• صارفین کی تعداد :
  • 4391
  • 12/14/2009
  • تاريخ :

آبسیسو کمپلسو ڈس آرڈر ( Obsessive Compulsive Disorder ) حصّہ سوّم

دماغ

آبسیسو کمپلسو ڈس آرڈر ( Obsessive Compulsive Disorder )

آبسیسو کمپلسو ڈس آرڈر ( Obsessive Compulsive Disorder ) حصّہ دوّم

او سی ڈی کتنا عام ہے؟

عام طور سے دو فیصد لوگ زندگی میں کبھی نہ کبھی اس بیماری سے متاثر ہوتے ہیں۔ مردوں اور عورتوں میں اس بیماری کی شرح برابر ہے۔

او سی ڈی کس حد تک شدید ہو سکتا ہے؟

او سی ڈی اگر بہت شدید ہو تو باقاعدگی سے کام کرنا، گھر والوں کے ساتھ اچھا وقت گزارنا یا خاندان کے معاملات میں دلچسپی لینا تقریباً ناممکن ہو جاتا ہے۔اگر مریض اپنے کمپلشنز  میں اپنے گھر والوں کو بھی شامل کرنے کی کوشش کرے تو وہ پریشان اور ناراض ہو سکتے ہیں۔

جن لوگوں  کو او سی ڈی  کی بیماری ہے، کیا وہ پاگل ہوتے  ہیں؟

 جن لوگوں کو او سی ڈی کی بیماری ہو وہ ذہنی اعتبار سے بالکل صحیح ہوتے ہیں لیکن بہت دفعہ وہ اس بیماری کا اظہار کرنے سے ہچکچاتے ہیں کہ لوگ کہیں انھیں پاگل نہ سمجھیں ۔ حالانکہ مریض پریشان ہوتے ہیں کہ اس بیماری کی وجہ سے کہیں وہ اپنے آپ پہ قابو نہ کھو بیٹھیں لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہوتا۔

او سی ڈی کس عمر میں شروع ہوتا ہے؟

او سی ڈی عام طور سے لڑکپن میں یا بیس بائیس سال کی عمر میں شروع ہوتا ہے۔ علامات کبھی شروع ہوتی ہیں، کبھی خود ہی ختم ہو جاتی ہیں اور پھر دوبارہ آ جاتی ہیں ، مگر مریض عام طور سے اس وقت تک مدد کے لیے رجوع نہیں کرتے جب تک یہ بیماری شروع ہوئے ہوئے کئی سال نہ ہو چکے ہوں۔

 اگر او سی ڈی کا علاج نہ کروایا جائےتو کیا ہو گا؟

 اگر بیماری ہلکی ہو تو  بہت سے لوگ علاج کے بغیر ہی بہتر ہو جاتے ہیں۔ اگر بیماری درمیانے درجے یا شدید نوعیت کی ہو تو عموماً ایسا نہیں ہو تا، گو کہ وقتی طور سے کبھی کبھی علامات بہتر ہو جاتی ہیں۔ کچھ لوگوں  کی بیماری وقت کے ساتھ آہستہ آہستہ خراب ہوتی چلی جاتی ہے جبکہ کچھ لوگوں  کی علامات ذہنی دباؤ یا ڈپریشن کی حالت میں زیادہ بگڑ جاتی ہیں۔ علاج سے عام طور سے لوگوں کو فائدہ ہوتا ہے۔

او سی ڈی کی بیماری  کیوں ہو جاتی ہے؟

جینز(Genes)۔

او سی ڈی  کی بیماری بعض لوگوں میں موروثی ہوتی ہے اس لیے کبھی کبھی ایک خاندان میں ایک سے زیادہ لوگوں کو ہوتی ہے۔

ذہنی دباؤ (اسٹریس) ۔

جن لوگوں کو او سی ڈی کی بیماری ہوتی ہے ان میں سے تقریباً ایک تہائی لوگوں میں یہ  ذہنی دباؤ والے حالات اور واقعات کے بعد نمودار ہوتی ہے۔

زندگی میں تبدیلی۔

ایسے وقت جب کسی پہ اچانک سے اور زیادہ زمہ داریاں آ جا ئیں، مثلاً بالغ ہو جانا، بچے کی پیدا ئش یا نئ نوکری ملنا، اس وقت او سی ڈی کی علامات سامنے آنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

دماغی تبدیلی۔

ہمیں وثوق سے تو نہیں معلوم لیکن ریسرچرز کے مطابق  اگر کسی میں او سی ڈی کی بیماری تھوڑے عر صے سے زیادہ سے موجود ہو تو ان لوگوں کے دماغ میں ایک کیمیکل سیروٹونن کے عمل میں خرابی پیدا ہو جاتی ہے۔

شخصیت۔

جو لوگ بہت زیادہ صفائی پسند، با سلیقہ اورہر کام ایک خاص اصول اوراعلی معیار کے مطابق کرنے والے ہوتےہیں میں ان میں او سی ڈی پیدا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ عام زندگی میں یہ خصوصیات فائدہ مند ہوتی ہیں لیکن اگر یہ حد سے بڑھ جائیں تو او سی ڈی کی طرف  جا سکتی ہیں۔

ڈھنگ۔/سوچنے کا انداز

تقریباً ہم سب کے ذہنوں میں بعض دفعہ  عجیب و غریب خیالات آتے ہیں،  "کیا ہو گا اگر میں اس گاڑی کے سامنے آ جاؤں، کہیں میں اپنے بچے کو نقصان نہ پہنچادوں۔ ہم میں سے اکثر لوگ  ان خیالات کو جھٹک دیتے ہیں اور ان کی طرف توجہ نہیں کرتے ۔ لیکن بعض لوگ اپنے خیالات میں بھی اخلاقیات کے اس قدر پابند ہوتے ہیں کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس طرح کے خیالات بھی نہیں آنے چاہیئیں۔  اس طرح کے لوگ یہ فکر کرتے رہتے ہیں کہ کہیں اس طرح کے خیالات دوبارہ نہ آ جائیں اور جو لوگ یہ فکر کرتے ہیں ان میں یہ خیالات اور بڑھ جاتے ہیں۔

مدیر: ڈاکٹر سید احمر ایم آر سی سائیک

نظرَثانی: ڈاکٹر مراد موسیٰ خان ایم آر سی سائیک

www.rcpsych.ac.uk/info