• صارفین کی تعداد :
  • 3606
  • 4/4/2010
  • تاريخ :

سلسلہٴ سند حدیث ثقلین (حصہ اوّل)

بسم الله الرحمن الرحیم

حدیث ثقلین سے استدلال

۱۔ خداوندے علیم و خبیر نے مجھ کو اطلاع دی ھے کہ یہ دونوں ایک دوسرے سے ھر گز جدا نھیں ہونگے یھاں تک کہ حوض کوثر پر مجھ سے ملاقات کریں گے۔ پس دھیان رکھو کہ تم لوگ اس دو امر میں میری کس طرح سے جماعت کرتے ہو۔ (1)

۲۔در حقیقت تمھارے درمیان ایسی چیزیں جھوڑ کر جا رھا ھوں کہ اگر اس سے متمسک رھے تو ھر گز گمراہ نہ ہوگے اور وہ دو چیزیں قیمتی ھیں کہ جس میں سے ایک کا رتبہ دوسرے سے بلند ھے۔

اور غدیر خم کے موقع پر رسول خدا (ص) نے اس فقرے کا اضافہ کیا ھے۔ (پس دھیان رکھو کہ ان دو چیزوں میں تم لوگ کس طرح سے میری مدد کرتے ہو یقینا یہ دونوں ایک دوسرے سے بالکل جدا نھیں ھوں گے یھاں تک کہ روز محشر حوض کوثر پر مجھ سے ملاقات کریں گے) اس کے بعد فرمایا (خدا میرا مولا ھے میں ھر مومن کا مولیٰ ھوں ) اس بعد حضرت علی عليه السلام کے دست مبارک کو پکڑ کر فرمایا جس کا میں مولا ھوں علی اس کے مولا ھیں۔ (2)

۳۔ غدیر خم میں بھی رسول نے فرمایا: اپنے اھلبیت کے بارے میں تمھیں یاد دھانی کراتا ھوں (کہ ان کے حق کا لحاظ کرنا اور ان کی پیروی کرنا) اور تین دفعہ اس جملہ کو دھرایا۔ (3)

۴۔ رسول اکرم (ص) نے (جس دن آپ کی وفات ہوئی اسی دن آخری خطبہ میں) فرمایا: یقینا تمھارے درمیان دو چیزیں جھوڑ کر جا رھا ھوں اگر ان سے مستمک رھے تو ھر گز گمراہ نہ ہوگے۔ ۱۔ کتاب خدا۔۲۔ میری عترت۔ خدائے رحیم و علیم نے مجھ سے وعدہ کیا ھے کہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نھیں ہونگے یھاں تک کہ روز محشر حوض کوثر پر مجھ سے ملاقات کریں گے ان دونوں کی طرح اس کے بعد دونوں ھاتھ کی انگشت شھادت کو اکھٹا کرکے فرمایا: یوں (اور انگشت شھادت اور انگشت وسطیٰ کو ملا کر فرمایا:)

ان دونوں سے اپنا واسطہ جوڑ لو اور ان سے آگے بڑھنے کی کوشش نہ کرنا ور نہ گمراہ ہوجاوٴ گے۔ (4)

۵۔ حتمی طور پر اپنے بعد تمھارے درمیان ایسی چیزیں جھوڑ کر جا رھا ھوں کہ اگر ان سے مستمک رہو گے تو ھرگز گمراہ نہ ہوگے کتاب خدا جو کہ تمھارے سامنے ھے دن و رات اس کو پڑھو اور قرآن میں وہ سب کچھ ھے جو تم چاھتے ہو اور پسند کرتے ہو۔

ایک دوسرے کے رقیب نہ بنو ایک اور دوسرے سے حسد نہ کرو دشمنی نہ کرو آپس میں برادرانہ رویہ اختیار کرو کیونکہ خدا نے تمھیں اس بات کا حکم دیا ھے۔ آگاہ ہو جاژ (ان نصیحتوں کے بعد) تمھیں اپنی آل عليهم السلام کے لئے وصیت و سفارش کر رھا ھوں ۔ (5)

۶۔لھٰذا  (قرآن و عترت) سے آگے بڑھنے کی کوشش نہ کرنا ورنہ نتیجہ ھلاکت ھے ان کو کوئی چیز نہ سکھاوٴ کیونکہ یہ تم سے زیادہ علم رکھنے والے اور دانا ھیں (6)

حوالہ جات:

1-مسند اضمد جلد ۳ صفحہ ۱۷

2- مستدرک الحاکم جلد ۳ صفحہ ۱۰۹

3- مستدرک احمد ابن حنبل جلد ۴ صفحہ ۳۶۷

4- ینابیع المودة صفحہ ۱۱۷۔ ۱۱۶

5- ارحج المطالب صفحہ ۳۴۱

6- المعجم الکبیر جلد ۳ صفحہ ۶۳ حدیث ۲۶۸۱ کے ذیل میں۔

تصنیف: سید محسن خرازی