• صارفین کی تعداد :
  • 4116
  • 5/2/2009
  • تاريخ :

وہ جس کی بات میں لہجوں کا کوئی کال نہ تھا

انجان آدمی

وہ جس کی بات میں لہجوں کا کوئی کال نہ تھا
وہ شخص کبھی  میرا ہم خیال نہ تھا

 

میرے گمان میں تنہائی بھر گئی آ  کر

وگرنہ اس کا بدلنا مجھے محال نہ تھا

 

میں اس کا لہجہ بدلنے کا کیا گلہ کرتا

نسب کو بیچ کے جس کو کوئی ملال نہ تھا

 

وہ جس کے واسطے اس نے مجھے بھلایا تھا

ملال یہ تھا کہ اس میں کوئی کمال نہ تھا

 

میں چپ ضرور تھا لیکن تجھے سمجھتا تھا

میں اپنے آپ میں اتنا بھی خوش خیال نہ تھا

 

شاعرکا نام : کاشف سلطان

کتاب کا نام : محبت بانجھ رشتہ ہے

پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ  تحریریں:

ازل سے بستی حیراں پہ ایک سایہ تھا

گر دوستی میں آج بھی اپنا مقام ہے