• صارفین کی تعداد :
  • 4660
  • 2/23/2015
  • تاريخ :

بچوں کو نماز پڑھنے کی عادت ڈالنے کے لیۓ چند تجاویز

نماز


ہم میں سے بہت سارے مسلمان ایسے ہیں جو لاکھوں صدقے خیرات کرتے ہیں ، حج اور عمرے پر جاتے ہیں مگر نماز کی اہیمت کے بارے میں اچھی طرح سے آگاہ نہیں ہوتے ہیں ۔ بحیثیت مسلمان ہم میں بہت ساری خامیاں ہیں ۔ ذرا بیٹھ کر اپنا حساب کریں کہ جب سے  بالغ ہوۓ ہیں ہم نے کتنے گناہ کیے ہیں ۔
آیت ‌الله سیدمحمد ضیاءآبادی جو کہ مفسر قرآن کریم  ہیں ، مسجد علی بن الحسین ( علیہ السلام ) میں تفسیر کرتے ہوۓ سورہ کھف کی آیت نمبر58 ، 59 کی طرف شارہ کرتے ہیں :
وَرَبُّكَ الْغَفُورُ ذُو الرَّحْمَةِ لَوْ يُوَاخِذُهُم بِمَا كَسَبُوا لَعَجَّلَ لَهُمُ الْعَذَابَ بَل لَّهُم مَّوْعِدٌ لَّن يَجِدُوا مِن دُونِهِ مَوْئِلًا ( سورہ کھف آیت 58 )
ترجمہ :   اور آپ کا پروردگار بڑا بخشنے والا، رحمت کا مالک ہے، اگر وہ ان کی حرکات پر انہیں گرفت میں لینا چاہتا تو انہیں جلد ہی عذاب دے دیتا لیکن ان کے لیے وعدے کا وقت مقرر ہے، وہ (اس سے بچنے کے لیے) اس کے سوا کوئی پناہ گاہ ہرگز نہیں پائیں گے ۔
وَتِلْكَ الْقُرَى أَهْلَكْنَاهُمْ لَمَّا ظَلَمُوا وَجَعَلْنَا لِمَهْلِكِهِم مَّوْعِدًا  ( سورہ کھف آیت 59 )
ترجمہ :   اور ان بستیوں کو ہم نے اس وقت ہلاکت میں ڈال دیا جب انہوں نے ظلم کیا اور ہم نے ان کی ہلاکت کے لیے بھی ایک وقت مقرر کر رکھا تھا ۔
ان آیات کی تفسیر کرتے ہوۓ آیت ‌الله سیدمحمد ضیاءآبادی  کہتے ہیں کہ خداوند نے  ان لوگوں کو تنبیہ کیا ہے  جو آیات الہی سے باخبر ہیں اور عین اس وقت علمی طور پر ان سے منہ پھیرتے ہیں۔ 
وہ لوگ جو سب کچھ جانتے ہوۓ بھی خدا کے بتاۓ ہوۓ احکامات پر عمل نہیں کرتے ہیں اور ان کے لیۓ اچھے برے یا گناہ و عبادت میں کوئی فرق نہیں ہے ۔ خدا تعالی نے ایسے لوگوں کی مذمت کی ہے ۔ دنیا میں ان کا حال یہ ہو گا کہ ان کے دلوں پر مہر لگا دی جاۓ گی ۔  ایسے لوگ بدقسمت ہونگے کیوںکہ وہ ایک عمر زندگی گزاریں گے مگر اس کے باوجود ان کو یہ معلوم نہیں ہو گا کہ خدا اور اس کا رسول  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کون ہیں ۔ ( جاری ہے )

 


متعلقہ تحریریں:

کيا توبہ  کے ليۓ شرائط  ہيں ؟

انسان کو توبہ کا وقت ملتا ہے