• صارفین کی تعداد :
  • 4968
  • 7/21/2012
  • تاريخ :

ماہ مبارک رمضان کي آمد پر رسول خدا (ص) کا خطبہ

ماہ مبارک رمضان

رسول اللہ (ص) نے فرمايا: اے لوگو! خدا کا مہينہ برکت، رحمت اور مغفرت کے ساتھ تمہاري جانب آرہا ہے- وہ مہينہ جو خدا کے نزديک بہترين مہينہ ہے اور اس کے ايام بہترين ايام اور اس کي راتيں بہترين راتيں ہيں اور اس کے لمحات اور ساعات بہترين لمحات و ساعات ہيں-

 أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ،ْ عَلِي بْنِ الْحَسَنِ بْنِ فَضَّالٍ سے وہ اپنے والد سے اور وہ حضرت رضا عليہ السلام سے نقل کرتے ہيں کہ امام رضا عليہ السلام نے اپنے آباء طيبين عليہم السلام سے روايت کي ہے کہ حضرت علي عليہ السلام نے فرمايا: ايک دن حضرت رسول اکرم صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے ہم سے خطاب کيا اور فرمايا: اے لوگو! خدا کا مہينہ برکت، رحمت اور مغفرت کے ساتھ تمہاري جانب آ رہا ہے- وہ مہينہ جو خدا کے نزديک بہترين مہينہ ہے اور اس کے ايام بہترين ايام اور اس کي راتيں بہترين راتيں ہيں اور اس کے لمحات اور ساعات بہترين لمحات و ساعات ہيں- وہ مہينہ جس ميں تمہيں خدا کي ضيافت ميں مدعو کيا گيا ہے اور تم اس مہينے ميں کرامت الہي کے اہل ہو چکے ہيں-  اس مہينے ميں تمہاري سانسيں ثواب اور تسبيح و ذکر خداوندي کے زمرے ميں آتي ہيں اور تمہاري نيند کے لئےعبادت کا ثواب لکھا جاتا ہے- اس مہينے ميں تمہارے اعمال قبول ہيں اور تمہاري دعائيں مستجاب ہيں پس اپنے پرودگار سے سچي نيتوں اور پاک دلوں کے ساتھ دعا کرو کہ وہ تمہيں اس مہينے کے روزے رکھنے اور قرآن کي تلاوت کرنے کي توفيق عنايت فرمائے- شقي اور بدبخت وہ شخص ہے جو اس عظيم مہينے ميں خدا کي بخشش و مغفرت سے بے بہرہ ہوکر رہے- اس مہينے ميں اپنے بھوک اور پياس برداشت کرتے ہوئے قيامت کي بھوک اور پياس کو ياد کرو- غرباء اور مسکينوں کي مدد کرو اور انہيں صدقہ دو- معمر اور عمر رسيدہ لوگوں کا احترام و اکرام کرو- بچوں سے رأفت و مہرباني کے ساتھ پيش آۆ- اپنے رشتہ داروں کے ہاں آنے جانے کا اہتمام کرو- اپني زبان کو نازيبا کلام سے محفوظ رکھو- اپني آنکھيں ناروا اور حرام نظروں سے بند کرکے رکھو اور اپنے کانوں کو ان چيزوں پر بند رکھو جو حرام اور ناروا ہيں- يتيموں کے ساتھ مہرباني سے پيش آۆ تا کہ تمہارے بعد تمہارے يتيموں سے مہرباني کا برتاۆ کيا جائے- اپنے گناہوں سے بارگاہ الہي ميں توبہ کرو او اس کي طرف لوٹ جاۆ-نماز کے اوقات ميں اپنے ہاتھ دعا کے لئے اٹھاۆ کيونکہ نماز کا وقت بہترين وقت ہے اور ان اوقات ميں حق تعالي مہرباني سے اپنے بندوں پر نگاہ ڈالتا ہے اور اگر بندے خدا کے ساتھ راز و نياز اور مناجات کريں خدا انہيں جواب ديتا ہے اور اگر خدا کو ندا کريں وہ انہيں لبيک کہتا ہے اور اگر اس سے کچھ مانگيں تو وہ عطا کرتا ہے اور جب اس کي بارگاہ ميں دعا کرتے ہيں تو وہ ان کي دعائيں قبول فرماتا ہے- اے لوگو!تمہاري جانيں تمہارے اعمال کے مرہون ہيں پس خدا سے مغفرت کي دعا کرکے اپني جانوں کو رہن سے چھڑا دو، تمہاري پيٹھ پر گناہوں کا بہاري بوجھ لدا ہۆا ہے پس اپنے سجدوں کو طول دے کر اس بوجھ کو ہلکا کردو اور جان لو کہ حق تعالي نے اپني عزت کي قسم اٹھا رکھي ہے کہ اس ماہ ميں نماز پڑھنے اور سجدہ کرنے والے بندوں کو عذاب سے دوچار نہيں کرے گا اور روز قيامت يہ لوگ دوزخ سے خدا کي امان ميں ہونگے- اے لوگو!تم ميں سے جو بھي کسي مۆمن روزہ دار کو افطار کروائے خدا کے نزديک اس کے لئے ايک غلام آزاد کرنے کا ثواب اور اس کے گذشتہ گناہوں کي مغفرت مقرر ہے- بعض اصحاب نے عرض کيا: ہم سب اس امر پر قادر نہيں ہيں (اور مۆمنين کو افطار نہيں دے سکتے) تو حضرت رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے فرمايا: تم روزہ داروں کو افطار کرواکر جہنم کي آگ سے بچو  خواہ ايک نصف کھجور يا ايک گھونٹ پاني سے ہے کيوں نہ ہو- اے لوگو!