• صارفین کی تعداد :
  • 5168
  • 1/31/2014
  • تاريخ :

اسلامي بيداري کي تحريک ميں خواتين کا کردار  ( حصّہ پنجم )

اسلامی بیداری کی تحریک میں خواتین کا کردار  ( حصّہ پنجم )

 انہوں نے عورت کے بارے ميں مغربي نقطہ نظر کو عورتوں کي توہين قرار ديتے ہوئے فرمايا کہ مغربي ممالک اپنے سماج و ثقافت ميں عورتوں کو اجناس کي فروخت اور مردوں کي لذت کا وسيلہ سمجھتے ہيں اور وہ  اس ہدف کو عملي جامہ پہنانے کے لئے اپنے تمام وسائل سے استفادہ کر رہے  ہيں اور اس کے ساتھ وہ اپني اس پست، ذلت آميز، گمراہ اور بري حرکت کو آزادي کا نام بھي دے رہے ہيں اور اسي طرح وہ  انساني حقوق، حريت پسندي اور جمہوريت کے نام پر اپنے ہولناک جرائم کا ارتکاب، قوموں کي لوٹ کھسوٹ، قتل و غارت اور دوسرے ممالک پر فوجي يلغار بھي کرتے ہيں- رہبر معظم انقلاب اسلامي نے اسلامي تشخص سے مسلمان عورتوں کو دور کرنے کے لئے مغربي اور سامراجي طاقتوں کي 100 سالہ پيچيدہ  اور ہمہ گير کوششوں کي طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمايا، اس تشخص کو بحال کرنے کے سلسلے ميں عالم اسلام کي ممتاز خواتين کي کوششيں درحقيقت امت اسلامي کي عظيم خدمت ہے کيونکہ امت مسلمہ کي عزت و کرامت اور اسلامي بيداري پر مسلمان خواتين کي بصيرت، آگاہي اور تشخص کے احساس کے دوچنداں اور حيرت انگيز اثرات مرتب ہوں گے- آپ نے فرمايا کہ افسوس يہ ہے کہ مغرب نے خواتين کے بارے ميں اس طرح کے لچر، ناقص اور گمراہ کن نظريات کو آزادي کا نام ديا ہے بالکل اسي طرح جيسے انہوں نے قتل و غارتگري، ملکوں کي لوٹ مار، فوج کشي اور جنگ کو حريت پسندي ، انساني حقوق اور جمہوريت جيسے فريب کارانہ نام دے رکھے ہيں- عورت کے بارے ميں مغربي طرز فکر کو توہين آميز قرار ديتے ہوئے فرمايا کہ مغرب والے اپني ثقافت کي گہرائيوں ميں خواتين کو استعمال کي ايک چيز اور مرد کي تسکين کا ذريعہ سمجھتے ہيں اور انہوں نے اس مقصد کے حصول کے لئے تمام وسائل صرف کر ديئے ہيں-انہوں نے عورت کے بارے ميں اسلام کے نقطہ نظر کو مغربي نقطہ نظر کے بالکل برعکس قرار ديتے ہوئے فرمايا کہ اسلام عورت کي عزت ،کرامت اور رشد و ترقي کا خواہاں ہے اور عورت کے لئے مستقل شخصيت اور تشخص کا قائل ہے- انہوں نے اسلامي  ايران کي ممتاز خواتين کے مختلف سياسي، سماجي ، مديريتي اور علمي ميدانوں ميں کامياب تجربے کي طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمايا، اسلامي ماحول ميں عورت علمي رشد و ترقي کے ساتھ سياسي ميدان ميں حاضر ہوتي ہے اور سماج کے سب سے بنيادي مسائل ميں پہلي صفوں ميں کام انجام ديتي ہے ليکن اس کے باوجود وہ اسي طرح عورت ہي باقي رہتي ہے اور اس مسئلہ پر افتخار بھي کرتي ہے- ( جاري ہے )


متعلقہ تحریریں:

خواتين کي مصلحت

عورت کا تحفّظ