• صارفین کی تعداد :
  • 3937
  • 9/19/2009
  • تاريخ :

کیسا سنگم تھا ایک مدّت سے

پیلا گلاب

کیسا سنگم تھا ایک مدّت سے
تیرا محرم تھا ایک مدّت سے

 

عمر ساری اسے تلاش کیا

ایک ھمدم تھا ایک مدّت سے

 

ہم نے خو  ہی عذا کی اپنا لی

جب محرم تھا ایک مدّت سے

 

ایک صفحہ تھا زندگی بھر کا

ایک ہی غم تھا ایک مدّت سے

 

اس کی آنکھوں کے گرد حلقے تھے

میں بھی پرنم تھا ایک مدّت سے

 

جل گئی ہو کمائی عمروں کی

ایسا عالم تھا ایک مدّت سے

 

خشک ہونٹوں میں زندگی گزری

ساتھ قلزم تھا ایک مدّت سے

 

زندگی ہر طرح سے ٹوٹی پر

میں مجسّم تھا ایک مدّت سے

 

اب علی مجھ کو بھی بکھرنا تھا

غم بھی کیا کم تھا ایک مدّت سے

 

شاعر کا نام : ڈاکٹر کاشف سلطان

کتاب کا نام : محبت بانجھ رشتہ ہے

پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں:

وہ جس کی بات میں لہجوں کا کوئی کال نہ تھا

رات بھر اکیلا تھا اور دن نکلتے ہی