• صارفین کی تعداد :
  • 1859
  • 11/14/2009
  • تاريخ :

امریکییوں کی شیطانی مسکراہٹ

مریکییوں کی شیطانی مسکراہٹ

ایران کے عوام امریکہ کی فریبی اور مکارانہ مسکراہٹوں کے دھوکے میں نہيں آئیں گے یہ وہ بات ہے جو رہبرانقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی خامنہ ای  نے ابھی گذشتہ ہفتے ہی اپنے ایک خطاب میں فرمائی تھی اور اس کے اگلے ہی دن  تبدیلی کا نعرہ دینے والے امریکی صدر باراک اوبامہ نے اپنے پیشروؤں کی تقلید کرتے ہوئے ایران کے خلاف سازش کرنے کے لئے پچپن ملین ڈالر کے ایک بجٹ پر دستخط  کئے امریکی صدرباراک اوبامہ نے ایران کے اسلامی نظام کے خلاف سازش پر خرچ کئے جانے والے اس  بجٹ پر جسے امریکی کانگریس نے منظور کیا تھا ٹھیک اسی دن دستخط کئے جس دن پورے ایران میں امریکہ اور سامراج مخالف جلوس نکالے جا رہے تھے ۔ امریکی کانگریس اس سے کچھ عرصے قبل بھی ستہتر ملین ڈالر کا ایک بجٹ جو ایران کے خلاف خرچ  ہونا تھا پاس کر چکی تھی اوراس نے یہ رقم ایران کے اندرانقلاب مخالف قوتوں کو دینے کے لئے پاس کیا تھا ۔ ایران کے خلاف امریکہ کے سیاستدانوں کی مخاصمانہ اور دشمنانہ پالیسیاں خواہ وہ ریپبلیکن کا دور رہا ہو یا پھر اب گذشتہ ایک سال سے ڈیموکریٹس کا دور ہو، اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ امریکی صدرباراک اوبامہ کے ہاتھ میں سفید رومال جو دور سے ایران سے دوستی کا ہاتھ بڑھانے کے طور پر دکھایا جا رہا ہے اتنا صاف بھی نہيں ہے جتنا لوگ اسے سمجھ رہے ہيں اوران کی  یہ حرکت امریکی پالیسیوں میں صرف ایک ٹیکٹیک کی حیثیت رکھتی ہے ۔ امریکہ کی انہی چال بازیوں اور مکاریوں کے پیش نظر رہبرانقلاب اسلامی نے تین نومبر کو اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹی کے طلباء سے خطاب میں امریکی حکام کے بعض صلح پسندانہ بیانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا تھا :

جب بھی امریکیوں نے ظاہری طور پر خندہ پیشانی کا مظاہرہ کیا ہے تو ان کی اس طرح کی مسکراہٹ پر غور و خوض کے بعد فورا یہ بات معلوم ہوجاتی ہے کہ انھوں نے اپنی اس مسکراہٹ کے ساتھ ساتھ کہیں نہ کہیں خنجر بھی چھپا رکھا ہے اور ایران کے عوام کے سلسلے میں ان کے عزائم میں کوئي تبدیلی نہیں آئی ہے ۔

 اگر ایران کے خلاف امریکہ کے جرائم پر نظر ڈالیں تو اس کی بہت  طویل فہرست نظر آئے گی امریکی حکام ایران کے خلاف دشمنی میں اس قدر آگے بڑھ گئے ہيں کہ انھوں نے  واپسی کے تمام راستے بند کر دئے ہيں اور گذشتہ پچاس برسوں سے زائد عرصے سے انھوں نے ایرانی عوام کے خلاف دشمنیوں کا مظاہرہ کرکے کسی بھی طرح کی واپسی کا کوئي راستہ ہی باقی نہیں چھوڑا ہے ۔

بشکریہ  اردو ریڈیو تہران