• صارفین کی تعداد :
  • 4045
  • 11/26/2012
  • تاريخ :

شيعوں  کا ايک عظيم ستارہ

شیخ مفید

ہمارے شيعہ معاشرے ميں بہت سارے عظيم مفکر اور  صاحب علم لوگ گزرے ہيں جو آج بھي ہمارے ليۓ سرمايۂ افتخار ہيں  اور مذھب کے بارے ميں ان کي تحقيقات ہمارے ليۓ سند کي حيثيت رکھتي  ہيں -  ماضي کي ان شخصيات ميں ہر ايک کي اپني خاص اہميت تھي مگر ان سب ميں شيخ مفيد کو ايک اعلي مقام حاصل ہے جو اسے ہر لحاظ سے دوسروں سے ممتاز بنا ديتا ہے -  آپ کے والد محترم  بغداد کے قريب  " تل عکبري " ميں پڑھاتے تھے - يہي وجہ ہے کہ لوگوں نے شيخ مفيد کو " ابن  المعلم " کہنا شروع کر ديا - اس کے بعد آپ کے والد نے آپ کي تعليم کے ليۓ بغداد  کا رخ کيا -  شيخ مفيد  بہت ہي قابل احترام انسان تھے اور دوست تو دوست دشمن بھي ان کي تعريف کيا کرتے تھے -

شيخ طوسي کي روايت  کے مطابق حضرت شيخ مفيد سن 338 ہجري ميں پيدا ہوۓ  اور سن 413 ميں رمضان کے آخري غشرے ميں فوت ہوۓ -  ان کي وفات کے دن لوگوں کي بہت بڑي تعداد  دوست و دشمن سب نے ان کے جنازے ميں شرکت کي -  (1)

حضرت مفيد کے ايک دوسرے شاگرد بنام نجاشي جو کہ بغداد کے رہنے والے تھے  ، اس نے بھي يہ حال ديکھا اور نجاشي لکھتے ہيں کہ

" شيخ مفيد ماہ رمضان ختم ہونے سے تين راتيں پہلے سن 413 ميں وفات پا گۓ -  ان کي ولادت گيارہ ذي القعدہ سن 336 ہجري ميں ہوئي - شريف مرتضي ابوالقاسم علي بن الحسين (سيد مرتضي) نے  ميدان "اشنان" ميں ان کي نماز جنازہ ادا کي - ميدان اشنان  لوگوں سے بھرا پڑا تھا - مفيد کو اس کے گھر ميں دفن کيا گيا  اور چند سال بعد انہيں  " مقابر قريش " حضرت امام موسي بن جعفر عليھما السلام  کے پہلو ميں  منتقل کر ديا گيا -  ان کي ولادت کے بارے ميں ايک اور قول يہ ہے کہ ان کي ولادت سن 338 ميں ہوئي تھي " (2)

جيسا کہ ہم نے ديکھا کہ شيخ طوسي نے حضرت شيخ مفيد کي ولادت سن 338 ميں بتائي ہے اور نجاشي نے اپني رجال ميں جو کہ شيخ کي فہرست کے بعد تاليف ہوئي ، شيخ مفيد کي ولادت سن 336 ميں بتائي ہے - اسي طرح شيخ طوسي نے اپنے استاد کي وفات  ماہ رمضان اختتام پذير ہونے سے  دو راتيں قبل اور نجاشي نے ماہ رمضان اختتام پذير ہونے سے تين راتيں قبل بيان کي ہے ليکن شيخ مفيد کي وفات کا سال سن 413 ہجري  ہي بيان کيا گيا ہے -

اس طرح شيخ طوسي اور ابن نديم  کے قول کے مطابق  رحلت کے وقت شيخ مفيد  کي عمر 75 سال تھي جبکہ نجاشي کے مطابق وفات کے وقت ان کي عمر 77 سال تھي -

شيخ مفيد کي قبر  امام موسي بن جعفر ، امام محمد تقي يعني کاظمين عليھما السلام کے قريب واقع ہے -  کہا جاتا ہے کہ شيعوں کا ايک عظيم فلسفي خواجہ نصيرالدين طوسي  بھي يہيں دفن ہے -  ان سب بزرگان دين کي قبريں واضح ہيں  اور زائرين کے ليۓ علامات واضح ہيں -

حوالہ جات :

1- فهرست شيخ، ص 158.

2- رجال نجاشي، ص 287

شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

موفق الدين ابو العباس احمد بن سديد الدين القاسم