• صارفین کی تعداد :
  • 4359
  • 6/8/2010
  • تاريخ :

کلام امام محمد باقر (ع)

امام محمد باقر(ع)

باقرِ علومِ اہلبيت عليہم السلام

امام محمد باقر عليہ السلام اور سياسي مسائل

حقيقت کي جانب رہنمائي:

اس پُرفريب دنيا ميں اور انسان کي نيند ميں ڈوبي آنکھوں اور غفلت ميں پڑے دلوں کو صرف آپ(ع) کے کلام کا نور ہي راستہ دکھا سکتا ہے اور غفلت کے پردو ںکو چاک کر سکتا ہے۔ اے باقر العلوم (ع)! آپ کتني خوبصورتي کے ساتھ حقيقت کي جانب‘ جيسي کہ وہ ہے‘ رہنمائي کرتے ہيں۔ جابر جُعفي کس طرح پياسے کي مانند آپ (ع) کے کلام سے سيراب ہوتے ہيں، جب آپ (ع) زبانِ مبارک سے فرماتے ہيں:

’’اے جابر! آخرت، رہنے کي جگہ اور دنيا مقامِ فنا ہے۔ اہلِ دنيا غافل ہيں اور صاحبانِ ايمان عالم، ذاکر اور عبرت حاصل کرنے والے۔ مومنين جو باتيں اپنے کانوں سے سنتے ہيں، وہ انہيں يادِ خدا سے روکتي نہيں، اور دنيا کي جتني نعمتيں اپني آنکھوں سے ديکھتے ہيں، وہ انہيں يادِ خدا سے غافل نہيں کرتيں۔ لہذا وہ آخرت ميں ثواب اور دنيا ميں علم سے بہرہ مند ہوتے ہيں۔‘‘

غلو کرنے والوں کي مذمت:

امام محمد باقر(ع) غلو کرنے والوں کو‘ جو کہ معرفتِ امام و محبِ امام ہونے کو ہي نجات کے لئے کافي سمجھتے تھے، خود سے دور کر ديتے تھے اور فرماتے تھے:

’’خدا سے ڈرو، اور اس کے احکامات پر عمل کرو تاکہ ثواب حاصل کر سکو۔ بے شک خدا اور اس کي کسي مخلوق کے درميان کوئي رشتہ داري نہيں ہے اور خدا کے نزديک اس کے بندوں ميں سے محبوب ترين وہ ہے جو خدا کي حرام کي ہوئي چيزوں سے زيادہ پرہيز کرے اور اطاعت الہي ميں علم کو زيادہ سے زيادہ بڑھائے۔‘‘

کلامِ نور کي کرنيں:

٭ اے جابر! ميں تمہيں پانچ کاموں کي وصيت کرتا ہوں: اگر تم پر ظلم کيا جائے تو (جواباً) ظلم نہ کرو؛ اگر تمہارے ساتھ خيانت کي جائے تو خيانت نہ کرو؛ اگر تمہيں جھٹلايا جائے تو غضب نہ کرو۔ اگر تمہيں سراہا جائے تو خوش نہ ہو اور اگر تمہاري مذمت کي جائے تو ناراض نہ ہو۔

٭ اے جابر! بدن کے آرام کو دل کے سکون ميں تلاش کرو اور دل کے سکون کو خطاوں ميں کمي کرکے۔

٭ آرزووں کي رسي کو چھوٹا کر کے دنيا سے اپنا زادِراہ حاصل کرلو۔

٭ کم روزي کو زيادہ اور زيادہ اطاعت کو کم جان کر اللہ کا شکر کرو۔

٭ دنيا کے مال کو ايسا مال سمجھو جسے تم نے خواب ميں حاصل کيا ہو اور جب بيدار ہوگے تو اس ميں سے تمہارے پاس کچھ بھي نہ ہوگا۔

تحرير: منيرہ زارعان

ترجمہ و تلخيص : سجاد مہدوي