• صارفین کی تعداد :
  • 6572
  • 6/18/2016
  • تاريخ :

ماہ رمضان المبارک خطبہ شعبانيہ کے آئينہ ميں

خدا تعالی کے ساتھ رابطہ پیدا کرنے کے 20 سادہ اور عملی راستے

ماہ رمضان المبارک اپنے آپ کو برائيوں اور گناہوں سے پاک کرنے ، فضائل و کمالات سے آراستہ ہونے اور رب کريم سے قرب کا ايک بہترين اورمناسب موقع ہے۔ليکن اس فرصت اور موقع سے صحيح اور مکمل استفادہ کرنا اسي وقت ميسر ہے جب انسان اس مہينہ کي عظمت و فضيلت ، اس کے احکام و اعمال واجبات و محرمات سے باخبر ہو۔ اس سلسلہ کا ايک عظيم الشان منبع و ماخذ خطبہ شعبانيہ ہے جس ميں ان تمام چيزوں کو بطور احسن بيان کيا گيا ہے۔ انسان اس ميں غور وفکر کے ذريعہ مذکورہ امور کي معرفت اور شناخت پيدا کر سکتا ہے۔ اس خطبہ کو رسول اکرم ، حضرت محمد مصطفے نے ماہ شعبان کے آخري دنوں ميں مسلمانوں کے سامنے ارشاد فرماياہے ۔ اس خطبہ کو شيخ صدوق عليہ الرحمہ نے اپني کتاب ’’اخبار عيون الرضا عليہ السلام ‘‘ ميں نقل کيا ہے۔ امام علي رضا عليہ السلام نے اپنے آبائے طاہرين سے انھوں نے امير المومنين حضرت علي عليہ السلام سے اور آپ (ع) نے رسول اکرم سے نقل فرمايا ہے۔ خطبہ شعبانيہ ميں بيان شدہ مطالب کو چار اہم محور پر تقسيم کيا جا سکتا ہے: فضائل ماہ رمضان المبارک؛  اعمال ماہ رمضان المبارک؛ تقوي و پرہيز گاري؛ 

 حضرت علي عليہ السلام کا تعارف

 پہلا محور: فضائل ماہ رمضان المبارک اس خطبہ کے شروع ميں رسول اکرم نے مومنين کو ماہ رمضان کي آمد کي خوشخبري ديتے ہوئے ارشاد فرمايا: ايھا الناس انہ قد اقبل اليکم شھر اللہ بالبرکہ و الرحم و المغفر اے لوگو! ماہ خدا تمہاري طرف برکت ، رحمت اور مغفرت کے ساتھ آ گيا ہے‘ آپ (ص) نے اس مہينہ کو شہرا للہ ?خدا کا مہنيہ کہا ہے ، اگرچہ سارے مہنيے خدا ہي کے مہينے ہيں ليکن چونکہ ماہ رمضان کو ايک خاص شرف و فضيلت حاصل ہے اور اس مہينہ ميں خدا سے نزديک ہونے اور عبوديت و اخلاص کے زيور سے آراستہ ہونے کے تمامتر مواقع فراہم ہوتے ہيں اسي لئے روايات ميں اس مہينہ کو شہر اللہ کہا گيا ہے ( جاري ہے )