• صارفین کی تعداد :
  • 3044
  • 1/2/2010
  • تاريخ :

غسل پر گفتگو

غسل

میرے بابا نے کہا کہ ہم آج غسل کے سلسلہ میں گفتگو کریں گے اور میں نے اس گفتگو کے آخر میں جو  کچھ سیکھا، اس پر میں بہت خوش ہوا جو کچھ میں نے حاصل کیا اس پر میں پھولے نہ سمایا تھا پس میں اس پانی کے ذریعہ اپنے جسم کی گندگی کو  پاک و صاف کرتا ہوں نیز یہ کہ میرا پانی سے  محبت کرنا اور اس سے عشق و لگاؤ ایک علیحدہ مزے کی بات ہے کیونکہ پانی سے میرا عشق دائمی  ہے اور میں بچپنے سے اسے عزیز رکھتا ہوں۔

میں اپنی مہربان ماں کے ساتھ  پانی سے کھیلتا، اور جب مجھے موقع ملتا میں غوطہ خوری کرتا اور  کبھی اسے اپنے چہرے  پر چھڑک کر خوشی محسوس کرتا اور اس سے کھیل کر اپنے دل کو  بہلاتا اور میں نے ارادہ کر رکھا تھا کہ مجھے فرصت کی گھڑیاں  نصیب ہوں گی تو میں تیرنا ضرور سیکھوں گا۔ جیسا کہ میرے والد نے فرمایا کہ پیراکی سیکھنا مستحب ہے، میں پانی کی چاہٹ کا  بہت پیاسہ تھا جب بھی مجھے پانی کے ساتھ کھیلنے سے روکا جاتا تو پانی بن مچھلی کی طرح ہوجاتا اور اس کو اپنے سینے پر جھڑک کر اس سے حرارت قلبی محسوس کرتا۔

ہاں میں اس بات کا اقرار کرتا ہوں کہ پانی سے مجھے محبت ہے، اور میں اس کا عاشق ہوں، جب سے مجھ پر یہ منکشف ہوا ہے کہ پانی پاک کرنے والا اور صاف کرنے والا ہے اور یہ پڑھا“

”النظا فۃ من الایمان“

”نظافت ایمان کا حصہ ہے“

 تو  میں اس وقت سے اپنے جسم کو اس سے دھوتا ہوں اور اس سے غسل کرتا ہوں۔

آج میرے والد نے مجھے بتایا کہ میں کس طرح غسل کروں؟

میرے والد نے فرمایا کہ غسل کی دو قسمیں ہیں:

”ارتماسی اور ترتیبی“

سوال:  ارتماسی کسے کہتے ہیں؟

جواب:  آپ کے جسم کا پانی میں ایک مرتبہ ڈوب جانا، یہ غسل ارتماسی کہلاتا ہے اس کے یہ ظاہری معنی ہیں اس کا مفہوم بعد میں وضاحت کے ساتھ بیان کروں گا۔

سوال: غسل ترتیبی کسے کہتے ہیں؟

جواب: پہلے آپ اپنے سر اور گردن اور جو چیز اس سر و گردن سے متصل ہے اس کو دھوئیں، اور کان کے دھونے کو نہ بھولنا دونوں کا ظاہری حصہ دھونا ضروری ہے، اندرونی حصہ دھونا ضروری نہیں ہے۔

پھر آپ اپنے جسم کے دائیں حصہ کو دھوئیں اور کچھ اس حصہ کو بھی دھولیں جو گردن سے متصل ہے اور کچھ بائیں حصہ کو بھی دھولیں پھر آپ اپنے  بائیں اور کچھ اس حصہ کو جو گردن سے ملا  ہوا ہے اور کچھ دائیں حصہ کو د ھو لیں سر اور گردن کے دھونے کے بعد بدن کا ایک ہی مرتبہ دھونا جائز ہے۔

 

نام کتاب آسان مسائل (حصہ اوّل)
فتاوی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی مدظلہ العالی
ترتیب  عبد الہادی محمد تقی الحکیم 
ترجمہ سید نیاز حیدر حسینی
تصحیح ریاض حسین جعفری فاضل قم
ناشر  مؤسسہ امام علی،قم القدسہ، ایران
کمپوزنگ ابو محمد حیدری
 


متعلقہ تحریریں:

حیض پر گفتگو

نفاس پر گفتگو