• صارفین کی تعداد :
  • 5805
  • 10/26/2009
  • تاريخ :

مظلوم گدها اور نعل بند بهیڑیا

مظلوم گدها اور نعل بند بهیڑیا

   ایک روز ایک دیہاتی نے گدهے پر بار لادا اور اس پر سوار ہو کر شہر کا رخ کیا- گدها بوڑها اور کم زور تها اور رستہ دور اور ناہموار تها- اچانک گدهے کا سم ایک سوراخ میں پهنسا اور وه زمین پر گر گیا- دیہاتی نے بڑی مشکل سے گدهے  کو اٹهایا- اب اسے معلوم ہوا کہ گدهے کا ایک پاوں ٹوٹ گیا ہے اور اسے راه چلنا مشکل ہے-

   دیہاتی نے سامان اپنے کندهے پر لادا اور پاوں ٹوٹے گدهے کو صحرا میں چهوڑ کر اپنی راه لی- بدقسمت گدها صحرا میں حیران و پریشان کهڑا سوچ رها تها-" میں اس ظالم دیہاتی کی خاطر کس قدر بوجه اٹهاتا رها ہوں – اب جب کہ میں بوڑها اور لاچار ہوں، مجهے صحرائی بهیڑیے کے سپرد کرکے یہ صاحب آگے چل دیے-" گدها غم اور حسرت سے ہر طرف نگاه دوڑا رها تها کہ اچانک دور سے اس کی نظر واقعی ایک بهیڑیے پر پڑی-

  درنده بهیڑیے نے جونہی گدهے کو صحرا میں پایا، اس کی خوشی کی انتہا نہ رہی، اس نے خوشی سے آوازیں نکالنا شروع کیں اور آگے بڑهنے لگاتا کہ گدهے کو چیر پهاڑ کر ہِِڑپ کر لے.

 

کتاب کا نام بے زبانوں کی زبانی  
مولف  مهدی آذریزدی
مترجم  ڈاکٹر تحسین فراقی  
پیشکش شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان 

 


 متعلقہ تحریریں:

عذر قبول کيا جائے

دال میں کچھ کالا ہے