• صارفین کی تعداد :
  • 7249
  • 5/12/2010
  • تاريخ :

پھل اور فروٹ کی خصوصیات (ميں ليموں ہوں)

ميں ليموں ہوں

ليمن ڈارپس، ليموں کا شربت اور ليموں کا اچار، ان کا تصور آتے ہي منہ ميں پاني بھر آتا ہے اور اس کي خوشبو کے تصور ہي سے آپ ايک قسم کي راحت اور تازگي محسوس کرتے ہيں۔ جي ہاں! ميں پھل ہي ايسا ہوں۔۔ تازگي بخش، توانائي اور صحت دينے والا!

ميں پوري دنيا ميں ہوتا ہوں اور ہر علاقے کے لوگ مجھے اپنے رسم و رواج کے مطابق کھانوں ميں ذائقہ پيدا کرنے اور مختلف امراض کے علاج کے لئے استعمال کرتے ہيں۔

ميري يوں تو کئي قسميں ہوتي ہيں، ليکن ان ميں کاغذي ليموں سب سے بہتر سمجھا جاتا ہے، کيونکہ اس کي لذت، رس اور مہک زيادہ ہوتي ہے۔ ميري ايک قسم ميٹھے ليموں کے نام سے بھي ہوتي ہے، ليکن ترش کے مقابلے ميں اس کے فائدے کم ہوتے ہيں۔ ميري ترشي اس ميں موجود سٹرک ايسڈ کي وجہ سے اور خوشبو چھلکے ميں پائے جانے والے روغن ليموں (آئل اوف ليمن) کا نتيجہ ہوتي ہے۔

قدرت نے مجھے جراثيم ہلاک کرنے کي صلاحيت دي ہے۔ ميرا رس زخموں اور چھوت سے متاثر حصوں کے جراثيم ہلاک کر ديتا ہے۔ آپ ڈيٹول يا کاربالک ايسڈ کے محلول کے بجائے ايک گلاس پاني ميں آدھے ليموں کا رس شامل کر کے اس سے بھي زخم وغيرہ دھونے کا کام پورے بھروسے کے ساتھ لے سکتے ہيں، ليکن اگر زخم کي وجہ سے ورم ہو تو پھر احتياط کيجئے کيونکہ اس سے تکليف بڑھ سکتي ہے۔

کيل مہاسوں سے نجات کے لئے آپ ميرا خالص رس لگا سکتے ہيں۔ جلن زيادہ محسوس ہو تو پھر اس ميں گلاب کا عرق اور تھوڑي سي گلسرين يا شہد ملا ليجئے۔ اس کے علاوہ داد (اگزيما) پر يہ رس لگانے سے اس کے جراثيم بھي ہلاک ہوجاتے ہيں۔

مجھ ميں آنتوں کي سستي دور کرنے والے ريشے کے علاوہ معدني نمکيات، نشاستے دار اجزائ، فاسفورس اور معمولي مقدار ميں فولاد بھي ہوتا ہے۔ مجھ ميں اور پھلوں کے مقابلے ميں حياتين ج (وٹامن سي) سب سے زيادہ ہوتا ہے۔ يہ وہ حياتين ہے جس کي وجہ سے جسم ميں بيماريوں سے مقابلہ کرنے کي طاقت بہت مضبوط رہتي ہے۔ يوں ميرا استعمال کر کے آپ خود کو کئي امراض سے محفوظ رکھ سکتے ہيں۔

مجھ ميں غذا جلد ہضم کرنے کي صلاحيت بھي بہت ہوتي ہے۔ اس لئے مختلف کھانوں کے ساتھ مختلف صورتوں ميں استعمال کرتے ہيں۔ ميں خاص طور پر جگر کو چست اور توانا رکھتا ہوں۔ بھوک نہ لگتي ہو، طبيعت ميں گراوٹ اور پستي ہو، سستي نے گھير رکھا ہو تو ايسي صورت ميں صبح منہ دھونے کے بعد ايک گلاس تازہ پاني ميں آدھا ليموں نچوڑ کر پي ليجئے۔ چند ہي دنوں ميں يہ شکايات دور ہو جائيں گي۔ آپ کا جي چاہے تو اس ميں شہد يا پھر تھوڑي سي چيني بھي شامل کر سکتے ہيں۔ بعض لوگ ايک چٹکي ميٹھا سوڈا بھي ڈال ديتے ہيں۔ اس سے سينے ميں جلن کي شکايت بھي دور ہوجاتي ہے۔

