• صارفین کی تعداد :
  • 2746
  • 6/9/2010
  • تاريخ :

علمائے شیعہ کا دوسرے اسلامی مکاتب فکر کو دعوت عام

بسم الله الرحمن الرحیم

شیعہ اثنا عشری عقائد کا مختصر تعارف (حصّہ چهارم)

شیعہ اثنا عشری عقائد کا مختصر تعارف (حصّہ پنجم)

شیعہ اثنا عشری عقائد کا مختصر تعارف (حصّہ ششم)

علمائے شیعہ کا دوسرے اسلامی مکاتب فکر کو دعوت عام

جعفری شیعہ کے بزرگ علماء تمام اسلامی مختلف مذاھبکے علماء کے درمیان مختلف موضوعات میں گفتگو اور تبادلہٴ خیال کی ضرورت پر زور دیتے ھیں، اورجعفری شیعہ کسی بھی مسلمان کو کافر نھیں کہتا، کیونکہ شیعوں کا فقھی مسئلہ اور ان کا عقیدہ یہ ھے کہ کافر وہ ھوتا ھے جس کے کفر پر تمام مسلمانوں کا اجماع ھو، شیعہ ( بعض اوقات، نہ ھمیشہ ) تقیہ کرتے ھیں، جس کا مطلب یہ ھے کہ اپنے مذھباور عقیدہ کو (کسی سبب کی بناپر) پوشیدہ کیا جائے ، اور یہ تقیہ قرآنی آیات کے مطابق ایک جائز امر ھے ، اور اس پر تمام اسلامی مذاھب عمل کرتے ھیں البتہ جب کسی دشمن کے درمیان پھنس جائے (اور اظھار عقیدہ کی صورت میں یقینی طور پر خطرہ موجود ھو) تو تقیہ کیا جا سکتا ھے ، اور یہ دو سبب کی بنا پر ھوتا ھے :

۱۔ اپنی جان کی حفاظت کی خاطر تاکہ اس کا خون رائگاں نہ بہہ جائے ۔

۲۔ وحدت مسلمین باقی رھے، اور ان کے درمیان اختلاف و افتراق پیدا نہ ھو۔

شیعوں کا اسلامی حکومتوں سے بھرہ مند ھونے کا عقیدہ

 شیعہ فرقہ عقیدہ رکھتا ھے کہ مسلمانوں کاحق یہ ھے کہ ان اسلامی حکومتوں سے فائدہ اٹھائیں، جو کتاب و سنت کے مطابق عمل کرتی ھيں، اور مسلمانوں کے حقوق کی حفاظت کرتی ھيں، اور دوسری حکومتوں سے مناسب اور مسالمت انداز میں رابطہ قائم کرتی ھيں، اور اپنی سر حدوں کی حفاظت کرتی ھيں، نیز مسلمانوں کے ثقافتی، اقتصادی اور سیاسی استقلال کیلئے کوشاں رہتی ھیں، تاکہ مسلمان با عزت رہ سکیں، جیسا کہ ان کے لئے چاہتا ھے جیسا کہ فرمایا: <وللَّہِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُوْلِہ وَلِلْمُوْٴمِنِیْنَ > (1) 

”اور عزت صرف خدا اور اس کے رسول اور مومنین کے لئے ھے “۔

حوالہ جات:

1- سورہٴ منافقون /۸