• صارفین کی تعداد :
  • 3903
  • 2/18/2009
  • تاريخ :

نواسہ رسول حضرت امام حسن بن علی علیہ السلام  کے اقوال زریں

حضرت امام حسن

*  معبود) جوچيزيں اپنے وجود ميں تيري محتاج ہيں ان سے تيرے لئے کيونکراستدلال کياجا سکتا ہے؟ کيا کسي کے لئے اتنا ظہورہے جوتيرے لئے ہے؟ تاکہ وہ تيرے اظہارکا ذريعہ بن سکے،(بھلا) توغائب ہي کب تھا کہ تيرے لئے کسي ايسي دليل کي ضرورت پڑے جوتيرے اوپردلالت کرے؟ اورتوکب دورتھا تاکہ آثارکے ذريعہ تجھ تک پہونچا جا سکے؟ اندھي ہوجائيں وہ آنکھيں جوتجھے نہ ديکھ سکيں حالانکہ توہميشہ ان کا ہم نشين تھاـ

(دعائے عرفہ ،بحار/ج 98 ص 226) ـ

*  جس نے تجھ کوکھو ديا اس کوکيا ملا؟ اورجس نے تجھ کو پا ليا کون سي چيزہے جس کواس نے نہيں حاص کيا؟ جوبھي تيرے بدلے ميں جس پربھي راضي ہوا،وہ تمام چيزوں سے محروم ہوگياـ(دعائے عرفہ ،بحار/ج 98 ص 228) ـ

٭اس قوم کوکبھي فلاح حاصل نہيں ہوسکتي جس نے خدا کو ناراض کرکے مخلوق کي مرضي خريد لي۔ (مقتل خوارزمي،ج 1 ص 239) ـ

٭ قيامت کے دن اسي کوامن وامان حاصل ہو گا جو دنياميں خدا سے ڈرتا رہا ہوـ(بحار/ج 44 ص 192) ـ

٭ خداوندعالم نے امربہ معروف ونہي ازمنکرکواپنے ايک واجب کي حيثيت سے پہلے ذکرکيا کيونکہ وہ جانتا ہے کہ اگريہ دونوں فريضے (امربمعروف ونہي ازمنکر) ادا کئے گئے توسارے فرائض خواہ سخت ہوںيا نرم،قائم ہوجائيں گے کيونکہ يہ دونوں انسانوں کواسلام کي طرف دعوت دينے والے ہيں اورصاحبان حقوق کے حقوق ان کي طرف پلٹانے والے ہيں اورظالموں کومخالفت پرآمادہ کرنے والے ہيںـ

(تحف العقول ص 237) ـ

٭ لوگو! رسول خدا کا ارشاد ہے : جوديکھے کسي ظالم بادشاہ کوکہ اس نے حرام خدا کوحلال کرديا ہے، پيمان الہي کوتوڑديا ہے سنت رسول کي مخالفت کرتاہے، بندگان خداکے درميان ظلم وگناہ کرتاہے اورپھربھي نہ عمل سے اورنہ قول سے اس کي مخالفت کرتا ہے تو خدا پرواجب ہے کہ اس ظالم بادشاہ کے عذاب کي جگہ اس کوڈال دےـ(مقتل خوارزمي،ج 1 ص 234) ـ

٭ لوگ دنيا کے غلام ہيں ،اوردين ان کي زبانوں کے لئے چٹني ہے ،جب تک (دين کے نام پر) معاش کا دارومدارہے دين کا نام ليتے ہيں ليکن جب مصيبتوں ميں مبتلا ہوجاتے ہيں تو دينداروں کي تعداد بہت کم ہوجاتي ہےـتحف العقول ص 445) ـ

٭ جوشخص خدا کي نافرماني کرکے اپنا مقصد حاصل کرنا چاہتا ہے اس کے حصول مقصد کا راستہ بند ہو جاتا ہے اوربہت جلد خطرات ميں گھرسکتا ہےـ

(تحف العقول ص 248) ـ

٭ کيا تم نہيں ديکھ رہے ہوکہ حق پرعمل نہيں ہو رہا ہے ،اورباطل سے دوري نہيں اختيارکي جا رہي ہے،ايسي صورت ميں مومن کا حق ہے کہ لقائے الہي کي رغبت کرےـ(تحف العقول ص 245) ـ

٭ ميں موت کوسعادت اورظالموں کے ساتھ زندگي کواذيت سمجھتا ہوںـ(تحف العقول ص 245) ـ