جب لو چل رہي ہو اور پاني پي کر پيٹ مشکيزہ بن گيا ہو، ميرا شربت پي ليجئے، گرمي اور لو کے اثرات بہت جلد دور ہو جائيں گے۔ ہاں! اس ميں ايک دو چٹکي نمک ملانا نہ بھولئے۔

اکثر لوگ دعوتوں ميں روغن اور مسالے دار غذائيں کھانے کے بعد پياس اور بے چيني محسوس کرتے ہيں۔ انھيں کھولتے پاني ميں ايک دو چٹکي چائے کي پتي کے ساتھ تازہ يا خشک پودينہ ڈال کر چائے کي طرح دم دينے کے بعد اس ميں چيني اور ليموں کا رس ملاکر پي لينا چاہيے، کھانا آساني سے ہضم ہوجائے گا۔

گرميوں ميں نکسير کي شکايت بھي عام ہوتي ہے۔ ايسے لوگوں کو ميرا باقاعدہ استعمال کرنے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔ مجھ ميں موجود حياتين ج ناک کے نازک ريشے کو مضبوط کرکے نکسير کي شکايت ختم کرديتا ہے۔

گرميوں اور خاص طور پر بارش کے موسم ميں متلي اور قے کي شکايت عام ہوتي ہے۔ اس موسم ميں ليموں کي چٹني اور اس کا شربت بہت مفيد ثابت ہوتا ہے۔ صرف ليموں کے چاٹتے رہنے سے بھي متلي دور ہو جاتي ہے۔ آپ نے اس موسم ميں روح افزائ ميں ميرا رس شامل کر کے پيا تو ہوگا، کتني فرحت ہوتي ہے اس سے! ہاں! ميں بتانا بھول ہي گيا کہ ميرا ايک ثابت بيج نگلنے سے بھي قے فوراً رک جاتي ہے۔

مسوڑھوں ميں ورم اور ان سے خون اور پيپ آنے کي تکليف، پائيوريا ماسخورہ کہلاتي ہے۔ يہ زيادہ تر ان لوگوں کو ہوتي ہے جو گوشت بہت کھاتے ہيں اور دانت صاف نہيں کرتے۔ يہ تکليف حياتين ج کي کمي سے بھي ہوتي ہے۔ منہ سے بدبو آتي ہے تو لوگ منہ پھير ليتے ہيں۔ ميں اس کا بھي بہترين علاج ہوں۔ ليموں کي پتلي سي قاش کاٹ کر اسے مسوڑھوں اور دانتوں پر ملئے اور ميرا رس بھي نچوڑ کر کھانوں وغيرہ ميں استعمال کيجئے۔ ايک بہتر طريقہ يہ بھي ہے کہ ايک پيالي عرقِ گلاب ميں ميرا رس ملاکر اس سے صبح و شام کلياں کيجئے۔ ميرا رس دانتوں پر ملنے سے وہ سفيد بھي ہوجاتے ہيں ۔ آپ چاہيں تو ميرا رس تھوڑا سا نمک ملاکر برش سے دانتوں پر لگائيے، آپ کے دانت چمک اٹھيں گے۔

مٹاپے سے نجات کے لئے بھي ميں استعمال ہوتا ہوں۔ صبح نہار منہ نيم گرم پاني ميں ميرے رس کے ساتھ تھوڑا سا نمک ملاکر پينے سے جسم ہلکا ہونے لگتا ہے۔

بعض لوگوں کو ترشي نہيں بھاتي، ان کے حلق اور گلے ميں تکليف ہوجاتي ہے۔ انھيں ميرے استعمال سے بچنا چاہيے يا پھر اسے دو سري چيزوں کے ساتھ استعمال کرنا چاہيے۔

تحرير: رشيد الدين احمد


متعلقہ تحریریں:

سرچشمہ صحت ہوا‘ پانی اور غذا

سبزیاں کتنی ضروری