• صارفین کی تعداد :
  • 3005
  • 7/6/2010
  • تاريخ :

انس با قرآن (حصّہ دوّم)

بسم الله الرحمن الرحیم

بطون قرآن سے متعلق دو سوال مطرح  ہیں ایك یہ كہ آیا قرآن بطن ركھتا  ہے؟ دوسرے یہ كہ ان بطون كی تعداد كتنی  ہے؟

پھلے سوال كے جواب میں كھناچاھئیے: قرآن ظاھر كے علاوہ باطن بھی ركھتا  ہے اور روایات اس بات كو ثابت كرتی  ہیں .امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے  ہیں: "ان للقرآن ظھراًو بطناً" 7 یہ روایت "اصول كافی" كے علاوہ "من لایحضرہ الفقیہ"، "محاسن برقی" اور "تفسیر عیاشی" میں مختلف سند كے ذریعہ نقل كی گئی  ہے۔

دوسری حدیث میں جابر نقل كرتے  ہیں كہ میں نے امام باقر علیہ السلام سے ایك آیت كی تفسیر پوچھی آپ نے جواب دیا: دوبارہ دریافت كیا تو آپ نے دوسرا جواب فرمایا دونوں جوابوں كے اختلاف كے بارے میں عرض كیا تو فرمایا: "یا جابر! ان للقرآن بطناً وللبطن ظھراً" 8 كتاب محاسن میں اس روایت كو دوسری طرح پیش كیا گیا  ہے اور "للبطن ظھراً" كی جگہ "للبطن بطناً" آیا  ہے لیكن یہ اختلاف ھمارے مدعیٰ  (بطن قرآن) كے اثبات میں مانع نہیں  ہے۔

اب رھا دوسرا سوال كہ قرآن كے كتنے بطن  ہیں؟ مشھور  ہے كہ قرآن كے لئے ستّر بطن ذكر كئے گئے  ہیں لیكن نہ تو عدد سات اور نہ ھی ستر معتبر روایت ركھتے  ہیں اور اگر یہ عدد درست بھی ھوں تب بھی صرف كثرت كو ثابت كرتے  ہیں، چونكہ عرف میں مخصوصاً اس زمانہ كی لغت میں ان اعداد كو اسی مقصود كے لئے استفادہ كیا جاتا تھا۔

 

مصنّف : اصغر ھادوی كاشانی

مترجم  : سید محمد جعفر زیدی

 بشکریہ مجتمع جہانی شیعہ شناسی


متعلقہ تحریریں:

قرآن کریم مومنوں کے لۓ شفا اور رحمت ہے

قرآن مجید ایک عالمی کتاب ہے