• صارفین کی تعداد :
  • 2261
  • 10/8/2013
  • تاريخ :

انتظار قرآن کي نگاہ ميں

انتظار قرآن کی نگاہ میں

يہ سوال عام طور پر پوچھا جاتا ہے کہ کيا قرآن ميں انتظار کا کوئي ذکر ہے؟ اور حقيقي منتظر کي علامت کيا ہے؟

جواباً يہ نکتہ مد نظر رہنا چاہئے کہ انتظار ظہور کي جڑيں بھي قرآني ہيں اور منتظرين کے فرائض بھي قرآن ميں ضمني طور پر بيان ہوئے ہيں- انتظار کا تفکر مستقبل کي نسبت حُسنِ ظنّ رکھنے اور پراميد رہنے کے عنصر اور باطل پر حق کي آخري فتح، صالحين کے قطعي غلبے اور جابروں و ظالموں کي قطعي شکست، کے تفکر پر استوار ہے اور يہ وعدے قرآن ہي ميں ديئے گئے ہيں- نمونے کے طور پر يہاں ايک آيت کريمہ کا حوالہ ديا جاتا ہے جہاں ارشاد رباني ہے:

{فَقُلْ إِنَّمَا الْغَيْبُ لِلّهِ فَانْتَظِرُواْ إِنِّي مَعَكُم مِّنَ الْمُنتَظِرِينَ}- (1)  

"پس کہہ ديجئے کہ غيب اللہ کے لئے مخصوص ہے تو انتظار کرو ميں بھي تمہارے ساتھ انتظار کرنے والوں ميں ہوں"-  

حافظ قندوزي حنفي اپنے اسناد سے حضرت امام صادق (ع) سے نقل کرتے ہيں کہ اس آيت کريمہ ميں "غيب" سے مراد حجۃالقائم (عج) ہيں- (2)

کہا جاسکتا ہے کہ قرآن کريم نے حقيقي منتظرين کي خصوصيات بيان کي ہيں؛ مثال کے طور پر ارشاد رباني ہے:

{يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ اصْبِرُواْ وَصَابِرُواْ وَرَابِطُواْ وَاتَّقُواْ اللّهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ}- (3)

اے ايمان والو! صبر و استقامت سے کام لو اور (مقابلے کے وقت) ثابت قدمي کا ثبوت دو اور سرحدوں کا تحفظ کرو اور تقوائے الہي اختيار کرو شايد کہ تم دين و دنيا کي بہتري حاصل کرو-

حضرت امام باقر (ع) فرماتے ہيں: واجبات و فرائض الہي پر صبر و استقامت کرو اور دشمنوں کے مقابلے ميں ثابت قدم رہو اور ہميشہ کے لئے اپنے موعود پيشوا (ع)  کے محافظ رہو اور ان کے حريم کا تحفظ کرو- (4) واضح رہے کہ تفصيلي خصوصيات بيان کرنے کي توقع احاديث اور روايات سے رکھي جاسکتي ہے-

رسول اللہ (ص) فرماتے ہيں:

"ميري امت کا بہترين عمل خدائے عزّ و جلّ متعال کي جانب سے فراخي اور فَرَج کا انتظار رکھنا ہے"-  (5) 

حنفي قندوزي اپنے اسناد سے روايت کرتے ہيں کہ "رسول اللہ (ص) نے فرمايا: بہترين عمل انتظار فَرَج ہے اور انتظار فَرَج سے مراد حضرت مہدي (ع) کے ظہور کا انتظار ہے"- (6)

 

حوالہ جات: 

1- سورہ يونس (10) آيت 20-

2- ينابيع المودہ، قندوزي حنفي، ج 3 ص 240 و 241-  

3- سورہ آل عمران (3) آيت 200-

4- البرهان فى تفسير القرآن ـ سيد هاشم محدث البحراني ـ  ج 1، ص 334. ينابيع المودہ ـ حنفي قندوزي ـ ج 3 ص 236-

5- کمال الدين و تمام النعمہ ـ شيخ صدوق ـ ص 644-  

6- ينابيع المودہ، قندوزي حنفي، ج 3 ص 397-

 

ترجمہ : فرحت حسین مہدوی


متعلقہ تحریریں:

حضرت امام مھدي عيلہ السلام کي ولادت کے متعلق بعض سني حضرات کے خيالات

عقيدہ مہدويت يا قرآن و سنت کي حقانيت