• صارفین کی تعداد :
  • 1543
  • 3/15/2008
  • تاريخ :

او آئی سی کے سربراہی اجلاس سے صدر احمدی نژاد کا اہم خطاب

صدر جناب احمدی نژاد

(14 مارچ2008) اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر جناب احمدی نژاد نے سینگال کے دارالحکومت ڈاکارمیں اسلامی کانفرنس تنظيم کے سربراہی اجلاس میں اپنی تقریر میں کہا کہ اس تنظیم کوچاہئے کہ اسلامی ملکوں کے مسائل ومشکلات کوختم کرنے کےلئے اقدام کرے ۔ صدرجناب احمدی نژاد نے فلسطین ،عراق، افغانستان، لبنان اورڈارفورمیں عوام کے قتل عام اور ان علاقوں  پرغاصبانہ قبضہ کی کارورائی کوروک نہ پانے کے سلسلے میں عالمی اداروں کی ناتوانی و بےبسی کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ اسلامی کانفرنس تنظيم  اپنی توانائیوں کو بروئے کارلاتےہوئے اوراس کے پاس جووسائل وذرائع موجود ہيں ان کے پیش نظر بحرانوں کے حل کے تعلق سے بھرپورکردار ادا کرسکتی ہے اور انسانی عزت وشرافت اورعدل وانصاف کی بنیاد پرامن واستحکام کی برقراری میں موثراقدام کرسکتی ہےاوراس طرح وہ امت اسلامیہ کی عزت وسربلندی کے لیئے جیسا کہ اس کا حق ہے کام کرکے  امت مسلمہ کو عالم بشریت میں ایک آيئڈیل قوم میں  تبدیل کرسکتی ہے ۔اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرنے اس بات پرزور دیتے ہوئے کہ اوآئی سی  اسلامی تعلیمات اور اصول کی بیناد پر اقوام کے دفاع کا ایک عظيم مرکزاوراس سے بھی بڑھ کرپوری دنیا میں عدل و انصاف اورحق و حقیقت کے قیام کی مدافع بن سکتی ہے کہا کہ اس تنظیم کو عالم اسلام اوردنیا کی مظلوم اقوام اور عدل و انصاف کی متلاشی قوموں اور اسی طرح الہی و اسلامی اقدار کے محافظ لوگوں کی آواز بننا چاہئے اورکسی کوبھی الہی اقدار،قرآن اور پیغمبرا‏عظم اور ديگر انبیاء الہی کی شان میں گستاخی کرنے  کی اجازت نہیں دینی چاہئے  ۔اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا کہ اوآئی سی کے ارکان کوچاہئے کہ وہ دشمنوں کی یلغارکے مقابلے میں اٹھ کھڑے ہوں اوررکن ملکوں کوچاہئے کہ وہ ایک دو سرے کی حمایت کی بدولت اوراسی طرح اوآئی سی کے پشتپناہی میں خود کومضبوط ومقتدرسمجھیں اوراس سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران ہرطرح کے  تعاون  کے لئے تیار ہے ۔

ڈاکارمیں اسلامی کانفرنس تنظيم کا سربراہی اجلاس

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرنے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ سلامتی کونسل بعض طاقتوں کی خواہشات ومطالبات کی تکمیل کے لئے تشکیل دی گئی ہے اوریہ کہ وہ قوموں کے حقوق کودلوانے میں بالکل بے بس و ناتوان ہے کہا کہ اسلامی کانفرنس تنظيم جیسی علاقائی اوربین الاقوامی تنظيموں کی تقویت کے ذریعہ ہی قوموں کے حقوق کوبازیاب کرایا جا سکتا ہے کیونکہ سلامتی کونسل کی اب اس لئے کوئی حیثيت نہیں رہ گئی ہے کہ وہ صرف منہ زورطاقتوں کا ہی دفاع کرتی ہے اوراقوام عالم کواب اس سے کسی طرح کی کوئی توقع نہیں رہی ہے ۔ انھوں نے اوآئی سی کے سربراہی اجلاس میں اپنی تقریر میں کہا کہ آج مغرب کے لیبرالیسم اورسکولاریسم جیسے مکاتب فکرکی شکست وناکامی کے بعد قوموں کا رجحان اسلام کی جانب روزبروز بڑھتا جا رہا ہے اورگوہراسلام کی درخشندگی بلکہ توحید اورادیان ابراہیمی کے گوہرکی چمک نے قوموں کی آنکھوں کوخیرہ کردیا ہے اوروہ حق پسند اورانصاف کے متلاشی دلوں کواپنی جانب جذب کر رہا ہے ۔ واضح رہے کہ صدر احمدی نژاد تہران واپس لوٹ آئے ہیں ۔

 

متعلقہ تحریریں:

 غزہ کے مظالم ڈوبتی ہوئی صیہونی حکومت کو نہیں بچا سکتے:احمدی نژاد

  ڈاکٹراحمدی نژاد کا دورہ دوطرفہ تعلقات میں سنگ میل ہے

 اسلامی ملکوں کے سربراہ پیغمبر اکرم ص کی توہین پر سخت ردعمل ظاہر کریں