• صارفین کی تعداد :
  • 5426
  • 9/23/2009
  • تاريخ :

وفا کرنا بہت مہنگا پڑا ہے

لال دل

وفا کرنا بہت مہنگا پڑا ہے
ہر اک الزام سہنا پڑ گیا ہے

 

میں ہارا  اب تلک رشتوں کی بازی

اب اپنا گھر بھی داؤ پر لگا ہے

 

وہ جس کی کوئی بھی قیمت نہیں تھی

وہ بھاری قیمتوں میں کیوں بکا ہے

 

میں جس کے خوف سے بھاگا ہوں خود سے

وہ لمحہ سامنے آ کر رکا ہے

 

کوئی بھی بات تک کرتا نہیں ہے

میرۓ اپنوں کو آخر کیا ہوا ہے

 

گناہ مجھ سے یہ کیسا  ہو گیا ہے

کہ سارا شہر کچه خاموش سا ہے

 

مرے گھر کے مکینوں کے لیۓ بھی

مکاں میرا پرایا ہو گیا ہے

 

مجھ سے مل کے کب کا جا چکا ہے

مجھے اس نے بھی تنہا کر دیا ہے

 

شاعر کا نام : ڈاکٹر کاشف سلطان

کتاب کا نام : محبت بانجھ رشتہ ہے

پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ  تحریریں:

اک پگھلتی ہوئی روشنی کے تلے

وہ جس کی بات میں لہجوں کا کوئی کال نہ تھا