• صارفین کی تعداد :
  • 2454
  • 12/28/2017 9:15:00 PM
  • تاريخ :

حضرت حجت (عج) کو 'امام منصور' کیوں کہا جاتا ہے؟

امام زمانہ علیہ السلام کا ایک لقب یہی( منصور) ہے۔ روایات کے پیش نظر حضرت حجت علیہ السلام کربلا کے خون کا انتقام لینے والے ہیں

حضرت حجت (عج) کو 'امام منصور' کیوں کہا جاتا ہے؟
 

مہدویت تخصصی سنٹرکےمحقق حجۃ الاسلام جواد اکبری مطلق نے خبررساں ایجنسی شبستان کے نامہ نگارسےگفتگو کے دوران زیارت عاشورا میں لفظ (امام منصور) کے مفہوم کی وضاحت اوراس کے حضرت ولی عصرعجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف سے ارتباط کے بارے میں کہا ہےکہ ہماری تعلیمات اورعلماء کے نظریات کی بنا پراس بات میں کوئی شک نہیں ہےکہ زیارت عاشورا میں آنے والے لفظ( امام منصور) سےمراد حضرت حجت علیہ السلام ہیں۔

انہوں نےمزید کہا ہےکہ امام زمانہ علیہ السلام کا ایک لقب یہی( منصور) ہے۔ روایات کے پیش نظر حضرت حجت علیہ السلام کربلا کے خون کا انتقام لینے والے ہیں اورقرآنی آیات کے پیش نظراس دنیا میں ہرمظلوم کا ایک ولی ہے اوریہ ولی اس کا انتقام لینے والا ہوسکتا ہے۔ بنابریں حضرت امام مہدی علیہ السلام حضرت سید الشہداء علیہ السلام اورکربلا کے دیگرشہداء کے خون کا انتقام لینے والے ہیں۔

حجۃ الاسلام اکبری نےکہا ہےکہ دعائے ندبہ میں بھی امام زمانہ علیہ السلام کو اس طرح پکارا گیا ہے( این المنصورعلی من اعتدیٰ علیہ وافتری)۔ کہاں وہ کہ اللہ جنہیں ظالموں اورتہمت لگانے والوں پرکامیابی عطا کرے گا؟

صوبہ جنوبی خراسان کی پیام نوریونیورسٹی کےانچارج اس بات پرزوردے کرکہا ہےکہ عقیدہ رجعت کی بنا پراس دنیا میں جو شخص سب سے پہلے رجعت کرے گا وہ امام حسین علیہ السلام ہیں اور رجعت کےایام میں امام مہدی علیہ السلام کے توسط سےان کی مدد کی جائے گی۔

انہوں نےمزید کہا ہےکہ یہاں پرایک اوربحث ہے اوروہ یہ ہے کہ ممکن ہےکہ اس نصرت سے مراد امام حسین علیہ السلام کےخون کا انتقام نہ ہو بلکہ مراد حضرت سید الشہداء علیہ السلام کے اہداف کی مدد کرنا اورانہیں عملی پہنانا ہو۔ کیونکہ حضرت اباعبداللہ الحسین علیہ السلام کا ہدف اپنے نانا کی امت کے دین کا احیاء کرنا تھا اورحضرت حجت علیہ السلام عدل وانصاف کے قیام اورحقیقی اسلام کو نافذ کرکےامام حسین علیہ السلام کے ہدف کو عملی جامہ پہنائیں گے۔ بنابریں کہا جاسکتا ہے کہ امام زمانہ عجل اللہ  تعالیٰ فرجہ الشریف کے توسط سے حضرت سید الشہداء علیہ السلام کا ہدف متحقق ہوگا۔

حجۃ الاسلام اکبری نےکہا ہےکہ اگرمنصورسےمراد حضرت سید الشہداء علیہ السلام کے ولی کے عنوان سےامام زمانہ علیہ السلام ان کے خون کا بدلہ لیں گے تو کہنا چاہیےکہ عقیدہ رجعت کے مطابق دو گروہ اس دنیا میں پلٹائےجائیں گے۔ ایک تاریخ کے بہترین افراد اوردوسرے تاریخ کے بدترین افراد اوراس زمین پربدترین انسانوں میں سے وہ انسان بھی ہیں کہ جو امام حسین علیہ السلام کے قاتل ہیں اورانہیں رجعت میں واپس لوٹایا جائے گا۔