• صارفین کی تعداد :
  • 14379
  • 7/10/2015
  • تاريخ :

گھی: دوست یا دشمن؟ (دوسرا حصہ)

گھی: دوست یا دشمن؟ (دوسرا حصہ)

قدرتی کھانے یا پیک شدہ کھانے:
بہرحال ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ پاکستان میں موٹاپے کا مسئلہ ویسے ہی ہے، اور اس میں گھی کا کردار بہت کم ہے۔ اگر آپ بڑھتے وزن سے پریشان ہیں، تو اس پر صرف بنیادی باتوں پر عمل کر کے بھی قابو پایا جا سکتا ہے، جیسے کہ جنک اور تلے ہوئے کھانے کم کرنا، میٹھا اعتدال میں کھانا، باقاعدگی سے ورزش کرنا، اور روزمرہ کی خوراک میں پھلوں اور سبزیوں کو شامل کرنا۔
کیا ہم سب کو ویجیٹیبل آئل جیسی صحت بخش چیزیں نہیں استعمال کرنی چاہیئں؟
سب سے پہلے تو یہ، کہ ویجیٹیبل آئل کے ڈبوں پر موجود تصاویر گمراہ کن ہوتی ہیں۔ مجھے نہیں معلوم کہ کس طرح یہ لوگ ٹماٹروں، پیاز، اور سلاد کے پتوں کی تصاویر چھاپ کر یہ تاثر دینا چاہتے ہیں کہ ویجیٹیبل آئل صحت بخش ہے۔
میں آپ کو یقین دلاتی ہوں کہ آپ سلاد کے پتوں کو کتنا ہی نچوڑ لیں، ان میں سے تیل نہیں نکلے گا۔ ویجیٹیبل آئل درحقیقت کینولا، سویا بین، سورج مکھی، اور سیفلوور کے بیجوں سے کشید کردہ تیل کا مکسچر ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ تھوڑی سی سائنس سے یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔ چکنائی یا فیٹس دو طرح کے ہوتے ہیں: سیچوریٹڈ (سیر شدہ) اور ان سیچوریٹڈ (ناسیر شدہ)۔ ویجیٹیبل آئل میں ناسیر شدہ چکنائی ہوتی ہیں، جن کی کیمیائی ساخت میں ڈبل بونڈ ہوتے ہیں، جن کا مطلب ہے کہ یہ کم گاڑھے ہوتے ہیں اور خون کو کم چپچپا بناتے ہیں۔
جانیے: موٹاپے کو دعوت دینے والی 7 عادتیں
سیر شدہ چکنائی جو کہ گھی میں پائی جاتی ہے، اس میں ڈبل بونڈ نہیں ہوتے جن کی وجہ سے یہ خون کو گاڑھا بناتی ہے۔ اسی وجہ سے ہمیں ویجیٹیبل آئل کا استعمال زیادہ، اور گھی کا استعمال کم کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے، حالانکہ دونوں ہی صحت کے لیے اہم ہیں۔
زیادہ تر لوگ جو بات سمجھ نہیں پاتے، وہ یہ کہ ناسیر شدہ چکنائی کو جب تیز آنچ پر پکایا جاتا ہے، تو اس میں کیمیائی تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں۔ اور اس لیے جب ہم ناسیر شدہ چکنائی کو تیز آگ پر پکانے کے لیے یا تلنے کے لیے استعمال کرتے ہیں، تو ہم ایسا تیل کھا رہے ہوتے ہیں، جس میں کافی کیمیائی تبدیلیاں ہوچکی ہوتی ہیں۔ زیادہ نقصان اس سے بھی پہنچتا ہے کہ کینولا یا کارن آئل مارکیٹ میں آنے سے پہلے بہت زیادہ ریفائن کیے جاتے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ اس مرحلے میں تیز گرمی پر کیمیکلز کے ذریعے ایکسٹریکشن کی جاتی ہے۔
میں صنعتی ترقی، یا چیزوں میں بہتری کے لیے ٹیکنولاجی کے استعمال کی مخالف نہیں، لیکن جب صرف منافع کے لیے ایک ایسی چیز کو ٹھیک کرنے کی کوشش کی جائے، جو خراب تھی ہی نہیں، تو مجھے اس چیز سے مسئلہ ہے۔
ویجیٹیبل آئل اور مارجرین کو جب متعارف کروایا گیا تھا، تو یہ بہت منافع بخش تھیں، انہیں تیار کرنا آسان تھا، ان کی میعاد زیادہ تھی، اور صحت کے لیے فکرمند صارفین کو بیچنا آسان تھا۔ لیکن ان کے فوائد اتنے زیادہ نہیں جتنے کہ بتائے جاتے ہیں۔
آخری بات: گھر میں گھی کا وہ ڈبہ جو خاص مواقع کے لیے سنبھال کر رکھا ہوا ہے، اسے نکالیں، اور روز مرہ کے کھانوں میں استعمال کریں۔ بس اتنا خیال رکھیں، کہ زیادہ نہیں۔(ختم شد)


متعلقہ تحریریں:

پٹھوں کا درد (Fibromyalgia )

پٹھوں کے درد (Fibromyalgia ) کي علامات