدہ نہیں ۔

مقررہ وقت پر اگر بچے کو سلانے کی عادت ڈالی جاۓ تو اس سے اس کی نیند پر بہت ہی اچھا اثر پڑتا ہے ۔ وہ نہایت ہی سکون کی نیند  سو جاتا ہے اور مقررہ وقت پر اسے نیند بھی جلدی آ جاتی ہے ۔

 

تحریر : سید اسداللہ ارسلان


متعلقہ تحریریں:

’نیند یا کم خوابی کی وجہ جینز‘

صبح جلدی اٹھیں ،خوش و خرم زندگی پائیں