جو شخص اس مہينے ميں اپنا اخلاق نيک کردے  صراط پر سے بآساني گذرے گا جبکہ اس دن صراط پر پاğ ڈگمگاتے ہيں- جو شخص اس مہينے ميں غلاموں اور نوکروں کا کام ہلکا کردے (اور ان کا ہاتھ بٹادے) خدا بروز قيامت اس کا حساب آسان کردے گا-  جو شخص اس ماہ لوگوں کو آزار پہنچانے سے اجتناب کرے خدا بروز قيامت اپنا غضب اس سے روک لے گا- جو شخص اس مہينے بِن باپ يتيموں کا اکرام کرے گا خدا اسے قيامت کے دن عزيز رکھے گا- جو شخص اس مہينے صلہ رحم کا پاس رکھے  اور رشتہ داروں کي قربت حاصل کرے (اور ان کي مدد کرے) خدا اسے قيامت کے روز اپنے رحمت سے متصل کرے گا اور جو شخص اپنا تعلق رشتہ داروں سے توڑ دے خداوند متعال بروز قيامت اپني رحمت کو اس سے روک لے گا-جو شخص اس مہينے مستحب نمازيں ادا کرے خدا اس کو جہنم کي آگ سے محفوظ رکھے گا- اور جو شخص نماز واجب ادا کرے  خداوند اس کو ديگر مہينوں کي واجب نمازوں کے ستر گنا ثواب عطا کرے گا- جو شخص اس مہينے کے دوران مجھ پر صلوات و درود بھيجے خدا اس کے اعمال کا ہلکا پلڑا بھاري کردے گا اور جو شخص اس مہينے کے دوران ايک آيت کي تلاوت کرےگا اس کا ثواب اس شخص کي مانند ہے جس نے دوسرے مہينوں ميں قرآن ختم کرديا ہو- اے لوگو!اس مہينے جنت کے دروازے کھلے ہيں- خداوند  متعال سے دعا کرو کہ انہيں تمہارے اوپر بند نہ کرے اور اس مہينے جہنم کے دروازے بند ہيں اور خدا سے التجا کرو کہ انہيں تمہارے لئے کھول نہ دے-شياطين اس ماہ غل و زنجير ميں بندھے ہوئے ہيں اور خدا سے التجا کرو کہ انہيں تم پر مسلط نہ کرے- علي (ع) نے فرمايا: علي عليہ السلام فرماتے ہيں کہ ميں اٹھا اور رسول اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ و سلم سے عرض کيا: يا رسول اللہ (صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم) ! اس مہينے سب سے برتر و افضل عمل کون سا ہے؟ آپ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے فرمايا: اي اباالحسن! سب سے افضل عمل اس ماہ کے دوران محرمات (افعال حرام) سے پرہيز کرنا ہے-اس کے بعد رسول اللہ (ص) روئے تو ميں نے عرض کيا: يا رسول اللہ (ص)! رونے کا سبب کيا ہے؟ تو آپ (ص) نے فرمايا: يا علي (ع)! ميں رو اس لئے رہا ہوں کہ اس مہينے آپ کو ايک ناگوار حادثہ پيش آئے گا؛ گويا ميں آپ کے ساتھ ہوں اور ديکھ رہا ہوں کہ آپ اپنے پرودگار کے لئے نماز ادا کررہے ہيں اور اسي حال ميں اولين و آخرين ميں سب سے شقي ترين اور بدبخت ترين شخص  ـ جو ناقۂ صالح کو پے کرنے والے شخص کا بھائي اور ہم رديف و ہم زمرہ شخص آپ کے سر کے اگلے حصے پر ضربت مارتا ہے اور آپ کي ڈاڑھي کو خون کے خضاب سے رنگ ديتا ہے- ميں نے پوچھا: يا رسول اللہ! کيا شہادت کے وقت ميرا دين سلامت ہوگا؟ رسول اللہ ص نے فرمايا: ہاں! آپ کا دين سلامت ہوگا؛ يا علي (ع)! جو آپ کو قتل کرے اس نے مجھے قتل کيا ہے جو دل ميں آپ کي عداوت رکھے اور آپ سے دشمني کرے اس نے مجھ سے دشمني کي ہے اور دل ميں ميرے لئے دشمني پالي ہے- جو آپ کے خلاف سبّ اور دشنام طرازي کرے اس نے مجھے دشنام دي ہے کيونکہ آپ مجھ سے اور ميرے وجود سے ہيں؛ آپ کي روح ميري روح اور آپ کي سرشت اور طينت ميري سرشت اور طينت ہے؛ يا علي (ع)! بتحقيق خداوند متعال نے مجھے اور آپ کو خلق فرمايا اور مجھے اور آپ کو پسند کيا اور لوگوں ميں سے مجھے نبوت کے لئے چنا اور آپ کو امامت کے لئے- پس جو آپ کي امامت کا انکار کرے اس نے ميري نبوت کا انکار کيا ہے-يا على ! آپ ميرے وصي و جانشين، ميرے فرزندوں کے باپ، ميري بيٹي کے خاوند اور امت کے اوپر ميرے جانشين ہيں؛ آپ کا فرمان ميرا فرمان اور آپ کي روک ٹوک اور نہي ميري روک ٹوک اور نہي ہے- ميں قسم کھاتا ہوں اس خدا کي جس نے مجھے نبوت پر مبعوث فرمايا اور بہترين خلائق قرار ديا بتحقيق آپ تمام مخلوقات پر خدا کي حجت، اس کے اسرار و رموز کے امين اور اس کے بندوں کے بيچ اس کے نمائندے ہيں-

شعبہ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحريريں:

حج کي تکميل