• صارفین کی تعداد :
  • 4286
  • 8/10/2010
  • تاريخ :

لالچی چیونٹی (حصّہ سوّم)

چیونٹی

پر دار نے اپنی راه لی اور چیونٹی نے دوباره آواز لگائی : کوئی ہے  جواں مرد کہ مجهے شہد کے چهتے تک پہنچادے اور معاوضے میں ایک جَو مجه سے وصول کر لے؟"

اچانک ایک مکهی کا وہاں سے گذر ہوا۔ اس نے کہا " بے چاری چیونٹی! تمهیں شہد کی طلب ہے اور تمہیں اس کا حق ہے۔ میں تمہاری آرزو برلاتی ہوں۔"

چیونٹی بولی : " الله برکت دے، خدا تمهاری عمر دراز کرے۔ تمهیں کہتے ہیں خیر خواه جانور۔ " مکهی ے چیونٹی کو زمین سے اٹهایا اور اسے چهتے کے قریب بٹها کر خود اڑ گئی۔

چیونٹی حد درجہ مسرور تهی۔ کہنے لگی : " واه وا کیسی سعادت ہے کیسا چهتا ہے، کیسی اچهی بو ہے، کیسا عمده شہد ہے کیا مزه ہے اس میں۔ اس سے بڑه کر اور کیا خوش قسمتی ہو سکتی ہے۔ چیونٹیاں کس قدر بد قسمت ہیں کہ گندم اور جو جمع کرتی رہتی ہیں اور کس وقت بهی ان کا رخ شہد کے چهتے کی جانب نہیں ہوتا۔

چیونٹی نے ادهر ادهر سے کچه شہد چاٹا اور آگے بڑهتی گئی حتی کہ شہد کے حوض میں جا پہنچی اور اچانک اسے محسوس ہوا کہ اس کے هاته پاؤں شہد سے چپک گئے ہیں اور اس کے لئے اپنی جگہ سے حرکت کرنا ممکن نہیں رها:

جب چیونٹی کو پڑا شہد سے کام اے وائے

حوض میں شہد کے، پاؤں ہوئے لت پت اس کے

پڑگیا سست تڑپنے سے جو اس کا پیوند

دست و پا کارنے سے سخت ہوا اور بهی بند

اس نے اپنی نجات کے لئے جس قدر کوشش کی، بے نتیجہ رہی۔ تب اس نے فریاد کی : " عجب طرح پکڑی گئی ہوں۔ اس سے بڑه کر اور کیا بدبختی ہوگی، اے لوگو! مجهے نجات دلاؤ۔ کوئی جو اں مرد جو مجهے دلاؤ۔ ہے کوئی جواں مرد مجهے اس چهتے سے باہر نکال لائے اور میں اسے دو جو انعام میں پیش کروں؟ "

پیش کش پہلے تهی اک جو کی سو اب دو کی ہے

اس جہنم سے نکلنے کی یہی سوجهی ہے!

عین اس وقت پر دار چیونٹی اپنے سفر سے واپس آرہی تهی۔ اسے اس حال میں دیکه کر پر دار کو بڑا دکه ہوا اور اس نے فوراً اس کو مصیبت سے نکالا۔ پهر بولی:" میں تمہیں سرزنش نہیں کرنا چاہتی لیکین اتنی بات ضرور کہوں گی کہ زیاده لالچ گرفتاری کا سبب بن جاتا ہے۔ آج تو تمہارا نصبہ بلندی پر تها کہ میں اچانک یہاں پہنچ گئی لیکن آینده محتاط رہنا۔ گرفتاری سے پہلے نصیحت کو غور سے سن لینا اور کسی مکهی سے مدد نہ مانگنا۔ مکهی چیونٹی کی ہمدرد نہیں اور اس کے لیے چیونٹی کا خیرخواه ہونا ممکن بهی کہاں ہے؟ "

                                                                                                                                                            ختم شد.

کتاب کا نام     بے زبانوں کی زبانی    
مولف  مهدی آذریزدی
مترجم   ڈاکٹر تحسین فراقی
پیشکش 

شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان  

 


متعلقہ تحریریں :

شیر اور کتا

مظلوم گدها اور نعل بند بهیڑیا

كوّا اور كبوتر