• صارفین کی تعداد :
  • 2473
  • 1/18/2015
  • تاريخ :

ايران کے قديم ترين شھر کا سفر

ایران کے قدیم ترین شھر کا سفر

اگر آپ ايران کے سفر پر ہيں اور زيارات کي سعادت حاصل کرنے کے ساتھ ايران کے مختلف شہروں ميں تفريح کي غرض سے جانا چاہتے ہيں تو ايران کے قديم شہر ھمدان کا سفر ضرور کريں - ھمدان ايک ايسا شہر ہے جہاں آپ کو مرتب انداز کي تاريخ عمارتيں، گرجا گھر ، مساجد، نوشتہ پتھر ، ميوزيم،قديم بازار ، حمام ، پل ، چشمے ، ڈيم اور پہاڑوں کي اونچي چوٹياں ايک ہي جگہ ديکھنے کو مليں گي -

ھمدان کو نہ صرف ايران بلکہ دنيا ميں بھي اس شہر کو ايک قديم شہر ہونے کا درجہ حاصل ہے - يہ شہر ماد دور حکومت ميں دارلخلافہ بھي تھا جبکہ هخامنشيان، اشکانيان، ساسانيان، آل بويه و سلجوقيان کے دور حکومت ميں بھي درالخلافہ رہا ہے -

ھمدان شہر تک کيسے پہنچا جا سکتا ہے ؟

ھوائي جہاز : تھران ، مشھد اور شہروں سے ھمدان کے ليۓ براہ راست پروازيں آساني سے مل جاتي ہيں -

ريل گاڑي : ريل گاڑي سے بھي اس شہر ميں جايا جا سکتا ہے ليکن تھوڑا سا مشکل ہے -

بس : ايران کے تمام شہروں سے ھمدان کے ليۓ بسيں دستياب ہوتي ہيں -

ھمدان ميں کونسي جگہ ديکھيں ؟

اس شہر ميں اس قدر تاريخي اور سياحتي مقامات زيادہ تعداد ميں ہيں کہ جن کو ديکھنے کے ليۓ آپ کو چند روز بھي رکنا پڑ سکتا ہے - اس شہر سے بہت بڑے بڑے نام وابستہ ہيں جيسے بو علي سينا کہ جن کي قبر ھمدان ميں ہے ، اس کے علاوہ بابا طاھر عرياں بھي ھمدان ميں دفن ہيں -

آرامگاه بوعلي سينا

طب کے عظيم محسن اور سائنسدان بو علي سينا کي قبر اس شہر کي ايک بڑي نشاني ہے ، زيادہ تر لوگ جو اس شہر ميں داخل ہوتے ہيں، وہ بو علي سينا کي قبر ديکھنے کے ليۓ جاتے ہيں - يہ قبر جس جگہ واقع ہے اس چوک کا نام بھي " بو علي سينا " ہے - بو علي سينا کے مقبرے کو ابتدائي طو ر پر قاجاري دور حکومت ميں بنايا گيا ليکن سن 1330 ہجري شمسي ميں انجمن آثار ملي ايران نے بو علي سينا کي ہزاروي سالگرہ کے موقع پر فيصلہ کيا کہ مقبرے کي عمارت کو تعمير کيا جاۓ - مقبرے کي عمارت کو قديم طرز تعمير پر گنبدي شکل ميں بنايا گيا ہے -

مجسمه شيرسنگي

خيابان 12 ميٹر کے آخري حصّے ميں ايک مجسمہ بنام " مجسمہ شير سنگي " ہے جو اس شہر کي قديم يادگار ہے - يہ چوٹي جس پر يہ مجسمہ واقع ہے بہت ہي پراني جگہ ہے - اس جگہ سے اشکاني دور حکومت کا ايک تابوت بھي پيدا کيا گيا ہے -

كتيبه‌هاي گنج نامه

يہ خشايار شاہ ھخامنشي اور داريوش کے دور حکومت کي ايک يادگار ہے کہ ان ميں سے ہر ايک کوہ الوند سے پانچ کلو ميٹر کے فاصلے پر ھمدان شہر کے مغرب ميں عباس آباد درہ پر واقع ہے - ان کو 20 سطروں ميں قديم فارسي مثلا فارسي باستان ، بابلي اور عيلامي قديم ميں لکھا گيا ہے -

 

شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں:

ايران کا تاريخي سفر

ايران ايک تاريخي ملک