• صارفین کی تعداد :
  • 4726
  • 8/18/2008
  • تاريخ :

ایشیا کی مساجد(3)

شیخ لطف اللہ مسجد

ایران کی مساجد

شیخ لطف اللہ مسجد

شیخ لطف اللہ مسجد ایران کے صفوی دور کی عظیم تعمیرات میں سے ایک ہے جو اصفہان کے معروف میدان نقش جہاں کے مشرقی جانب واقع ہے۔

یہ مسجد 1615ء میں صفوی خاندان کے شاہ عباس اول کے حکم پر تعمیر کی گئی۔

اس مسجد کے معمار محمد رضا ابن استاد حسین بنا اصفہانی تھے۔ مسجد کی تعمیر کا کام 1618ء میں مکمل ہوا۔

مسجد گوہر شاد

مسجد گوہر شاد کا ایک دلکش منظر

 

 

گوہر شاد مسجد کا اندرونی حصہ ایرانی کاریگروں کے فن کا منہ بولتا ثبوت ہے

گوہر شاد مسجد ایران کے صوبہ خراسان کے شہر مشہد کی ایک معروف مسلم عبادت گاہ ہے۔ یہ مسجد تیموری سلطنت کے دوسرے فرمانروا شاہ رخ تیموری کی اہلیہ گوہر شاد کے حکم پر 1418ء میں تعمیر کی گئی اور اسے اس وقت کے معروف ماہر تعمیر غوام الدین شیرازی نے تعمیر کیا جو تیموری عہد کی کئی عظیم الشان تعمیرات کے معمار بھی ہیں۔ صفوی اور قاچار دور میں اس مسجد میں تزئین و آرائش کا کام بھی کیا گیا۔ مسجد میں 4 ایوان اور 50 ضرب 55 میٹر کا ایک وسیع صحن اور متعدد شبستان بھی ہیں۔ مسجد کا گنبد 1911ء میں روسی افواج کی گولہ باری سے شدید متاثر ہوا۔ یہ مسجد 15 ویں صدی کی ایرانی تعمیرات کا اولین اور اب تک محفوظ شاہکار ہے۔ اس کے داخلی راستے میں سمرقندی انداز کی محراب در محراب ہیں جبکہ بلند مینار بھی اس کی شان و شوکت کو مزید بڑھاتے ہیں۔

 

سلطانی مسجد

سلطانی مسجد

 

سلطانی مسجد ایران کے صوبہ لورستان کے شہر بروجرد کی ایک عظیم مسجد ہے۔ یہ عظیم الشان مسجد قاچار دور حکومت میں ایک قدیم مسجد کے کھنڈرات کی جگہ تعمیر کی گئی۔ قدیم مسجد کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ 10 ویں صدی عیسوی میں تعمیر ہوئی۔ اس مسجد کی تعمیر کا حکم قاچار حکمران فتح علی شاہ قاچار نے دیا تھا اور ان کی نسبت سے اسے سلطانی مسجد کہا جاتا ہے۔

سلطانی مسجد

مسجد کے مغربی داخلی دروازے پر ایک پتھر پر 1248ھ (1832ء) سن درج ہے جبکہ خیابان جعفری کی جانب کھلنے والے لکڑی کے دروازے پر 1291ھ (1874ء) کندہ ہے۔ یہ لکڑی کا دروازہ کاریگری کی اعلٰی مثال ہے۔ مسجد کا صحن 61 ضرب 47 میٹر کا ہے جنوبی ایوان کی محراب کی بلندی تقریباً 17 میٹر ہے۔ پہلوی دور میں سلطانی مسجد "مسجد شاہ" کے نام سے جانی جاتی تھی اور آج اسے مسجد امام خمینی کہا جاتا ہے۔ مارچ 2006ء میں آنے والے زلزلے سے مسجد کو شدید نقصان پہنچا۔