• صارفین کی تعداد :
  • 4774
  • 11/7/2012
  • تاريخ :

چڑيوں کا حملہ

چڑیوں کا حملہ

کاميابي کي راه

ہاتھي کي بے وقوفي

چڑياں يکجان ہو جاتي ہيں

چڑيا اور ہاتھي

چڑيوں کا حملہ شروع ہوا- وہ ہاتھي کے اردگرد منڈلانے لگيں اور اس سے پہلے کہ ہاتھي حرکت ميں آتا، چڑياں اس کي آنکھيں نکال چکي تھيں- اب ہاتھي کو کچھ سجھائي نہ ديتا تھا!

چڑياں اکٹھي ہوئيں اور بوليں، " يہ تو بہت برا ہوا- اب ہاتھي غضبناک ہو کر سارے گھاس ميدان کو پامال کر دے گا- " کاکلي نے کہا" نہيں نہيں ہاتھي کو اب کچھ نظر نہيں آتا- وہ پياسا بھي ہے- اب مينڈکوں سے مدد لينے کا وقت آگيا ہے- کاکلي نے مينڈکوں کو آواز دي اور ہاتھي کے ظلم کي تفضيل سے انھيں آگاہ کيا- مينڈک بولے" ہميں خوب معلوم ہے، ہم ہاتھي کے ہاتھوں خود عذاب ميں ہيں-"

کاکلي بولي " تو پھر ہماري مدد کريں- آدھا کام ہم کر چکيں، باقي آدھا تمھارے ہاتھ ميں ہے- ميري تجويز پر عمل کرو- کاکلي نے مينڈکوں کو يکجا کرديا- مينڈک ہاتھي کے سامنے جمع ہوئے اور انھوں نے ٹرّانا شروع کرديا- ہاتھي پياسا تھا- اس نے دل ميں کہا" جہاں مينڈک ہے وہاں ضرور پانے ہے- چون کہ وہ اندھا ہو چکا تھا اس نے بے سوچے سمجھے آگے بڑھنا شروع کرديا- مينڈکوں نے مسلسل قور قور کرنا شروع کرديا اور چلتے گئے چلتے گئے حتي کہ ايک وسيع گڑھے تک پہنچ گئے جو بہت گہرا تھا اور اس ميں بارش کا کچھ پاني بھي جمع ہوگيا تھا- مينڈک گڑھے کے دونوں جانب چل رہے اور ٹرّا رہے تھے- ہاتھي بھي پاني کي تڑپ ميں آگے بڑھ رہا تھا حتي کہ وہ گڑھے کے بالکل پر پہنچ گيا اور سيدھا اس ميں جا گرا- اب اس ميں گڑھے سے باہر نکلنے کي سکت نہ تھي- چڑيوں اور مينڈکوں نے سکھ کا سانس ليا-

اس وقت کاکلي، ہاتھي سے مخاطب ہوئي: " يہ اس شخص کي سزا ہے جس ميں انصاف نہيں، جو لوگوں کي جان پر رحم نہيں کھاتا اور دوسروں کو حقير سمجھتا ہے- اب تيرا يہي ٹھکانا ہے اور ميں چلتي ہوں اور جيسا کہ ميں نے کہا تھا ميں چڑيا اور ہاتھي کا قصہ لوگوں کو سناتي ہوں تا کہ اسے داستانوں ميں جگہ ديں-"

ختم شد.

پيشکش : شعبہ تحرير و پيشکش تبيان